وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
مویشی پروری اور دودھ کی صنعت کے محکمے نے مرکزکے زیرانتظام علاقوں ،جموں و کشمیر اور لداخ کے ریاستی اور ضلعی نوڈل افسروں کو سافٹ ویئر اور نسلوں کے بارے میں مویشیوں کی21ویں اعداد شماری کی علاقائی تربیت کا انعقاد کیا
ہندوستانی معیشت پر مویشیوں کے شعبے کا اثر اور مویشیوں کے شعبے کی پیداوار کی عالمی تجارت کے لحاظ سے ہندوستان کامقام : محترمہ الکا اپادھیائے
Posted On:
09 AUG 2024 4:42PM by PIB Delhi
حکومت ہند کی ماہی گیری ، مویشی پروری اوردودھ کی صنعت کی وزارت کے مویشی پروری اور دودھ کی صنعت کے محکمے (ڈی اے ایچ ڈی ) اور میزبان ریاست جموں و کشمیر نے مرکز کے زیرانتظام علاقوں جموں و کشمیر اور لداخ کے ریاستی اور ضلعی نوڈل افسروں (ایس این او/ڈی این او) کے لیے سافٹ ویئر (موبائل اور ویب ایپلیکیشن/ڈیش بورڈ) اور نسلوں کے بارے میں مویشیوں کی اکیسویں اعداد شماری کی علاقائی تربیت کا انعقاد کیا۔ ’’ یہ ورکشاپ آج سری نگر، جموں و کشمیر میں منعقد کی گئی تاکہ ان ریاستوں کے ریاستی/ضلعی نوڈل افسروں کو اکیسویں اعدادشماری کے انعقاد کے لیے نئی شروع کی گئی موبائل اور ویب ایپلیکیشنز پر تربیت دی جا سکے جو کہ ستمبر-دسمبر 2024 کے دوران منعقد کی جائے گی ۔

محترمہ الکا اپادھیائے نے ورچول طور پر 21ویں مویشیوں کی اکیسیویں اعداد شماری کے لیے اپنی نیک تمنائیں اور مبارکباد پیش کی۔ انہوں نے ہندوستانی معیشت پرمویشیوں کے شعبے کے اثرات اور مویشیوں کے شعبے کی پیداوار کی عالمی تجارت کے معاملے میں ہندوستان کے مقام کے بارے میں بصیرت کا اشتراک کیا۔

حکومت ہند کے مویشی پروری اور دودھ کی صنعت کے محکمے کے مشیر (اعداد و شمار)، جناب جگت ہزاریکا نے حکومت کے زرعی پیداوار کے محکمہ کے سکریٹری جناب جی اے صوفی کی موجودگی میں ورکشاپ کا افتتاح کیا ان کے علاوہ اس ورک شاپ میں آئی سی اے آر-این بی اے جی آر۔ جموں و کشمیر کے ڈائریکٹر، ڈاکٹر بی پی مشرا، حکومت ہند کے ڈی اے ایچ ڈی کے شماریات ڈویژن کے ڈائریکٹر جناب وی پی سنگھ اورجموں کشمیر حکومت کے کشمیر کے اے ایچ ڈی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر الطاف احمد لاوے بھی موجود تھے ۔

تقریب کا آغاز قومی ترانے اور لیمپ روشن کرنے کی رسم سے ہوا۔ ان معزز شخصیات کے خطابات نے افتتاح کو نشان زد کیا اور مویشیوں کی اعداد شماری کے انعقاد کے لیے ضلع اور ریاستی سطح کے نوڈل دفاتر کی کامیاب تربیت کے لیے ایک مشترکہ کوشش کا آغاز کیا۔

جناب جگت ہزاریکا نے اپنے خطاب میں اس ورکشاپ کی اہمیت پر روشنی ڈالی، اور درست اور موثر ڈیٹا اکٹھا کرنے کے لیے ٹکنالوجی سے فائدہ اٹھانے کے محکمے کے عزم پر زور دیا۔ انہوں نے مویشیوں کی اکیسیویں اعداد شماری کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے تمام متعلقہ فریقوں کی اجتماعی ذمہ داری پر زور دیا، جو کہ مویشی پروری کے شعبے کی مستقبل کی پالیسیوں اور پروگراموں کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرے گی اور ان پر زور دیا کہ وہ جدید ترین ٹیکنالوجی سے استفادہ کریں تاکہ اعدادشماری کی کامیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔

جناب جی اے صوفی نے ورکشاپ سے خطاب کیا اوربنیادی سطح پر جامع تربیت اور صلاحیت سازی کی ضرورت کو اجاگرکیا۔ انہوں نے ہندوستان کی معیشت اور غذائی تحفظ کے لیے مویشیوں کے شعبے کی اہمیت کو بھی نمایاں کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اکٹھا کیا گیا ڈیٹا مستقبل کے اقدامات کی تشکیل اور اس شعبے میں درپیش چیلنجوں سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کرے گا،اعداد شماری کی محتاط منصوبہ بندی اور اس پر عملدرآمد پر زور دیا۔

