وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav

رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے چنئی میں کالیگنار ایم کروناندھی کی صد سالہ پیدائش کے موقع پر یادگاری سکہ جاری کیا


رکشامنتری نے انہیں ایک قابل احترام رہنما، قابل منتظم اور سماجی انصاف کا وکیل قرار دیا

وزیراعظم مودی کی قیادت والی حکومت جمہوریت اور تعاون پر مبنی وفاقیت کی طاقت پر یقین رکھتی ہے: رکشامنتری

Posted On: 18 AUG 2024 8:08PM by PIB Delhi

رکشا منتری جناب راج ناتھ سنگھ نے 18 اگست 2024 کو چنئی میں تمل ناڈو کے پانچ مرتبہ کے سابق وزیر اعلیٰ کالیگنار ایم کروناندھی کی پیدائش کی صد سالہ سالگرہ کے موقع پر ایک یادگاری سکہ جاری کیا۔ اپنے خطاب میں، رکشا منتری نے انہیں انتہائی قابل احترام  قائدین میں سے ایک ، ہندوستانی سیاست کا ایک قدآور لیڈر ، ایک قابل  منتظم، سماجی انصاف کا حامی اور ایک ثقافتی قدآور شخصیت قرار دیا۔

عوامی بھلائی کے لیے تمل ناڈو کے سابق وزیر اعلیٰ کے تعاون کو یاد کرتے ہوئے، رکشا منتری نے کہا: ’’تمل شناخت میں گہری جڑیں رکھتے ہوئے، تھیرو کروناندھی نے کبھی بھی علاقائیت کو قوم کے اتحاد کو کمزور کرنے کی اجازت نہیں دی۔ وہ سمجھتے تھے کہ ہندوستانی جمہوریت کی طاقت متنوع آوازوں اور شناختوں کو سمیٹنے کی صلاحیت میں مضمر ہے۔ ریاستی حقوق پر ان کا اصرار یونین کے اندر طاقت کی زیادہ متوازن اور منصفانہ تقسیم کا مطالبہ تھا۔ وفاقیت سے وابستگی ہندوستانیت کا ایک اہم پہلو ہے۔ ہندوستان کا تنوع اس کی طاقت ہے، اور وفاقی ڈھانچہ اس تنوع کو ایک متحد فریم ورک کے اندر پنپنے کی اجازت دیتا ہے۔‘‘

جناب راج ناتھ سنگھ نے کالیگنار کروناندھی کو ایک ایسے رہنما کے طور پر یاد کیا، قومی حکمرانی اور جمہوری اصولوں کی وکالت میں جن کے کردار نے ہندوستانی جمہوریت پر انمٹ نقوش چھوڑے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی شناخت کی جامع نوعیت تھرو کروناندھی کی پالیسیوں میں جھلکتی ہے، جس میں پسماندہ لوگوں کے لیے معیاری تعلیم تک رسائی فراہم کرنے اور اس بات کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے کہ خواتین اور بچوں کو وہ مدد ملے جو انہیں ترقی کی منازل طے کرنے کے لیے درکار ہے۔

رکشامنتری نے کہا،’’کلیگنار کروناندھی خواتین اور پسماندہ برادریوں کے حقوق کے لیے  وہ ایک پرجوش وکیل تھے، انہوں نے ایسی اصلاحات کیں جو صنفی مساوات کو فروغ دیتی تھیں اور خواتین کو بااختیار بناتی تھیں۔ ان کی حکومت نے بلدیاتی اداروں میں خواتین کے لیے 33 فیصد ریزرویشن فراہم کرنے والی قانون سازی کی اور  خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے غیر منظم شعبے کے مزدوروں کے لیے فلاحی بورڈ بنانے میں بھی کلیدی کردار ادا کیا، جن میں زرعی مزدور اور ٹرانس جینڈر افراد شامل ہیں۔ ان کا کام ایک یاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے کہ کسی ملک کی ترقی کا صحیح پیمانہ اس بات میں مضمر ہے کہ وہ اپنے سب سے زیادہ کمزور شہریوں کے ساتھ کس طرح برتاؤ کرتی ہے۔‘‘

