نیتی آیوگ

نیتی آیوگ نے کاربن کے استعمال اور ذخیرہ اندوزی (سی سی یو ایس) کے موضوع پر دو روزہ ورکشاپ کا اہتمام کیا


اس ورکشاپ کا اہتمام امریکی حکومت کے تعاون و اشتراک سے کیا گیا

Posted On: 23 AUG 2024 6:21PM by PIB Delhi

دی اوبرائے واقع نئی دہلی میں 22 سے 23 اگست 2024 تک ’’کاربن کیپچر استعمال اور ذخیرہ اندوزی (سی سی یو ایس) کے لیے قانونی اور ضابطہ جاتی ڈھانچوں اور تکنیکی تحفظات‘‘ کے موضوع پر دو روزہ ورکشاپ کا اہتمام کیا گیا۔ اس ورکشاپ کا اہتمام نیتی آیوگ، حکومت ہند ، امریکی ڈپارٹمنٹ آف اسٹیٹ کے توانائی وسائل کے بیورو، کاربن مینجمنٹ کے امریکی محکمے کے توانائی دفتر اور امریکہ کے ڈپارٹمنٹ آف کامرس کے کمرشل لاء ڈیولپمنٹ پروگرام کے ذریعہ مشترکہ طور پر کیا گیا۔

اس ورکشاپ میں سینئر افسران کی شرکت ملاحظہ کی گئی، جن میں محترم ایرک گارسیٹی، سفیر، امریکی سفارتخانہ، جناب ڈیویڈ ٹرک، ڈپٹی سکریٹری، امریکی محکمہ توانائی، جناب ترون کپور، وزیر اعظم کے مشیر، جناب سمن بیری، وی سی، نیتی آیوگ، ڈاکٹر وی کے سارسوت، رکن نیتی آیوگ اور جناب  پنکج اگروال، سکریٹری، بجلی کی وزارت، شامل تھے۔

سی سی یو ایس ہندوستان کی اقتصادی ترقی کے لیے انتہائی اہم صنعتوں کو ڈیکاربونائز کرنے کے لیے ٹولز کا ایک انوکھا سیٹ پیش کرتا ہے، جیسے اسٹیل، سیمنٹ، کیمیکلز، اور کھاد، جو فوسل ایندھن پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہیں۔ یہ کوئلے کی گیس کی صاف ستھری معیشت کو قابل بناتا ہے، جس سے ہندوستان کے کوئلے کے وسیع ذخائر کے زیادہ پائیدار استعمال کی اجازت ملتی ہے۔ سی سی یو ایس نیلے ہائیڈروجن کی پیداوار کو فعال کر کے ہائیڈروجن معیشت کی بھی حمایت کرتا ہے - جو کہ قابل تجدید توانائی کی بنیاد پر گرین ہائیڈروجن کی طرف وسیع تر منتقلی کی راہ ہموار کرتا ہے۔ مزید برآں، سی سی یو ایس نئی صنعتوں اور بازاروں کو قائم کر کے نئے اقتصادی مواقع پیدا کر سکتا ہے۔

نیتی آیوگ نے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے معیار، اسٹوریج، نقل و حمل اور استعمال پر چار تکنیکی بین وزارتی کمیٹیاں تشکیل دی ہیں۔ کمیٹیوں کو ہندوستان میں سی سی یو ایس کے نفاذ سے متعلق چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک مضبوط پالیسی فریم ورک تیار کرنے کا کام سونپا گیا ہے، جس میں ٹیکنالوجی کی تیاری، اعلیٰ پیشگی سرمایہ کی لاگت، کاربن ڈائی آکسائیڈ (CO2) کی نقل و حمل اور ذخیرہ کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچے کی کمی، ریگولیٹری فرق، اور عوامی قبولیت کے مسائل شامل ہیں۔ نیتی آیوگ اور امریکی ایجنسیاں سی سی یو ایس تکنیکی تعاون پر کام کی منصوبہ بندی کے تحت سی سی یو ایس کے مختلف پہلوؤں پر تعاون کر رہی ہیں۔

امریکی سفارتخانہ میں سفارتکار محترم ایرک گارسیٹی نے اپنے ابتدائی کلمات میں، دیرینہ امریکہ – بھارت تعاون اور اس شراکت داری کے ممکنہ افزوں اثرات کا تذکرہ کیا۔ انہوں نے اس شراکت داری کی روح کو اجاگر کرتے ہوئے سی سی یو ایس کے مخفف کو "امریکہ کے ساتھ تعاون اور ہم آہنگی" کے طور پر دوبارہ استعمال کیا۔