آئی سی اے آر-این بی اے جی آرکرنال کے ڈائریکٹرڈاکٹر بی پی مشرا، نے اپنے افتتاحی خطاب میں نسل کے لحاظ سے درست اعداد شماری کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور اس بات پر زور دیا کہ اس کے نتائج سے ریاست/ملک کے این جی آر کے موثر انتظام میں مدد ملے گی۔ انہوں نے ڈی این او/ایس این او سے مویشیوں کی جلد منعقد کی جانے والی اعداد شماری 2024 کے دوران نسل کی درست گنتی کا مطالبہ کیا۔
ڈاکٹر الطاف احمد لاوے نے اپنے خطاب میں مویشیوں کے شعبے کے اندر پائیدارطور طریقوں کے انضمام پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات کو نمایاں کیا کہ مویشیوں کی اعداد شماری کے بعد حاصل ہونے والے اعداد و شمار کا تجزیہ اور منطقی استعمال مستقبل کی محکمہ جاتی پالیسیاں بنانے اور پروگراموں پر عمل درآمد کی راہ ہموار کرے گا، ساتھ ہی نئی اسکیمیں تشکیل دینے اور مویشیوں کے کسانوں کے فائدے کے لیے مویشیوں کے شعبے میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے جموں و کشمیر حکومت کی طرف سے ہندوستان بھر میں دودھ کی پیداوار میں بہترین طور طریقوں کو اپنانے پر روشنی ڈالی اور بتایا کہ مویشی کس طرح کسانوں کو مالیاتی لحاظ سے بااختیار بنانے میں تعاون کرتے ہیں،اورنقدرقم سے متعلق ان کی ضروریات کوکس طرح مؤثر طریقے سے پورا کرتے ہیں ۔ انہوں نے مویشی پروری اور ڈیری یعنی دودھ کی صنعت کے محکمے (ڈی اے ایچ ڈی ) کی طرف سے جنس کے مطابق مادہ تولید کے استعمال جیسی تیار کردہ جدید ترین ٹیکنالوجیز کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے تمام ریاستوں کے مندوبین کا پرتپاک خیرمقدم کیا اور کامیاب تربیتی سیشن کی اپنی خواہش کااظہارکیا۔

اس ورکشاپ میں مویشی پروری کے شماریات کے ڈویژن کے ذریعہ مویشیوں کی اکیسیویں اعداد شماری کے بارے میں ایک تفصیلی بیان کے ساتھ سلسلہ وار نشستوں کا آغاز ہوا۔ جس کے بعد آئی سی اے آر-نیشنل بیورو آف اینیمل جینیٹک ریسورسز(این بی اے جی آر)سے ڈاکٹربی پی مشرا اوران کی ٹیم کی جانب سے جانوروں کی اقسام اورنسلوں کے بارے میں ایک تفصیلی پریزنٹیشن دیاگیا۔اس انواع کی نسل کی تفصیلات اعداد شماری میں شامل کی جائیں گی۔ نسل کی درست شناخت کی اہمیت پربھی زور دیا گیا، جو کہ مویشیوں کے شعبے کے مختلف پروگراموں اور پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) کے نیشنل انڈیکیٹر فریم ورک (این آئی ایف ) کے لیے درست اعدادوشمار تیار کرنے کے لیے اہم ہے۔

ورکشاپ میں مویشیوں کی 21ویں اعدادشماری کے سافٹ ویئر کے طریقہ کار اور لائیو ایپلی کیشن کے بارے میں تفصیلی سیشن شامل تھے ۔جنھیں حکومت ہند کے مویشی پروری اوردودھ کی صنعت کے محکمہ کی سافٹ ویئر ٹیم نے ریاستی اور ضلعی نوڈل افسران کے لیے موبائل ایپلیکیشن اور ڈیش بورڈ سافٹ ویئر کی تربیت دی تھی۔ یہ نوڈل افسران اپنے متعلقہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز میں شمار کنندگان کے لیے تربیت کا انعقاد کریں گے۔

ورکشاپ کا اختتام جناب وی پی کے اظہارتشکر ساتھ ہوا۔جناب وی پی سنگھ نے اپنے خطاب میں تمام معززشخصیات اور متعلقہ فریقوں کاشکریہ اداکیا اور اس امید کے ساتھ اپنی بات کا اختتام کیا کہ اعدادشماری کا یہ عمل کامیاب ہوگا۔
**********
(ش ح ۔ع م۔ع آ)
U-9725
(Release ID: 2044516)