اقلیتی امور کی وزارتت
قومی کمیشن برائے اقلیات
Posted On:
07 AUG 2024 6:07PM by PIB Delhi
آئین ہند کے آرٹیکل 338 (8) کے مطابق قومی درج فہرست ذات کمیشن (این سی ایس سی) اور آئین ہند کے آرٹیکل 338 اے (8) کے مطابق قومی درج فہرست قبائل کمیشن (این سی ایس ٹی) کے عدالتی اختیارات درج ذیل ہیں:
’’ کمیشن کو ذیلی شق (اے) میں حوالہ دیے گئے کسی بھی معاملے کی تحقیقات کرتے وقت یا شق (5) کی ذیلی شق (بی) میں مذکور کسی شکایت کی تفتیش کرتے وقت سول کورٹ کے تمام اختیارات حاصل ہوں گے جو مقدمہ چلاتی ہے اور خاص طور پر مندرجہ ذیل معاملے کے سلسلے میں، یعنی:
(i) بھارت کے کسی بھی حصے سے کسی بھی شخص کو بلانا اور اس کی حاضری کو نافذ کرنا اور حلف پر اس کی جانچ کرنا؛
(ii) کسی بھی دستاویز کی دریافت اور پیداوار کی ضرورت؛
(iii) حلف نامے پر ثبوت حاصل کرنا؛
(iv) کسی عدالت یا دفتر سے کوئی عوامی ریکارڈ یا اس کی نقل طلب کرنا؛
(v) گواہوں اور دستاویزات کی جانچ پڑتال کے لیے کمیشن جاری کرنا؛
(vi) کوئی دوسرا معاملہ جس کا فیصلہ صدر ازروئے قانون کر سکتا ہے۔‘‘
جہاں تک قومی اقلیتی کمیشن (این سی ایم) کا تعلق ہے، قومی اقلیتی کمیشن ایکٹ، 1992 کی دفعہ 9 (4) کے مطابق:
’’کمیشن کو ذیلی دفعہ (1) کی ذیلی شقوں (اے)، (بی) اور (ڈی) میں مذکور کاموں میں سے کسی کو بھی انجام دیتے ہوئے، مقدمہ چلانے اور خاص طور پر مندرجہ ذیل معاملات کے سلسلے میں سول کورٹ کے تمام اختیارات حاصل ہوں گے ، یعنی:
(i) بھارت کے کسی بھی حصے سے کسی بھی شخص کو بلانا اور اس کی حاضری کو نافذ کرنا اور حلف پر اس کی جانچ کرنا؛
(ii) کسی دستاویز کی دریافت اور تیاری کروانا؛
(iii) حلف نامے پر ثبوت حاصل کرنا؛
(iv) کسی عدالت یا دفتر سے کوئی عوامی ریکارڈ یا اس کی کاپی طلب کرنا؛
(v) گواہوں اور دستاویزات کی جانچ پڑتال کے لیے کمیشن جاری کرنا؛ اور
(vi) کوئی اور معاملہ جو متعین کیا جا سکتا ہے‘‘
این سی ایم کے عدالتی اختیارات این سی ایس سی اور این سی ایس ٹی کے اختیارات سے ملتے جلتے ہیں سوائے پوائنٹ (6) کے جس میں این سی ایس سی اور این سی ایس ٹی کا التزام ’’کوئی اور معاملہ جس کا فیصلہ صدر ازروئے قانون کر سکتے ہیں‘‘۔ جبکہ این سی ایم کے لیے یہ ’’کوئی اور معاملہ جو تجویز کیا جا سکتا ہے۔‘‘
یہ جانکاری آج لوک سبھا میں اقلیتی امور کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو نے ایک سوال کے تحریری جواب میں دی۔
***
(ش ح – ع ا – ع ر)
U. No. 9507
(Release ID: 2042854)
Visitor Counter : 51