تعاون کی وزارت
امداد باہمی کے ادارو ں میں ماہی گیری
Posted On:
07 AUG 2024 4:52PM by PIB Delhi
باہمی تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت نے، 15.02.2023 کو، ملک میں کوآپریٹو (امداد باہمی )تحریک کو مضبوط بنانے اور نچلی سطح تک اس کی رسائی کو گہرا کرنے کے منصوبے کو منظوری دے دی ہے تاکہ اگلے پانچ برسوں میں ملک کے اب تک اس سہولت سے محروم پنچایت/گاؤں میں مختلف جی او آئی(حکومت ہند) اسکیموں کو ملانے کے ذریعے نئی ملٹی پرپز پی اے سی ایس یا پرائمری ڈیری/فشری کوآپریٹو سوسائٹیز قائم کی جائیں۔ جن میں محکمہ ماہی پروری، حکومت ہند کی درج ذیل اسکیمیں شامل ہیں :
- پردھان منتری متسیہ سمپدا یوجنا (پی ایم ایم ایس وائی)- پی ایم ایم ایس وائی کا مقصد مچھلی کی پیداوار، پیداواری صلاحیت، معیار، ٹیکنالوجی، تیاری کے بعد کے بنیادی ڈھانچے اور انتظام، جدیدیت اور قدر کی زنجیر کو مضبوط بنانے میں اہم خامیوں کو دور کرنا ہے۔ اسکیم کے تحت، استفادہ کنندگان پراجیکٹ کی کل لاگت/یونٹ لاگت کے 40فیصدسے 60فیصد تک کی مالی امداد کے اہل ہیں۔
- فشریز اینڈ ایکوا کلچر انفراسٹرکچر فنڈ (ایف آئی ڈی ایف-ایف آئی ڈی ایف کا مقصد سمندری اور اندرون ملک ماہی گیری دونوں شعبوں میں بنیادی ڈھانچے کی سہولیات پیدا کرنا ہے۔ اس اسکیم میں آئس پلانٹس کی تعمیر، کولڈ سٹوریجز کی ترقی، فش ٹرانسپورٹ اور کولڈ چین نیٹ ورک انفراسٹرکچر، بروڈ بینک کا قیام، ہیچریوں کی ترقی، فش پروسیسنگ یونٹس، فش فیڈ ملز/پلانٹس اور جدید فش مارکیٹوں کی ترقی شامل ہے۔ ایف آئی ڈی ایف کے تحت منصوبے مذکورہ بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کی ترقی کے لیے سالانہ 3فیصد کی شرح سود کے لیے اہل ہیں۔
نئی پرائمری کوآپریٹو سوسائٹیوں کے قیام کا منصوبہ، جس میں فشریز اور دیگر کوآپریٹو سوسائٹیز شامل ہیں، این سی ڈی سی کے ذریعے نیشنل بینک فار ایگریکلچر اینڈ رورل ڈیولپمنٹ(نبارڈ) نیشنل ڈیری ڈیولپمنٹ بورڈ(این ڈی ڈی بی) ، نیشنل فشریز ڈیولپمنٹ بورڈ (این ڈی ڈی بی) (ااین ایف ڈی بی)، قومی سطح کی کوآپریٹو فیڈریشنز اور ریاستی حکومتوں کے تعاون سے نافذ کیا جا رہا ہے۔
اس کے علاوہ، این سی ڈی سی نے ہندوستان کی ساحلی ریاستوں یعنی آندھرا پردیش، مغربی بنگال، کیرالہ، تمل ناڈو، گوا، مہاراشٹر، گجرات، کرناٹک اور اڈیشہ میں فش فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی پی اوز) کے طور پر ترقی کے لیے 910 بنیادی فشریز کوآپریٹیو (ماہی گیری میں امداد باہمی کے ادارے) کا انتخاب کیا ہے اور 70 کو رجسٹر کیا ہے۔ کوآپریٹو سیکٹر میں نئے ایف ایف پی اوز این سی ڈی سی نے 44 گہرے سمندری ٹرالروں کی خریداری کے لیے حکومت مہاراشٹر اور گجرات میں(امداد باہمی کے اداروں ) کوآپریٹو کو مالی مدد بھی فراہم کی ہے۔
مندرجہ بالا اقدامات چھوٹے اور پسماندہ کسانوں کو، جن میں مچھلی کی پیداوار میں مصروف معمولی ماہی گیروں کو، مطلوبہ گزشتہ اور مستقبل کی روابط، مہارت کی ترقی، پروسیسنگ اور کولڈ چین کے بنیادی ڈھانچے کی سہولیات فراہم کریں گے، اس طرح وہ اپنی آمدنی میں اضافہ کرنے کے قابل ہوں گے۔ انضمام کے لیے شناخت کی گئی اسکیموں کے تحت فوائد حاصل کرنے سے، معمولی ماہی گیر ماہی گیری اور آبی زراعت سے متعلق مختلف بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کو جدید/اپ گریڈ اور سیٹ اپ کرنے کے قابل ہو جائیں گے جس سے ان کی پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
**********
ش ح۔س ب۔ رض
U:9519
(Release ID: 2042914)
Visitor Counter : 36