حکومت ہند کے سائنٹفک امور کے مشیر خاص کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

’’ بھارت کاربن صفر اخراج کی جانب گامزن (زیڈ ای ٹی ) پالیسی ایڈوائزری ‘‘ دستاویز کا اجراء

Posted On: 21 AUG 2024 2:21PM by PIB Delhi

حکومت ہند کے پرنسپل سائنسی مشیر (پی ایس اے ) پروفیسر اجے کمار سود نے آج (21 اگست  ، 2024 ء )  کو نئی دلّی کے وگیان بھون انیکسی میں ’’بھارت  کاربن صفر اخراج کی جانب گامزن (زیڈ ای ٹی ) پالیسی ایڈوائزری ‘‘  کے عنوان سے مشاورتی دستاویز   کا اجراء کیا ۔ تقریب میں  پرنسپل سائنسی مشیر کے دفتر کے سائنٹیفک سکریٹری  ڈاکٹر پرویندر مینی ؛ بھاری صنعتوں کے ایڈیشنل سکریٹری (آٹو)  جناب حنیف قریشی ؛   نیتی آیوگ میں ( بنیادی ڈھانچہ کنیکٹیویٹی اور ای-موبلٹی) کے مشیر  جناب  سدھیندو سنہا ؛     آئی آئی ٹی مدراس  کے ( ای-موبلٹی  ( سی جی ای ایم )  کے مشاورتی گروپ کے ممبر )  پروفیسر شنکر رام ؛  آئی آئی ٹی مدراس کے صفر اخراج کی جانب گامزن ( سی او ای زیڈ ای ٹی )   کے بہترین کار کردگی کے مراکز کے  کام کاج کے سربراہ ایم روی  ؛   ورلڈ ریسورس انسٹی ٹیوٹ (ڈبلیو آر آئی )   کے الیکٹرک موبلٹی  پروگرام کی سربراہ محترمہ شروری پتکی ؛ اور ڈبلیو آر آئی   کے پائیدار شہر اور ٹرانسپورٹ کی پروگرام   ایسوسی ایٹ  محترمہ چندنا کے  نے بھی  شرکت کی  ۔

اپنے افتتاحی خطاب میں، پرنسپل سائنسی مشیر  پروفیسر سود نے   کاربن کے استعمال کو ختم کرنے  اور توانائی کے تحفظ  دونوں کے لیے  صفر اخراج کی جانب گامزن (زیڈ ای ٹی )  کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ زیڈ ای ٹیز   کو شامل کرنے اور وسیع  طور پر  اپنانے کے لیے تکنیکی مہارت اور منظم پالیسی اقدامات کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ  ملک میں ٹیکنا لوجی پر مبنی سماجی - اقتصادی  ایکو نظام  تیار سکے۔

 

A group of people holding up postersDescription automatically generated

(بھارت زیڈ  ای ٹی پالیسی ایڈوائزری دستاویز کے اجراء  کے موقع پر جاری  میٹنگ)

 

پرنسپل سائنسی مشیر  کے  فیلو اور پریکٹس ، آئی آئی ٹی مدراس  کے پروفیسر  جناب کارتھک اتھماناتھن نے  ، بھارت  زیڈ ای ٹی  پالیسی ایڈوائزری دستاویز کا سیاق و سباق ترتیب دیا اور محترمہ پتکی نے دستاویز کا ایک مختصر جائزہ پیش کیا  ، جس میں پالیسی  اقدامات تک  رسائی کے  نکتۂ نظر  اور طریقہ ٔکار  کا خاکہ پیش کیا۔

بھاری صنعتوں  کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری (آٹو)  جناب حنیف قریشی   اور  نیتی آیوگ کے  ( بنیادی ڈھانچہ کنیکٹیویٹی اور ای-موبلٹی)   کے مشیر جناب سدھیندو سنہا نے بھی  ، اس موقع پر بات کی اور  بیٹری سے چلنے والے ٹرکوں  کی ضرورت  کو اجاگر کیا اور   2050 ء تک  زیڈ ای ٹی  کی  100 فی صد فروخت  کا نشانہ حاصل کرنے   کے لیے زیڈ ای ٹیز  میں مکمل طور پر منتقلی کے  طور طریقوں پر تبادلہ ٔخیال کیا  ، جو کہ  بھارت کے 2070 ء تک صفر کاربن اخراج کے مجموعی ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے۔