 تھرو کروناندھی کو ایک قابل منتظم  قرار دیتے ہوئے  جناب راج ناتھ سنگھ نے اپنے پروگرام 'منو ندھی تھیتم' کا حوالہ دیا، جس میں انہوں نے ضلعی عہدیداروں کو حکم دیا تھا کہ وہ ہر ہفتے ایک دن صرف لوگوں کے مسائل سننے کے لیے مخصوص کریں۔ انہوں نے مزید کہا ،’’وزیر اعلی کے طور پر ان کے دور کے سب سے اہم پہلوؤں میں سے ایک تعلیم اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر توجہ مرکوز کرنا تھا۔ ان کا وژن صرف تمل ناڈو تک محدود نہیں تھا۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ کسی ایک ریاست کی ترقی مجموعی طور پر قوم کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ان کا کام خود انحصاری اور ترقی کے ہندوستانی جذبے کا ثبوت ہے۔ ان کی میراث ایک یاد دہانی ہے کہ علاقائی ترقی قومی ترقی کے لیے لازم و ملزوم ہے۔ یہ تعاون پر مبنی وفاقیت کے تصور کی بہترین مثال پیش کرتی ہے ‘‘ ۔

رکشا منتری نے زور دے کرکہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت جمہوریت اور تعاون پر مبنی وفاقیت کی طاقت میں یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نہ صرف اپنے 1.4 بلین لوگوں کی خواہشات کو پورا کر رہا ہے بلکہ یہ لوگوں کو امید بھی فراہم کر رہا ہے کہ جمہوریت ترقی فراہم کرتی  اور لوگوں کو بااختیار بناتی ہے۔

جناب راج ناتھ سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ ترقی کے لیے حکومت کا عزم متعصبانہ سیاست سے بالاتر ہے، انہوں نے اتر پردیش اور تمل ناڈو دونوں میں دفاعی صنعتی راہداریوں کے قیام کے فیصلے کو ایک مثالی معاملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا، ’’ان راہداریوں کا مقصد ملکی دفاعی مینوفیکچرنگ سیکٹر کو فروغ دینا اور درآمدات پر انحصار کم کرنا ہے۔ وہ سرمایہ کاری کو راغب کرنے، اختراع کو فروغ دینے اور ہندوستان میں دفاعی پیداوار کے لیے ایک مضبوط ماحولیاتی نظام بنانے کے لیے ڈیزائن کیے گئے ہیں۔‘‘ انہوں نے کاشی-تمل سنگمم اور سوراشٹر-تمل سمگمم کے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی جس کا مقصد جنوبی ہند کے ساتھ شمالی اور مغربی ہندوستان کے ثقافتی انضمام کا جشن منانا ہے۔

رکشا منتری نے کالیگنار کروناندھی کو ایک قابل مصنف، شاعر اور ڈرامہ نگار بھی قرار دیا جن کے کاموں نے تمل ادب اور سنیما کو تقویت بخشی۔ انہوں نے کہا،’’تمل زبان اور ثقافت کو فروغ دینے کی ان کی کوششوں کی جڑیں ان کے اس عقیدے میں تھیں کہ وسیع تر ہندوستانی شناخت کے لیے اپنی ثقافتی شناخت کا تحفظ اور جشن منانا ضروری ہے۔‘‘ اس تقریب کا اہتمام تمل ناڈو حکومت نے کیا تھا اور اس میں  وزیر اعلیٰ جناب ایم کے اسٹالن اور مرکزی وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات اور وزارت پارلیمانی امور ڈاکٹر ایل مروگن سمیت دیگر افراد نے شرکت کی۔

 ************

ش ح۔  ج ق     ۔ م  ص

 (U:9954)

                   


(Release ID: 2046490) Visitor Counter : 48