کامرس اور صنعت کی وزارتہ

ترواننت پورم میں پی ایم گتی شکتی كی جنوبی خطے میں ضلعی سطح کی صلاحیت سازی كے ورکشاپ کا  انعقاد


آندھرا پردیش، کیرالہ، کرناٹک، تمل ناڈو اور تلنگانہ کے 14 اضلاع۔ پڈوچیری، انڈمان اور نکوبار جزیرے اور لکشدیپ کے عہدیداروں كی بھی شرکت

Posted On: 13 AUG 2024 5:51PM by PIB Delhi

پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان  کا آغاز 13 اکتوبر 2021 کو وزیر اعظم نے کیا تھا۔ اس كا مقصد تھا دیسی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے مربوط ملٹی موڈل کنیکٹیویٹی کو آسان بنانا۔اس کے فریم ورک میں مرکز اور ریاستی دونوں سطحوں پر ایک بین وزارتی طریقہ کار شامل ہے جس میں جی آءی ایس پر مبنی فیصلہ سازی کا نظام شامل ہے جو پورے ملک میں بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی اور ترقی کو بڑھاتا ہے۔

اپنے آغاز کے بعد سے پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان ساختیاتی اور سماجی شعبے کی مختلف وزارتوں اور ریاستوں/مركزی خطوں میں کامیاب استعمال کا شاہد ہے۔ اس کی وجہ سے جامع منصوبہ بندی کے لیے ایک 'ایریا ڈیولپمنٹ اپروچ' اپنایا گیا ہے۔ مؤثر اقتصادی اور سماجی بنیادی ڈھانچے کی منصوبہ بندی کے لیے ریاست، مركزی خطے، اور ضلعی سطحوں پر وسیع معلومات کی ضرورت ہوتی ہے۔ ضلعی کلکٹر، مقامی چیلنجوں اور ترجیحات کی گہری سمجھ کے ساتھ، ڈیٹا کی تصدیق اور ضلعی سطح پر پی ایم گتی شکتی فریم ورک کو نافذ کرنے کے لیے ضروری ہیں۔

پی ایم گتی شکتی کو ضلع/مقامی سطح پر لے جانے کی کوشش میں، بی آءی ایس اے جی-این کی تکنیکی مدد کے ساتھ لاجسٹک ڈویژن 100 سے زیادہ اضلاع کا احاطہ کرتے ہوئے پورے ہندوستان میں سات ضلعی سطح کی ورکشاپس کا ایک سلسلہ منعقد کر رہا ہے۔ توقع کی جاتی ہے کہ ضلعی سطح تک رسائی سے ملک میں میدانی سطح پر اقتصادی اور سماجی انفراسٹرکچر دونوں کے لیے ایریا ڈیولپمنٹ پلاننگ کو تقویت ملے گی۔ 18 جنوری 2024 کو بھوپال (سنٹرل زون- چھتیس گڑھ اور مدھیہ پردیش) میں پہلی ضلعی سطح کی صلاحیت سازی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ دوسری ورکشاپ پونے (مغربی زون- مہاراشٹر، گجرات اور راجستھان) میں 9 فروری 2024 کو منعقد ہوئی۔ آج تیرواننت پورم (جنوبی زون) میں تیسری ضلعی سطح کی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں مرکزی وزارتوں اور ریاستی حکومتوں  كے علاوہ   آندھرا پردیش، کیرالہ، کرناٹک، تمل ناڈو اور تلنگانہ کے 14 اضلاع کے 175 سے زیادہ شرکاء نے انفراسٹرکچر اور سماجی شعبوں  بشمول منصوبہ بندی، صنعت، تعلیم، جنگلات، ضلع پریشد، خواہش مند بلاک، پنچایت، محصول، پانی اور زمین كے محكموں کی نمائندگی کی۔  پڈوچیری، انڈمان اور نکوبار جزیرے اور لکشدیپ کے عہدیداروں نے بھی ورکشاپ میں عملی طور پر حصہ لیا۔

کیرالہ كی حکومت کے صنعت، کوئر، اور قانون کے وزیر جناب پی راجیو  اس موقع پر موجود تھے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان جغرافیائی اور ٹپوگرافیکل فوائد اور حدود کو مدنظر رکھتے ہوئے لامركزی منصوبہ بندی کو فعال کر رہا ہے جس میں  پورٹل پر میپ شدہ زمینی ریکارڈ پر ڈیٹا سمیت مختلف ڈیٹا سیٹس کے ذریعے تعاون کیا گیا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ جنوبی ریاستوں میں ریاستی محکموں اور اضلاع کے افسران کو بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں پر ملٹی موڈل کنیکٹیویٹی، انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی، تربیتی اداروں، آفات سے نمٹنے کی تیاری وغیرہ کی منصوبہ بندی کے لیے پورٹل کا فائدہ اٹھانا چاہیے۔

