وزارت خزانہ

مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے دہلی میں 165ویں انکم ٹیکس ڈے کی تقریبات کی صدارت کی


مرکزی وزیر خزانہ نے 165ویں انکم ٹیکس ڈے کے موقع پر 'مائی ا سٹیمپ' جاری کیا

ٹیکس وصولیوں میں اضافہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ہندوستان ایک معیشت کے طور پر زیادہ باضابطہ ہو رہا ہے: مرکزی وزیر خزانہ  محترمہ نرملا سیتا رمن

جناب چودھری نے فیس لیس نظام، ای تصدیق، اور بغیر کسی رکاوٹ کے ای فائلنگ متعارف کروا کر ٹیکس دہندگان کے لیے تعمیل کو آسان بنانے کے لیے سی بی ڈی ٹی کی کوششوں کی ستائش کی

ٹیکس دہندگان کی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے عالمی طریقوں کے مطابق ٹیکنالوجی کے استعمال پر سی بی ڈی ٹی کی توجہ: محصولات کے سکریٹری

سالوں کے دوران، سی بی ڈی ٹی کی توجہ ٹیکس دہندگان کی خدمات کو بڑھانے اور تعمیل کو آسان بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا فائدہ اٹھانے پر  مرکوزہے: سی بی ڈی ٹی کے چیئرمین

Posted On: 21 AUG 2024 9:56PM by PIB Delhi

خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج نئی دہلی میں سنٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکس (سی بی ڈی ٹی) کے ذریعہ منائے گئے انکم ٹیکس ڈے کی 165 ویں سالگرہ کی صدارت کی۔ مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ جناب پنکج چودھری نے بھی   اس تقریب میں شرکت کی۔   اس موقع پر ریونیو سکریٹری جناب سنجے ملہوترا، سی بی ڈی ٹی کے چیئرمین جناب روی اگروال، سی بی ڈی ٹی کے ممبران اور محکمہ کے دیگر افسران اور ملازمین موجود تھے۔ اس تقریب میں حکومت ہند کے سینئر افسران بھی موجود تھے۔

مرکزی وزیر خزانہ نے 165ویں انکم ٹیکس ڈے کے موقع پر "مائی اسٹیمپ" بھی جاری کیا۔

اپنے کلیدی خطاب میں، محترمہ نرملا سیتا رمن نے محکمہ انکم ٹیکس کے افسران اور اہلکاروں کی کثیرجہتی استعداد  اور صلاحیت کی تعریف کی۔

مرکزی وزیر خزانہ نے سب سے زیادہ ٹیکس وصولی حاصل کرنے کے لیے محکمہ کی ستائش کی۔ نیز چہرے کے بغیر تشخیص اور اپیلوں کے نظام کی کامیابی کی تعریب کی۔

محترمہ سیتا رمن نے محکمے کو منصفانہ اور دوستانہ رہنے اور ٹیکس دہندگان کے بہتر تجربے کو یقینی بنانے کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس نوٹس معتدل، سادہ اور ٹیکس دہندگان کے لیے سمجھنے میں آسان ہونے چاہئیں۔

مرکزی وزیر خزانہ نے تعمیل کو یقینی بنانے، ٹیکس دہندگان میں خوف پیدا نہ کرنے کے لیے طاقت کے درست استعمال پر زور دیا اور رضاکارانہ تعمیل کی حوصلہ افزائی کے لیے رقم کی واپسی کے جلد اجرا اور مناسب عمل کی پیروی پر زور دیا۔ اس کے ساتھ ہی، محترمہ سیتا رمن نے خاص طور پر ٹیکس انتظام میں عالمی بہترین طریقوں کو اپنانے کے معاملے میں صلاحیت سازی پر زور دیا۔

 