نیتی آیوگ کے وی سی جناب سمن بیری نے 2070 کے خالص صفر ہدف کے لیے راہیں تیار کرنے میں نیتی آیوگ کی جاری کوششوں کے بارے میں بات کی، جو روزگار، ترقی اور ماحولیاتی پائیداری کے تقاضوں کو متوازن کرتا ہے اور مختلف ٹیکنالوجیز اور متعلقہ اخراجات کے کردار کا جائزہ لیتا ہے۔

نیتی آیوگ کے رکن ڈاکٹر وی کے سارسوت نے بھارت کے خالص صفر ہدف کو حاصل کرنے کے لیے  سی سی یو ایس تکنالوجی تیار کرنے  کی فوری ضرورت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے این ٹی پی سی، او آئی ایل، او این جی سی، وغیرہ سمیت صنعت کے شراکت داروں کے ذریعے شروع کیے گئے مختلف پائلٹ پروجیکٹس سے سیکھنے کا ذکر کیا۔ اس نے موسمیاتی تبدیلیوں کو کم کرنے کے لیے ملک کی گہری وابستگی کا بھی اشتراک کیا اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان اپنے این ڈی سی کو حاصل کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔

بجلی کی وزارت  کے سکریٹری جناب پنکج اگروال نے توانائی کے بحران سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ہندوستان کی بڑھتی ہوئی مانگ میں اضافے کے لیے گھریلو وسائل کے کردار پر روشنی ڈالی، اور الٹرا سوپر کریٹیکل(یو ایس سی) اور جدید ترین الٹرا سوپر کریٹیکل(اے یو ایس سی) جیسی موثر ٹیکنالوجیز کے استعمال کو اجاگر کیا جنہیں موسمیاتی عزائم کی تکمیل کے لیے سی سی یو ایس کے ساتھ ملنا چاہیے۔

جناب ترون کپور، محترم وزیر اعظم کے مشیر نے بھارت 2047 کے عزائم کے تحت ہندوستان میں توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب کو تسلیم کرتے ہوئے اپنی بات مکمل کی۔ انہوں نے سی سی یو ایس کی ترقی کے لیے مربوط عالمی کوششوں کی ضرورت کو اجاگر کیا۔

دو روزہ ورکشاپ میں سی سی یو ایس کے لیے کلیدی قانونی، پالیسی، اور ریگولیٹری مسائل، بین الاقوامی معیارات، بزنس کیس اور ہندوستان کے لیے ابتدائی مواقع اور کاربن ڈائی آکسائیڈ تکنالوجیوں اور مختلف شعبوں میں ان کی صلاحیت، کاربن وسائل اور سنک میپنگ، سٹوریج پائلٹس، ہبس اور کلسٹرز(کاربن ویلیز)، اور کاربن مینجمنٹ پر تحقیق و ترقی تعاون پر سیشنز کا اہتمام کیا گیا۔

پینل ڈسکشن میں محترمہ پریا پرساد (یو ایس سی ایل ڈی پی)، محترمہ انگوِلڈ اومبڈسویٹ(آئی او ایم لاء)، جناب اتانو مکھرجی (سی ای او اور صدر، دستور انرجی)، ڈاکٹر رتھ (سی ایم ڈی، آئل انڈیا) اور پروفیسر وکرم وشال، آئی آئی ٹی بامبےنے شرکت کی۔ اور ڈاکٹر وی کے سارسوت کی جانب سے نظامت کے فرائض انجام دیے گئے۔ پینل میں سی سی یو ایس کو فروغ دینے کے لیے اقوام کے درمیان ہم آہنگی لانے کے لیے ریگولیٹری میکانزم اور پالیسیوں کو ہم آہنگ کرنے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذمہ داری، حفاظت، استطاعت اور بین الاقوامی حکومتوں جیسے سی بی اے ایم کے اثرات سے متعلق مسائل پر پینل کے ذریعے تبادلہ خیال کیا گیا۔ پینل میں شامل افراد نے امریکہ اور ہندوستان کے درمیان بہتر تعاون کے لیے ڈاٹا کے تبادلے پر زور دیا، جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر سی سی یو ایس ٹیکنالوجیز کو کامیابی کے ساتھ مصروف عمل بنایا گیا۔

 

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:10169



(Release ID: 2048343) Visitor Counter : 23


Read this release in: English , Hindi