امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بائیں بازو کی انتہا پسندی

Posted On: 07 AUG 2024 4:51PM by PIB Delhi

ہندوستان کے آئین کے ساتویں شیڈول کے مطابق، پولیس اور پبلک آرڈر ریاستی حکومتوں  کے موضوعات ہیں۔ تاہم، حکومت ہند (جی او آئی) بائیں بازو کی انتہا پسندی (ایل ڈبلیو ای) سے متاثرہ ریاستوں کی کوششوں میں معاونت کر رہی ہے۔ ایل ڈبلیو ای کے خطرے سے مجموعی طور پر نمٹنے کے لیے، ایک قومی پالیسی اور ایکشن پلان 2015 میں منظور کیا گیا تھا۔ اس میں ایک کثیر الجہتی حکمت عملی کا تصور پیش کیا گیا ہے جس میں سلامتی سے متعلق اقدامات، ترقیاتی مداخلت، مقامی برادریوں کے حقوق اور استحقاق کو یقینی بنانا وغیرہ شامل ہیں۔ سلامتی کے محاذ پر، حکومت ہند بائیں بازو کی انتہاپسندی سے متاثرہ ریاستی حکومت کی مدد کرتی ہے اور اس کے لیے انہیں مرکزی مسلح پولیس فورس بٹالین فراہم کرتی، تربیت فراہم کرتی ہے، ریاستی پولس کی جدیدکاری کے لیے سرمایہ فراہم کرتی ہے، ہتھیار اور سازو سامان فراہم کرتی ہے، خفیہ اطلاعات ساجھا کرتی ہے، مضبوط پولیس اسٹیشنوں کی تعمیر میں مدد فراہم کرتی ہے؛ ترقی کے معاملے میں، فلیگ شپ اسکیموں کے علاوہ، حکومت ہند نے ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ ریاستوں میں مختلف مخصوص پہل قدمیاں انجام دی ہیں، جس کے تحت خصوصی توجہ سڑک نیٹ ورک کی توسیع، ٹیلی مواصلات کنکٹیویٹی میں بہتری، ہنرمندی اور مالی شمولیت پر خصوصی توجہ دی ہے۔

2014-15 سے لے کر گزشتہ 10 برسوں کے دوران خصوصی بنیادی ڈھانچہ اسکیم (ایس آئی ایس)، سلامتی سے متعلق اخراجات (ایس آر ای) اور خصوصی مرکزی امداد (ایس سی اے) اسکیموں کے تحت ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ ریاستوں کی صلاحیت سازی کے لیے 6908 کروڑ روپئے جاری کیے گئے ہیں۔ مزید برآں، مرکزی ایجنسیوں کو ہیلی کاپٹروں کے لیے اور ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ علاقوں میں حفاظتی کیمپوں میں اہم بنیادی ڈھانچے کو حل کرنے کے لیے مرکزی ایجنسیوں کو ایل ڈبلیو ای مینجمنٹ (اے سی اے ایل ڈبلیو ای ایم) اسکیم کے لیے 1000 کروڑ روپئے دیے گئے ہیں۔

ترقی کے محاذ پر، حکومت ہند (جی او آئی) کی فلیگ شپ اسکیموں کے علاوہ ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ ریاستوں میں سڑکوں کے نیٹ ورک کی توسیع، ٹیلی کام کنیکٹیویٹی کو بہتر بنانے، ہنر مندی کی ترقی اور مالی شمولیت پر خصوصی زور دینے کے ساتھ کئی مخصوص اقدامات اٹھائے ہیں۔ (مئی-2014) سے گزشتہ 10 برسوں میں اٹھائے گئے کچھ اقدامات حسب ذیل ہیں:

  • سڑکوں کے نیٹ ورک کی توسیع کے لیے 14395 کلومیٹر سڑکیں تعمیر کی گئی ہیں جن میں سے 11474 سڑکیں گزشتہ 10 برسوں میں تعمیر کی گئی ہیں۔
  • ٹیلی کام رابطے کو بہتر بنانے کے لیے ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ علاقوں میں 5139 نصب کیے گئے ہیں۔
  • مالی شمولیت کے لیے ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ 30 اضلاع میں اپریل-2015 سے 1007 بینک شاخیں اور 937 اے ٹی ایم اور ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ اضلاع میں 5731 نئے پوسٹ آفس کھولے گئے ہیں۔
  • ہنرمندی کی ترقی کے لیے ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ اضلاع میں 46 صنعتی تربیتی ادارے (آئی ٹی آئی) اور 49 ہنرمندی ترقیات مراکز(ایس ڈی سی) کو فعال بنایا گیا ہے۔
  • ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ اضلاع کے قبائلی بلاکس میں معیاری تعلیم کے لیے ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ اضلاع میں 130 ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکول (ای ایم آر ایس) کو فعال بنایا گیا ہے۔
  • پالیسی کے پُرعزم نفاذ کے نتیجے میں تشدد میں مسلسل کمی اور اس کے جغرافیائی پھیلاؤ کو محدود کیا گیا ہے۔ ایل ڈبلیو ای کے تشدد کے واقعات میں 2010 میں ایل ڈبلیو ای کے تشدد کے واقعات کی اعلی سطح سے 73 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ اس کے نتیجے میں ہونے والی اموات (شہری + سلامتی افواج) 2010 میں 1005 کی بلند ترین سطح سے 86 فیصد کم ہو کر 2023 میں 138 ہو گئی ہیں۔ موجودہ سال 2024 میں (30.06.2024 تک)، 2023 کے اسی عرصے کے اعداد و شمار کے مقابلے میں ایل ڈبلیو ای کے واقعات میں 32 فیصد اور عام شہریوں اور سیکورٹی فورس کے اہلکاروں کی ہلاکتوں میں 17 فیصد کی واضح کمی واقع ہوئی ہے۔
  • ایل ڈبلیو ای تشدد کا جغرافیائی پھیلاؤ بھی کافی حد تک محدود ہو گیا ہے جس میں ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ اضلاع 2013 میں 10 ریاستوں میں 126 سے کم ہو کر 2024 میں (اپریل-2024 سے نافذ) 09 ریاستوں میں صرف 38 اضلاع رہ گئے ہیں۔ (ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ 38 اضلاع کی فہرست ضمیمہ میں ہے)۔
  • ایل ڈبلیو ای سے متعلق تشدد کی رپورٹ کرنے والے پولیس اسٹیشنوں کی تعداد 2010 میں 96 اضلاع کے 465 تھانوں سے کم ہو کر سال 2023 میں 42 اضلاع کے 171 تھانوں پر آگئی ہے۔ سال 2024 میں (جون 2024 تک)، ایل ڈبلیو ای سے متعلق تشدد کے واقعات 30 اضلاع میں 89 پولیس اسٹیشنوں میں درج کیے گئے۔

یہ اطلاع امور داخلہ کے وزیر مملکت جناب نتیہ نند رائے  کے ذریعہ راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی گئی۔

****

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:9489


(Release ID: 2042806) Visitor Counter : 40


Read this release in: English , Hindi , Tamil