محکمہ میں ٹیکس دہندگان کے بڑھتے ہوئے اعتماد کو اجاگر کرتے ہوئے، مرکزی وزیر خزانہ نے فلاح و بہبود اور ترقی میں اپنا حصہ ڈالنے والے ایماندار ٹیکس دہندگان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور اس حقیقت کی تعریف کی کہ 58.57 لاکھ لوگوں نے تشخیصی سال 2024-25 کے لیے پہلی بار   آئی ٹی آر  داخل کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستان ایک معیشت کے طور پر زیادہ باضابطہ ہوتا جا رہا ہے اور زیادہ لوگ رضاکارانہ طور پر ٹیکس ادا کرنے کے لیے آگے آ رہے ہیں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ جناب پنکج چودھری نے محکمہ کے افسران اور عملے کی تعریف کی اور انہیں 2047 تک وکست بھارت  کے وزیر اعظم کے ویژن کو پورا کرنے کے لیے اپنے اہداف کو ہم آہنگ کرنے کی تلقین کی۔

جناب چودھری نے ملک کی ترقی میں ٹیکس دہندگان کے اہم کردار اور شراکت کی تعریف کی۔ منصفانہ اور شفاف ٹیکس انتظامیہ کو یقینی بنانے اور حکومت کے لیے ریونیو بڑھانے میں محکمہ کی انتھک کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے، وزیر مملکت نے یہ بھی نشاندہی کی کہ کس طرح سے حکومت مختلف شعبوں جیسے کہ غریبوں کے لیے رہائش، تعلیم ،صحت اور بنیادی ڈھانچہ    میں ملک کی  ترقی میں اس طرح سے حاصل شدہ  محصولات کا استعمال کررہی ہے ؟

جناب چودھری نے ٹیکس دہندگان کے لیے فیس لیس نظام، ای ویری فکیشن، بغیر رکاوٹ کےای فائلنگ وغیرہ متعارف کروا کر تعمیل کو آسان بنانے کے سلسلے میں محکمہ کی کوششوں کی تعریف کی۔ وزیر مملکت نے کہا کہ ٹیکنالوجی پر مبنی اقدامات کے تعارف نے ٹیکس کے عمل کو آسان اور ہموار کیا ہے اور انہیں مزید ٹیکس دہندگان کے لیے دوستانہ بنایا ہے۔ انہوں نے محکمہ سے کہاکہ ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے پر توجہ دینی چاہیے جو کہ وقت کی ضرورت ہے۔

اپنے خطاب میں، ریونیو سکریٹری، جناب سنجے ملہوترا نے محکمہ کے افسران اور عملے کو مبارکباد دی اور مضبوط ٹیکس وصولی، ٹیکس کی بنیاد میں اضافہ اور تعمیل میں آسانی کے لیے محکمے کی تعریف کی۔ جناب ملہوترا نے ٹیکس دہندگان کی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے عالمی طریقوں کے مطابق ٹیکنالوجی کے استعمال پر محکمہ کی   توجہ کی تعریف کی۔

ریونیو سکریٹری نے ہندوستان میں انکم ٹیکس کے آغاز کے بعد سے بڑی پیش رفت کرنے پر محکمہ کی تعریف کی اور بتایا کہ کس طرح آمدنی محض 30 لاکھ روپے سے بڑھ کر 20 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے اورٹیکس کی بنیاد دوگنی ہوئی ہے اور ٹیکس-جی ڈی پی کے تناسب میں اضافہ  ہوا ہے۔انہوں نے کارپوریٹ ٹیکس کو معقول بنانے اور محکمے کی جانب سے شروع کیے گئے نئے ٹیکس نظام جیسے نئے اقدامات کی بھی تعریف کی اور محکمے کو ایمانداری، تندہی اور خدمت کے تئیں اپنے عزم کی تجدید کی تاکید کی۔

قبل ازیں اپنے افتتاحی خطاب میں سی بی ڈی ٹی کے چیئرمین جناب روی اگروال نے محکمہ انکم ٹیکس کی جانب سے معززین کا خیر مقدم کیا۔ اس بات کا مشاہدہ کرتے ہوئے کہ گزشتہ برسوں سے محکمہ کی توجہ ٹیکس دہندگان کی خدمات کو بڑھانے اور تعمیل کو آسان بنانے کے لیے ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانے پر مرکوز رہی ہے، جناب اگروال نے گزشتہ مالی سال میں کچھ قابل ذکر کامیابیوں کا ایک جائزہ پیش کیا، جس میں خالص وصولیوں میں حاصل کی گئی 17.7فیصد کی  نمو بھی شامل ہے۔ پچھلے سال (31 جولائی، 2024 تک) کے مقابلے میں داخل کردہ آئی ٹی آر کی تعداد میں 7.5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

