اسٹیل کی وزارت
عالمی اسٹیل مارکیٹ میں ملک کی پوزیشن کو مضبوط کرنے کے اقدامات
Posted On:
02 AUG 2024 4:18PM by PIB Delhi
اسٹیل اور بھاری صنعتوں کے مرکزی وزیر جناب ایچ ڈی کمار سوامی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ اسٹیل ایک ڈی ریگولیٹڈ سیکٹر ہے اور حکومت اسٹیل سیکٹر کی ترقی کے لیے سازگار پالیسی ماحول بنا کر ایک سہولت کار کے طور پر کام کرتی ہے۔ ملک میں اسٹیل کی پیداوار اور کھپت کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات درج ذیل ہیں:-
- سرکاری خریداری کے لیے میڈ اِن انڈیا اسٹیل کو فروغ دینے کے لیے گھریلو طور پر تیار کردہ آئرن اینڈ اسٹیل مصنوعات (ڈی ایم آئی اینڈ ایس پی) پالیسی کا نفاذ۔
- حکومت نے ملک کے اندر ‘اسپیشلٹی اسٹیل’ کی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے اور سرمایہ کاری کو راغب کرکے درآمد کو کم کرنے کے لیے اسپیشلٹی اسٹیل کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیب(پی ایل آئی) اسکیم شروع کی ہے۔ اسپیشلٹی اسٹیل کے لیے پی ایل آئی اسکیم کے تحت متوقع اضافی سرمایہ کاری 29,500 کروڑ روپے ہےاور اسپیشلٹی اسٹیل کے لیے تقریباً 25 ملین ٹن (ایم ٹی) کی اضافی صلاحیت پیدا کرنا۔
- وزارت اسٹیل نے 25جولائی 2024 کو 16 پروسیس پر مبنی حفاظتی رہنما خطوط شروع کیے ہیں، جس کے نتیجے میں اسٹیل کی صنعت کو آپریشنز میں محفوظ پریکٹس کو معیاری بنا کر پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔
- اسٹیل امپورٹ مانیٹرنگ سسٹم (ایس آئی ایم ایس) کو نئی شکل دی گئی ہے اور ایس آئی ایم ایس 2.0 کو 25جولائی 2024 کو شروع کیا گیا تاکہ درآمدات کی زیادہ موثر نگرانی کی جا سکے اور ملکی اسٹیل انڈسٹری کے متعلقہ خدشات کو دور کیا جا سکے۔
- میک ان انڈیا پہل اور پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان ممکنہ صارفین کے ساتھ مزیدرابطے کے ساتھ، ریلوے، دفاع، پیٹرولیم اور قدرتی گیس، ہاؤسنگ، شہری ہوابازی، روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز، زراعت اور دیہی ترقی کے شعبوں میں اسٹیل کے استعمال کو بڑھانے ،ا سٹیل کی مجموعی مانگ اور ملک میں اسٹیل کے شعبے میں سرمایہ کاری شامل ہے۔
- مزید سازگار شرائط پر اسٹیل بنانے کے لیے خام مال کی دستیابی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے دیگر ممالک کے علاوہ وزارتوں اور ریاستوں کے ساتھ تال میل۔
- اسٹیل اسکریپ ری سائیکلنگ پالیسی کا نوٹیفکیشن مقامی طور پر تیار کردہ اسکریپ کی دستیابی کو بڑھانے کے لیے۔
- غیر معیاری اسٹیل کی مینوفیکچرنگ اور درآمد کو روکنے اور بڑے پیمانے پر عوام کو معیاری اسٹیل کی مصنوعات فراہم کرنے کے لیے145 نمبروالے اسٹیل کوالٹی کنٹرول آرڈرز کا نوٹیفکیشن۔
ہندوستان 2018 میں جاپان کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دنیا کا دوسرا سب سے بڑا اسٹیل پیدا کرنے والا ملک بن گیا اور تب سے اب تک ایسا ہی ہے۔
اسٹیل انڈسٹری کے کاربن فوٹ پرنٹ کو کم کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات درج ذیل ہیں:-
- صنعت، تعلیمی ادارے، تھنک ٹینکس،ایس اینڈٹی ادارے، مختلف وزارتوں اور دیگر فریقین کی شمولیت کے ساتھ 14 ٹاسک فورسز تشکیل دی گئی ہیں جو اسٹیل سیکٹر کی ڈیکاربونائزیشن کے مختلف پہلوؤں پر غور و فکر کرنے اور سفارش کرنے کے لیے ہیں۔
- اسٹیل اسکریپ ری سائیکلنگ پالیسی، 2019 اسٹیل بنانے میں کوئلے کے استعمال کو کم کرنے کے لیے مقامی طور پر تیار کردہ اسکریپ کی دستیابی کو بڑھاتی ہے۔
- نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) نے گرین ہائیڈروجن کی پیداوار اور استعمال کے لیے نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کو نوٹیفائی کیا ہے۔ اسٹیل سیکٹر کو بھی مشن میں فریق بنایا گیا ہے۔
- موٹر وہیکلز (رجسٹریشن اینڈ فنکشنس آف وہیکل اسکریپنگ فیسلٹی) ضابطہ ستمبر 2021، اسٹیل سیکٹر میں اسکریپ کی دستیابی کو بڑھانے کا تصور پیش کرتا ہے۔
- نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کے ذریعہ جنوری 2010 میں شروع کیا گیا قومی شمسی مشن شمسی توانائی کے استعمال کو فروغ دیتا ہے اور اسٹیل کی صنعت سے ہونے والے گیسوں کے اخراج کو کم کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔
- توانائی کی کارگزاری کو بڑھانے کے لیے قومی مشن کے تحت پرفارم،حصول اور تجارت (پی اے ٹی)اسکیم، توانائی کی کھپت کو کم کرنے کے لیے اسٹیل کی صنعت کو ترغیب دیتی ہے۔
- اسٹیل سیکٹر نے جدیدکاری اور توسیعی منصوبوں میں عالمی سطح پر دستیاب بہترین ٹیکنالوجیز (بی اے ٹی) کو اپنایا ہے۔
- جاپان کے نیو انرجی اینڈ انڈسٹریل ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (این ای ڈی او) کے ماڈل پروجیکٹس برائے توانائی کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے اسٹیل پلانٹس میں لاگو کیا گیا ہے۔
*****
ش ح۔ ف ا۔ع ن
(U: 10138)
(Release ID: 2048011)
Visitor Counter : 36