شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت
‘‘پائیدار ترقی كے مقاصد کے قومی اشاریوں کے حق میں انقلابی تبدیلیوں کا جائزہ’’لینے كے لیے ایک روزہ مشاورت
Posted On:
16 AUG 2024 6:44PM by PIB Delhi
شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت نے متعلقہ وزارتوں کی مشاورت سے پائیدار ترقی كے مقاصد كے قومی اشاریوں کا سنگ میل طے کرنے سے متعلق کام شروع كر دیا ہے۔ اس تناظر میں آج نئی دہلی کے وگیان بھون میں "پائیدار ترقی كے مقاصد کے قومی اشاریوں کا سنگ میل کا جائزہ" لیا گیا۔ نیتی آیوگ کے وائس چیئرمین جناب سمن کے بیری نے اس تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
اس مشاورت كا اہتمام "پائیدار ترقی كے مقاصد کے قومی اشاریوں کا سنگ میل کا جائزہ" لینے کے ساتھ ساتھ 2025 کے پائیدار ترقی كے مقاصد گلوبل انڈیکیٹر فریم ورک کا جامع جائزہ كے پیش نظرمختلف وزارتوں/محکموں کو حالیہ پیش رفت کے بارے میں حساس بنانے کے لیے کیا گیا تھا۔
استقبالیہ خطبہ ڈی جی (اعداد و شمار) جناب این کے سنتوشی نے دیا۔ انہوں نے خاص طور پر ایس ڈی جی کی نگرانی کے شعبے میں نہ صرف شماریاتی نظام کو درپیش چیلنجوں پر اپنے نقطہ نظر کا اظہار کیا بلکہ بروقت اور اعلیٰ معیار کے ڈیٹا کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
سکریٹری وزارت ڈاکٹر سوربھ گرگ نے اپنی تقریر میں پائیدار ترقی كے مقاصد سے متعلق شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت کے کئی اقدامات پر روشنی ڈالی۔ ان میں قومی اشارے کے فریم ورک کی ترقی، پائیدار ترقی كے مقاصد پر صلاحیت کی تعمیر اور پائیدار ترقی كے مقاصدکے قومی اشاریوں کے لیے سنگ میل قائم کرنے کے لیے شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت کی کوششیں شامل ہیں۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت کی کوششوں کی وجہ سے، پائیدار ترقی كے مقاصد کے قومی اشاریوں کے لیے ڈیٹا کی دستیابی 2019 میں تقریباً 55 فیصد سے بڑھ کر 2024 میں 95 فیصد سے زیادہ ہو گئی۔انہوں نے ڈیٹا اکٹھا کرنے اور تجزیہ کرنے میں ٹیکنالوجی کے زیادہ استعمال اور ڈیٹا بیس کے انضمام کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے پائیدار ترقی كے مقاصد کو وكست بھارت 2047 کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت كےسکریٹری نے یہ بھی بتایا کہ ہندوستان 2023-2025 کی مدت کے لیے اقوام متحدہ کے انٹر ایجنسی اور ماہر گروپ برائے پائیدار ترقی کے اہداف کے اشارے کا رکن ہے اور شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت کے ذریعے ماہر گروپ میں جنوبی ایشیا کی نمائندگی کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ گلوبل انڈیکیٹر فریم ورک کا 2020 میں جامع جائزہ لیا گیا تھا اور اگلا جامع جائزہ 2025 میں اقوام متحدہ کے شماریاتی کمیشن کے 56 ویں اجلاس کے دوران طے کیا گیا ہے جس کا ہندوستان بھی ایک رکن ہے۔
جناب بیری نے اپنے خطاب میں اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہم لوگ 2015-2030 کے ایس ڈی جی دور کے وسط میں ہیں، پائیدار ترقی كے مقاصد کی کامیاب نگرانی اور حصول کے لیے سنگ میل کا تعین بہت اہم ہے۔ پائیدار ترقی كے مقاصد کے اہداف کے سنگ میل حکومتوں کو پیشرفت کی پیمائش کرنے اور اس بات کا جائزہ لینے کے لیے حوالہ جات کے طور پر کام کرنے کی اجازت دیتے ہیں کہ آیا ہم پائیدار ترقی كے مقاصد کو حاصل کرنے کے راستے پر ہیں یا نہیں۔انہوں نے پائیدار ترقی كے مقاصد کو وکست بھارت 2047 کے ساتھ جوڑنے اور نیتی آیوگ، وزارت اور دیگر لائن وزارتوں کے درمیان مضبوط تال میل کی ضرورت پر زور دیا۔
جناب این کے سنتوشی، ڈی جی (اعداد و شمار)، ایم او ایس پی آئی نے متعلقہ وزارتوں/محکموں سے درخواست کی کہ وہ قومی ترجیحات اور اشارے کے لیے سنگ میل طے کرنے کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے سنگ میل طے کرنے کے پورے عمل سے گزریں۔
انہوں نے لائن وزارتوں سے بھی درخواست کی کہ وہ اپنے متعلقہ علاقوں کے بارے میں فوری طور پر اپنی رائے فراہم کریں۔
جائزہ میٹنگ میں مرکزی وزارتوں/محکموں، شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت اور نیتی آیوگ کے افسران نے شرکت کی جو اپنی وزارت/محکمہ میں پائیدار ترقی كے مقاصد سے متعلق کاموں سے نمٹ رہے تھے۔ شکریہ کا ووٹ شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت كےایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر پروین شکلا نے پیش کیا۔
***
ش ح۔ع س۔ ک ا
(Release ID: 2046098)
Visitor Counter : 47