بجلی کی وزارت
کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹس
Posted On:
08 AUG 2024 4:14PM by PIB Delhi
سنٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی نے 20.01.2023 اور 07.07.2023 کو تمام تھرمل پاور یوٹیلٹیز کو ایک ایڈوائزری جاری کی ہے کہ وہ 2030 سے پہلے اپنے کوئلے پر مبنی پاور اسٹیشنوں کو ریٹائر یا دوبارہ استعمال کے لائق (ری پرپز) نہ کریں اور مستقبل میں متوقع توانائی کی طلب کے منظر نامے کو پیش نظر رکھتے ہوئےاگر ضروری ہو تو تزئین و آرائش اور جدید کاری (آر اینڈ ایم)کے بعد تھرمل یونٹس کی دستیابی کو یقینی بنائیں ۔
مزید برآں، الیکٹرسٹی ایکٹ، 2003 کے سیکشن 7 کے مطابق بجلی کی پیداوار ایک لائسنس یافتہ سرگرمی ہے اور یونٹس کے فیز آؤٹ/ریٹائرمنٹ کا فیصلہ پاور جنریٹنگ یوٹیلٹیز/کمپنیاں ان کی اپنی تکنیکی اقتصادی، توانائی کی طلب اور ماحولیاتی وجوہات کی بنیاد پر کرتی ہیں۔
جیسے جیسے معیشت ترقی کرتی جارہی ہے اور سستی بجلی تک رسائی زیادہ وسیع ہوتی جارہی ہے، کوئلہ کا شعبہ ہندوستان میں توانائی کا ایک اہم ذریعہ بنے گا۔ قابل تجدید توانائی کی طرف بڑھتے ہوئی پیش قدمی کے باوجود، کوئلہ ،صارفین کو سستی اور قابل بھروسہ بجلی فراہم کرنے کے لیے توانائی کے ایک نمایاں ذریعہ کے طور پر رہے گا۔ جیسے جیسے ملک کے بنیادی انرجی مکس میں قابل تجدید ذرائع کا حصہ بڑھتا جائے گا، کوئلے کا حصہ کم ہو جائے گا، تاہم، یہ مطلق ٹنیج کی بنیاد پر بڑھے گا۔
اگرچہ وقتی طور پر، ذخائر ختم ہونے کی وجہ سے کچھ کانیں بند ہو سکتی ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے کوئلے کی بہت سی نئی کانیں کام کر رہی ہیں۔ یہ کانیں نہ صرف قوم کی استطاعت اور توانائی کی حفاظت کو یقینی بنا رہی ہیں بلکہ روزگار اور مزدوروں کی دوبارہ تعیناتی کے نئے مواقع بھی فراہم کر رہی ہیں اور ساتھ ہی کوئلے کے شعبے میں بالواسطہ روزگار کے مواقع بھی پیدا کر رہی ہیں۔
یہ اطلاع بجلی کے وزیر مملکت جناب شری پد یسو نائک نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
******
ش ح۔ م م ۔ م ر
U-NO. 9591
(Release ID: 2043330)