 

جناب اگروال نے مزید کہا کہ نئے ٹیکس نظام کے تحت 72فیصد ریٹرن فائل کیے گئے، جو اس کی وسیع پیمانے پر قبولیت کی نشاندہی کرتا ہے - پہلی بار 58.57 لاکھ ریٹرن فائل کی گئیں ، جو ٹیکس کی بنیاد میں توسیع کی ایک اچھی علامت ہے۔

جناب اگروال نے ایڈوانس پرائسنگ معاہدوں کے شعبے میں حاصل ہونے والی کامیابیوں پر روشنی ڈالی، جس میں گزشتہ مالی سال میں دستخط کیے گئے 125 اے پی اے کی ریکارڈ تعداد بھی شامل ہے اور یہ بھی بتایا کہ 10ویں انکم ٹیکس اوورسیز یونٹ نے ابوظہبی، متحدہ عرب امارات میں کام شروع کیا ہے، جو اپنی عالمی رسائی کو بڑھانے کے لیے محکمہ کے عزم کی عکاسی کرتا ہے ۔ انکم ٹیکس ایکٹ، 1961 کے نظرثانی کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، سی بی ڈی ٹی کے چیئرمین نے سی پی سی-ٹی ڈی ایس، آئی ٹی بی اے اور ٹیکس نیٹ پروجیکٹس کے نئے ورژن کی منظوری کا حوالہ دیتے ہوئے ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن پر محکمہ کی توجہ کو اجاگر کیا۔

جناب اگروال نے محکمہ کے ذریعہ اپنے کام کاج میں اپنائے جانے والے پی آر یو ڈی ای این ٹی – پروڈینٹ ( پی : پیشہ ورانہ مہارت اور دیانتداری،آر: انتظامیہ میں ذمہ داری اور جوابدہی، یو: قوانین، کاروبار اور معیشت کو سمجھنا، ڈی: ڈیٹا پر مبنی فیصلہ سازی، ای ،ہمدردی کے ساتھ نفاذ، این: غیر مداخلتی ٹیکس انتظامیہ، ٹی: ٹیکنالوجی، ٹیکس دہندگان کی خدمات اور شفافیت کی حوصلہ افزائی کرنا) اس نقطہ نظر  کو اپنے کام  کاج میں محکمہ کی طرف سے اختیار کئے جانے کو اجاگر کرتے ہوئے  عملے ،  انسانی وسائل کے مسائل اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے محکمے کے عزم کا اعادہ کیا۔

پروگرام میں ملک بھر سے محکمہ کے افسران اور ملازمین نے تجربات کا اشتراک بھی  کیا۔ سی بی ڈی ٹی نے شاندار خدمات اور عمدگی کے سرٹیفکیٹس کے ساتھ ساتھ تخلیقی سرگرمیوں/کھیلوں میں عمدگی کے سرٹیفکیٹ بھی دیئے ۔ آل انڈیا سلوگن رائٹنگ مقابلے کے فاتحین کی بھی عزت افزائی کی گئی۔ محکمہ کی طرف سے وقتاً فوقتاً اٹھائے گئے تکنیکی اقدامات پر مبنی ایک فلم بھی دکھائی گئی۔

اپنےکلمات تشکر میں، جناب ایچ بی ایس گل، ممبر، سی بی ڈی ٹی نے مرکزی وزیر خزانہ کا اس تقریب میں شرکت کرنے اور اپنے دانشمندی کے الفاظ سے   متاثر کرنے کے لیے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ اور موجود تمام معززین کا ان کے حوصلہ افزا الفاظ کے لیے بھی شکریہ ادا کیا۔

************

ش ح۔ ا  ک   ۔ م  ص

 (U: 10102)



(Release ID: 2047688) Visitor Counter : 17


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP , Kannada