جناب راجیش کمار سنگھ، سکریٹری ڈی پی آئی آئی ٹی نے اپنے خصوصی خطاب میں اس بات پرروشنی ڈالی کہ  پی ایم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے لیےمیپ شدہ ڈیٹا جیسے لینڈ سلائیڈ زونز، ڈیموگرافکس، ایلیویشن، سیلاب زدہ علاقوں، اسکول، ہسپتال، ٹرانسپورٹیشن نیٹ ورک، گودام، ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورکس، ایمرجنسی لینڈنگ سائٹس، اور مٹی کی صورتحال انتہائی قیمتی ہو سکتا ہے۔ یہ ڈیٹا ضلعی حکام کو ہنگامی حالات کے دوران باخبر، ڈیٹا پر مبنی فیصلے کرنے کے قابل بنائے گا۔ انہوں نے ضلعی عہدیداروں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ ڈسٹرکٹ میٹر پورٹل پر ڈیٹا کا نقشہ بنائیں، جو ستمبر 2024 کے آخر تک شروع ہونے کی امید ہے۔

تقریب کا افتتاح جناب اے پی ایم محمد ہنیش ، پرنسپل سکریٹری، صنعت، کیرالہ نےكیا۔ جناب سریندر کمار اہیروار، جوائنٹ سکریٹری، ڈی پی آءی آءی ٹی (لاجسٹکس) اور جناب ایس ہرکیشور، ایم ڈی، کیرالہ اسٹیٹ انڈسٹریل ڈیولپمنٹ کارپوریشن  اور دیگر افسران ان کے ساتھ تھے۔ پرنسپل سکریٹری، صنعت، کیرالہ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ منصوبہ بندی کے لیے پلان کا استعمال سماجی شعبے کی ترقی کو نمایاں طور پر بڑھا سکتا ہے، آفات سے نمٹنے کے لیے تیاری کو بہتر بنا سکتا ہے، اور خطے میں ملٹی موڈل رابطے کو آسان بنا سکتا ہے۔

ورکشاپ کے دورانی نمائش کی گئی۔پلان کے خصوصی استعمال کے کیس کے طور پر وزنجم پورٹ کو بھی پیش کیا گیا۔ پورٹل اور ڈیٹا کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، بندرگاہ سے ملٹی موڈل کنیکٹیویٹی، سمندری تجارت، لاجسٹک رکاوٹوں کو کم کرنے اور علاقائی معیشت کو نمایاں فروغ دینے کی توقع ہے۔  پی ایم جی ایس کی جیو-اسپیشل ٹیکنالوجی اور ایریا ڈیولپمنٹ اپروچ، نیتی آیوگ کے خواہش مند اضلاع کے پروگرام کے ساتھ، تعاون اور بہتر منصوبہ بندی کو آسان بنانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ بنیادی، سماجی اور اقتصادی سہولیات کی موثر منصوبہ بندی میں پلان كے پلیٹ فارم کی افادیت اور علاقہ پر مبنی جامع منصوبہ بندی کی سہولت میں ضلع کلکٹروں کے کردار پر زور دیا گیا۔

ورکشاپ کے دوران، ترواننت پورم اور ایرناکولم (کیرالہ)، پاروتی پورم مانیام، الوری سیتاراماجو اور وائی ایس آر کڑپا (آندھرا پردیش)، اور آصف آباد، بھوپالپلی اور بھدرادری-کوتھاگڈیم (تلنگانہ) کے ضلع کلکٹروں نے انفراسٹرکچر اور سماجی شعبے کی ترقی کے لیے ممکنہ علاقوں پر روشنی ڈالی۔ 

شرکاء کو پی ایم گتی شکتی کے فوائد کے بارے میں آگاہ کرنے کے لیے تربیت کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں تمام موسمی سڑکوں، بجلی، انٹرنیٹ، پینے کے پانی وغیرہ سے مکمل طور پر جڑے علاقے کی ترقی کے استعمال کے معاملات کی نشاندہی کرنا شامل ہے۔ یہ وركشاپ اضلاع، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور مرکزی وزارتوں/ محکموں کے درمیان وسیع غور و خوض اور کراس لرننگ کے لیے پی ایم گتی شکتی این ایم پی کے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز كو یكجا كرنے میں كامیاب رہا۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا



(Release ID: 2044999) Visitor Counter : 7