بھارت  زیڈ ای ٹی  پالیسی ایڈوائزری دستاویز کو ایک متحرک دستاویز کے طور پر تصور کیا گیا ہے، جس میں 30 پالیسی  اقدامات کے ایک جامع سیٹ کا خاکہ پیش کیا گیا ہے  ، جو بھارت میں  زیڈ ای ٹی  کو اپنانے میں تیزی لانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ان  اقدامات کی پانچ کلیدی شعبوں  یعنی ترغیبات، ضوابط، بنیادی ڈھانچہ، کاروبار اور  مالیات  اور  متعلقہ فریقوں  پر مرکوز اقدامات میں درجہ بندی کی گئی ہے ۔ ہر پالیسی  اقدام عمل درآمد کے لیے ذمہ دار نوڈل ایجنسی کی نشاندہی کرتا ہے نیز ، کلیدی  متعلقہ فریقوں کی فہرست،  شعبے پر اس کے اثرات اور پالیسی کی تشکیل کے طریقہ کار کی  بھی نشاندہی کرتا ہے۔ ان سفارشات کو متعلقہ وزارتوں، محکموں اور اداروں کی طرف سے تفصیلی لاگت کے فوائد اور اثرات کے تجزیوں سمیت وسیع  طور پر متعلقہ فریقوں  کی مشاورت کے ذریعے مزید بہتر کیا جائے گا۔

 

A group of people holding up postersDescription automatically generated

(بھارت  زیڈ ای ٹی  پالیسی ایڈوائزری دستاویز کا   اجراء)

 

اس مشاورتی دستاویز  کی تیاری میں   پرنسپل سائنسی مشیر کے دفتر کی طرف سے تشکیل کردہ پالیسی ایڈوائزری پینل ( پی اے پی ) کے ذریعے رہنمائی کی  گئی  اور تیزی کے ساتھ اسے مکمل کیا گیا ۔  پالیسی ایڈوائزری پینل کی رہنمائی میں پالیسی مشاورتی دستاویز کا مسودہ تیار کرنے کے لیے  سی او ای زیڈ ای ٹی ، آئی آئی ٹی  مدراس میں ایک پروجیکٹ مینجمنٹ یونٹ قائم کیا گیا تھا۔ پی اے پی کی صدارت پرنسپل سائنسی مشیر کے  دفتر کی مشیر     ڈاکٹر پریتی بنزل   اور نائب صدارت  پی ایس اے فیلو پروفیسر کارتھک اتھماناتھن کر رہے ہیں۔ پینل میں آٹو موٹیو ریسرچ ایسوسی ایشن آف انڈیا  کے ڈائریکٹر   ڈاکٹر ریجی متھائی ؛  جناب  ایس اے سندریسن، نائب صدر اور سربراہ (نئی ٹیکنالوجیز)، اشوک لی لینڈ لمیٹیڈ؛  جناب  سوشانت نائک، گلوبل ہیڈ آف گورنمنٹ اینڈ پبلک افیئرز، ٹاٹا موٹرز لمیٹیڈ؛  جناب  پون ملو کوتلا، ایگزیکٹو پروگرام ڈائریکٹر -  انٹیگریٹیڈ  ٹرانسپورٹ، کلین ایئر اور ہائیڈروجن، ڈبلیو آر آئی انڈیا؛  جناب  کارتیکی ہریانی،  چیف ایگزیکٹو آفیسر، ٹیکسو چارج زون لمیٹیڈ ؛ جناب  ڈی ایم آر پانڈا، جنرل منیجر- ہائیڈروجن اینڈ رینیو ایبل انرجی ، این ٹی پی سی ؛ پروفیسر ایس اے سومن، ڈپارٹمنٹ آف الیکٹریکل انجینئرنگ، آئی آئی ٹی بامبے؛  جناب  سوربھ سود، سینئر ٹرانسپورٹ اسپیشلسٹ، ورلڈ بینک؛ ڈاکٹر اسنیہا ملہوترا، سابق چیف ٹیکنالوجی آفیسر،  پرنسپل سائنسی مشیر کا دفتر ؛ اور  جناب  راجیش ایس، چیف ایگزیکٹو آفیسر، سی او ای زیڈ ای ٹی  ، آئی آئی ٹی مدراس  بھی شامل ہیں  ۔

مکمل مشاورتی دستاویز  تک یہاں  رسائی حاصل کی جا سکتی ہے:

https://psa.gov.in/CMS/web/sites/default/files/psa_custom_files/Bharat%20ZET%20Policy%20Advisory.pdf

 

***

) ش ح – ا ع   -  ع ا )

U.No. 10061



(Release ID: 2047305) Visitor Counter : 31