اسٹیل کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اسٹیل کی صنعت میں کاربن کے اخراج  کو کم کرنے کے اقدامات

Posted On: 09 AUG 2024 3:51PM by PIB Delhi

اسٹیل اور بھاری صنعتوں کے وزیر مملکت جناب بھوپتی راجو سرینواس ورما نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت 2070 تک کاربن کے صفر اخراج کے ہدف کے لیے عہد بستہ ہے۔ اس سمت میں، مختصر مدت (مالی سال 2030) میں، توانائی اور وسائل کی استعداد کے ساتھ ساتھ قابل تجدید توانائی کے فروغ کے ذریعے اسٹیل کی صنعت میں کاربن کے اخراج میں کمی پر توجہ مرکوز کی جا رہی ہے۔ درمیانی مدت (2030-2047) کے لیے، گرین ہائیڈروجن اور کاربن کیپچر کا استعمال کرنے اور ذخیرہ کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ طویل مدتی (2047-2070) کے لیے، خلل ڈالنے والی متبادل تکنیکی اختراعات خالص صفر تک منتقلی کو حاصل کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔ اس مقصد کے لیے، اسٹیل کے شعبے میں کاربن کے اثرات کو کم کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے کیے گئے تکنیکی اقدامات درج ذیل ہیں:-

  1. اسٹیل کے شعبے کو کاربن اے پاک بنانے کی خاطر صنعت، تعلیمی اداروں، تھنک ٹینکس، ایس اینڈ ٹی  اداروں، مختلف وزارتوں اور دیگر فریقوں کی شمولیت کے ساتھ 14 ٹاسک فورسز تشکیل دی گئی ہیں جس میں مختلف  سطحوںپر تبادلہ خیال، غور و خوض اور سفارش کی جاسکے۔ ان میں توانائی کی افادیت، قابل تجدید توانائی، گرین ہائیڈروجن، مواد کی افادیت، کوئلے پر مبنی ڈی آرآئی سے قدرتی گیس پر مبنی ڈی آرآئی تک عمل کی منتقلی، کاربن کیپچر، یوٹیلائزیشن اینڈ اسٹوریج (سی سی یو ایس) اور اسٹیل کی صنعت میں بائیوچر کا استعمال سمیت ٹیکنالوجیز بھی شامل ہیں۔
  2. نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) نے گرین ہائیڈروجن کی پیداوار اور استعمال کے لیے نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کا اعلان کیا ہے۔ اسٹیل سیکٹر بھی اس مشن میں ایک فریق ہے اور اس مشن کے تحت لوہے اور اسٹیل تیاری  میں گرین ہائیڈروجن کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے 455 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
  3. نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کی طرف سے جنوری 2010 میں شروع کیا گیا قومی شمسی مشن شمسی توانائی کی پیداوار اور استعمال کو فروغ دیتا ہے جو قابل تجدید توانائی کے استعمال کو بڑھا کر اسٹیل کی صنعت میں اخراج کو کم کرنے میں معاون ہے۔
  4. توانائی کی افادیت میں اضافے کےلئے قومی مشن کے تحت کارگردگی ، حصول  اور تجارت (پی اے ٹی) اسکیم،  توانائی کی کھپت کو کم کرنے کی خاطر اسٹیل کی صنعت کو ترغیب دیتی ہے۔
  5. اسٹیل سیکٹر نے جدید کاری اور توسیعی منصوبوں میں عالمی سطح پر دستیاب کئی بہترین ٹیکنالوجیز (بی اے ٹی) کو اپنایا ہے۔
  6.  اسٹیل کے  کچھ پلانٹس میں توانائی کی افادیت  کو بڑھانے خاطر جاپان کی نیو انرجی اینڈ انڈسٹریل ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (این ای ڈی او) کے  ماڈل پروجیکٹوں کو نافذ کیا گیا ہے۔
  7. کاربن کریڈٹ ٹریڈنگ اسکیم (سی سی ٹی ایس) کو مرکزی حکومت کی طرف سے 28 جون، 2023 کو نوٹی فائی کیا گیا ہے، جو ہندوستانی کاربن مارکیٹ کے کام کاج کے لیے ایک مجموعی فریم ورک فراہم کرتا ہے اور اس میں اس اسکیم کو چلانے کے لیے فریقین کے تفصیلی کردار اور ذمہ داریوں کو  شامل  کیا گیا ہے۔ سی سی ٹی ایس کا مقصد کاربن کریڈٹ سرٹیفکیٹ ٹریڈنگ میکانزم کے ذریعے اخراج کی قیمت کا تعین کرکے ہندوستانی معیشت کے مختلف شعبوں سے گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو کم کرنا یا اس سے بچنا ہے۔ سی سی ٹی ایس کا مقصد اسٹیل کمپنیوں کی طرف  اخراج میں کمی کئے جانے  کی  حوصلہ افزائی کرنا ہے۔

ہندوستان سے یورپی یونین، برطانیہ، امریکہ کو تیار شدہ اسٹیل کی برآمدات اور گزشتہ 5 سالوں میں یعنی مالی سال 2019-20 سے مالی سال 2023-24 تک ہندوستان کی تیار شدہ اسٹیل کی کل برآمدات درج ذیل ہیں:-

('000 ٹن)

ملک/ خطہ

2019-20

2020-21

2021-22

2022-23

2023-24

یورپی یونین (ای یو)

1864

2426

3576

2488

4031

یو کے (برطانیہ)

83

86

237

172

326

یو ایس اے (امریکہ)

51

27

214

165

95

بھارت کی کل برآمدات

8,355

10,784

13,494

6,716

7,487

Source: Joint Plant Committee (JPC)

ذرائع: مشترکہ پلانٹ کمیٹی (جے پی سی)

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

یوروپی یونین نے حال ہی میں کئی پالیسیاں/ضابطے مرتب کئے ہیں جیسے کاربن بارڈر ایڈجسٹمنٹ میکانزم (سی بی اے ایم) جو یورپی یونین کو ہندوستانی اسٹیل کی برآمدات پر تعمیل کا بوجھ بڑھا سکتا ہے۔ دسمبر 2023 میں، یو کے حکومت نے 2027 سے کاربن بارڈر ایڈجسٹمنٹ میکانزم (یو کے سی بی اے ایم) کو لاگو کرنے کے اپنے منصوبوں کا اعلان کیا، جس سے برطانیہ کو ہندوستانی اسٹیل کی برآمدات پر تعمیل کا بوجھ بڑھ سکتا ہے۔ ڈبلیو ٹی او کے متعلقہ اداروں میں ای یو کاربن بارڈر ایڈجسٹمنٹ میکانزم پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔وا ۔ن ا۔

U- 9636


(Release ID: 2043783) Visitor Counter : 50


Read this release in: English , Hindi , Tamil