شہری ہوابازی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جی ایس ٹی سلیب میں یکسانیت اور گھریلو ایئر لائن کے طیاروں کے بیڑے میں اضافے سے سات سالوں میں ہندوستان کی ایم آر او انڈسٹری کو 2 بلین  ڈالر سے 4 بلین  ڈالرکرنے کی امید ہے


"ہم نہ صرف ہندوستانی ایئر لائن کی ضروریات پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں بلکہ بین الاقوامی کیریئر کو اپنی ایم آر او خدمات استعمال کرنے کے لیے راغب کرنے کا مقصد بھی رکھتے ہیں" – جناب نائیڈو

Posted On: 09 AUG 2024 4:31PM by PIB Delhi

شہری ہوا بازی کے مرکزی وزیر جناب رام موہن نائیڈو نے ہندوستان میں عالمی معیار کی ایم آر او (دیکھ بھال، مرمت اور جانچ پڑتال) سہولیات تک رسائی حاصل کرنے کے لیے گھریلو اور بین الاقوامی ہوائی کمپنیوں کے لیے ایک مضبوط ماحول پیدا کرنے کے لیے حکومت کے عزم پر زور دیا۔ ایم آر او سیکٹر کو درپیش چیلنجوں کے بارے میں اٹھائے گئے خدشات کو دور کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے کل لوک سبھا میں کہا "ہم نہ صرف ہندوستانی ایئر لائنوں کی ضروریات پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں بلکہ بین الاقوامی کیریئر کو اپنی ایم آر او خدمات کو بشمول اسٹریٹجک مقامات جیسے۔ ترواننت پورم  میں استعمال کرنے کے لیے راغب کرنا بھی چاہتے ہیں، "

حکومت ہند نے حال ہی میں ایم آر او اجزاء اور خدمات کے لیے جی ایس ٹی سلیب کو یکجا کرنے کا اعلان کیا ہے، جس سے گھریلو ایم آر او کے عالمی ویلیو چین کے ساتھ انضمام میں آسانی ہوگی۔ 1,100 سے زیادہ طیاروں کے لیے گھریلو ایئر لائنوں کے حالیہ آرڈر سے اگلے سات سالوں میں ہندوستان کی ایم آر او صنعت کا حجم 2 بلین  امریکی ڈالر سے 4 بلین امریکی ڈالر  تک دگنا ہونے کی امید ہے۔

کل لوک سبھا میں اپنے خطاب کے دوران، مرکزی وزیر جناب رام موہن نائیڈو نے ایم آر او سیکٹر کو مضبوط کرنے کے لیے شہری ہوا بازی کی وزارت کی طرف سے اٹھائے گئے کلیدی اقدامات پر زور دیا:

1. ایم آر او خدمات کی مانگ: وزیر موصوف نے ہندوستان میں ایم آر او خدمات کی بڑھتی ہوئی مانگ کو تسلیم کیا اور نہ صرف گھریلو بیڑے بلکہ بین الاقوامی ایئر لائنوں کی مانگ کو بھی پورا کرنے کی حکومت کی خواہش کا اظہار کیا۔ وزیر موصوف نے مزید کہا، "ہندوستان کا جغرافیائی منظر نامہ ہمیں متعدد بین الاقوامی ایئر لائنوں کو ایم آر او سہولیات کی پیشکش کرنے کی اجازت دیتا ہے، جس سے ہم ایک مسابقتی عالمی کھلاڑی بن جاتے ہیں۔"

2. گلوبل ویلیو چین میں انضمام: وزیر موصوف نے ایم آر او انڈسٹری کے عالمی ویلیو چین میں انضمام کے بارے میں خدشات کو دور کیا، اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ ہندوستانی ایم آر او سہولیات کو بین الاقوامی معیار کے ساتھ ہم آہنگ کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا، "ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں کہ ہمارا ایم آر او سیکٹر عالمی  طرز سے ہم آہنگ ہو، جس سے ہندوستان بین الاقوامی ایئر لائن کے لیے ایک ترجیحی منزل بنے۔"

3. ایم آر او کے لیے پی ایل آئی  اسکیم: وزیر موصوف نے ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے پروڈکشن سے مربوط اقدام  (پی ایل آئی) اسکیم کے امکانات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ صنعت کی مانگ پر منحصر ہے، حکومت ایم آر او صنعت کی ترقی کو مزید تیز کرنے کے لیے پی ایل آئی اسکیم کو بڑھانے پر غور کر سکتی ہے۔

4. جی ایس ٹی اصلاحات: ایم آر او خدمات کے لیے جی ایس ٹی ڈھانچے میں ایک اہم اصلاحات کو رام موہن نائیڈو نے اجاگر کیا۔ اس سے پہلے، ہوائی جہاز کے اجزاء پر 5فیصد،12 فیصد ، 18 فیصد ، اور 28 فیصد کی مختلف جی ایس ٹی کی شرحوں بشمول معکوس ٹیکس ڈھانچہ اور ایم آر او اکاؤنٹس میں جی ایس ٹی  جمع کرنے سے چیلنج  در پیش تھے  ۔ لیکن ایک تاریخی فیصلہ کے ذریعہ  12 جولائی 2024 کو مطلع کیا گیا جس کے تحت  آئی جی ایس ٹی کی 5 فیصد یکساں شرح  ہوائی جہاز/ ہوائی جہاز کے انجنوں اور اے پی یو کے تمام حصوں کے لیے نافذ العمل ہوگا قطع نظر اس کے کہ کسٹم ٹیرف ایکٹ 1975 کے باب کے تحت اس چیز کا احاطہ کیا جا سکتا ہے۔ وزیر موصوف  نے کہا، "یہ تاریخی فیصلہ، جو 15 جولائی 2024 سے نافذ ہے، ٹیکس لگانے کے عمل کو آسان بناتا ہے اور 2031 تک ایم آر او صنعت کو 4 بلین ڈالر  ویلیویشن کی طرف لے جانے کا امکان ہے۔"

 5. ایم آر او سہولیات کے لیے سپورٹ اور مراعات: شہری ہوابازی کی وزارت پورے ہندوستان میں  شراکت داروں کو گھریلو اور بین الاقوامی ایئر لائن دونوں کے لیے ایم آر او سہولیات قائم کرنے میں سہولت فراہم کرے گی۔ حکومت ان اقدامات کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے تمام پالیسی اور ریگولیٹری مدد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

 6. کسٹم ڈیوٹی سے چھوٹ اور ایف ڈی آئی کی سہولت: مرکزی بجٹ میں اعلانات کے حصے کے طور پر، حکومت نے مرمت کے لیے درآمد شدہ سامان کی برآمد کی مدت 6 ماہ سے بڑھا کر ایک  سال کر دی ہے۔ آلات اور آلات کٹس پر کسٹم ڈیوٹی پہلے ہی مستثنیٰ ہے۔ مزید برآں، حکومت نے ایم آر او کے لیے خودکار راستے کے ذریعہ 100فیصد براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کی اجازت دی ہے، جس کا مقصد بہترین ممکنہ ٹرن اراؤنڈ ٹائم (ٹی اے ٹی ) کو حاصل کرنا ہے۔

حکومت ایم آر او سیکٹر کی ترقی اور پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے تمام ضروری ریگولیٹری اور پالیسی اہلیت کے ساتھ اس کی حمایت کے لیے پرعزم ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح ۔ رض  ۔ت ع  (

9649


(Release ID: 2043830) Visitor Counter : 45


Read this release in: Tamil , English , Hindi , Hindi_MP