زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کسانوں کے لیے ماڈل فارمز

Posted On: 06 AUG 2024 6:07PM by PIB Delhi

زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب رام ناتھ ٹھاکر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات ی ہے کہ حکومت ہند زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے بارے میں بہت فکر مند ہے اور وہ مختلف مسائل کو حل کرنے کے لیے ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ زراعت ایک ریاستی موضوع ہونے کے ناطے، حکومت ہند مناسب پالیسی اقدامات اور بجٹ کی مدد کے ذریعے ریاستوں کی کوششوں کی تکمیل کرتی ہے۔ حکومت نے زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے بجٹ میں 2014-2013کے دوران مختص رقم کو بجٹ تخمینہ 27,662.67 کروڑ روپے  سے بڑھا کر 2025-2024  کے دوران بجٹ تخمینہ 1,32,469.86 کروڑ روپے تک پہنچا دیا۔

حکومت کی درج ذیل کوششوں کو آسان بنانے کے لیے بجٹ میں اضافہ کیا گیا ہے۔ حکومت ہند کی مختلف اسکیمیں / پروگرام کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے ہیں جن کا مقصد پیداوار میں اضافہ، منافع بخش  آمدنی  اور کسانوں کو آمدنی میں مدد فراہم کرنا ہے، جن میں شامل ہیں:

1. پی ایم- کسان کے ذریعے کسانوں کو انکم سپورٹ

2. پردھان منتری فصل بیما یوجنا (پی ایم ایف بی وائی)

3. زرعی شعبے کے لیے ادارہ جاتی قرض

4. پیداواری لاگت کے ڈیڑھ گنا پر کم از کم امدادی قیمت(ایم ایس پی) کا تعین

5. ملک میں نامیاتی کاشتکاری کو فروغ دینا

6. ہر قطرے پر زیادہ فصل

7. مائیکرو اریگیشن فنڈ

8. فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز(ایف پی اوز) کا فروغ

9. شہد کی مکھیاں پالنا اور شہد کاقومی مشن(این بی ایچ ایم)

10. زرعی میکانائزیشن

11. نمو ڈرون دیدی

12. کسانوں کو سوائل ہیلتھ کارڈ فراہم کرنا

13. نیشنل ایگریکلچر مارکیٹ(ای- نام) توسیعی پلیٹ فارم کا قیام

14. خوردنی تیل کے لیے قومی مشن کا آغاز – آئل پام (این ایم ای او- او پی)

15. ایگری انفرااسٹرکچر (زرعی بنیادی ڈھانچہ )فنڈ(اے آئی ایف)

16. زرعی پیداوار کی لاجسٹکس میں بہتری، کسان ریل کا تعارف۔

17. باغبانی کی مربوط ترقی کے لیے مشن (ایم آئی ڈی ایچ ) کلسٹر ڈیولپمنٹ پروگرام

18. زراعت اور اس سے منسلک شعبے میں اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی تشکیل

19.زراعت  اور اس سے منسلک زرعی اجناس کی برآمد میں کامیابی

انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ نے9 تلہن والی  فصلوں اور 12 دالوں کی فصلوں پر بنیادی اور اسٹریٹجک تحقیق کرنے کے لیے پانچ قومی سطح کے تحقیقی ادارے قائم کیے ہیں تاکہ ان کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے اور مختلف حیاتیاتی اور ابیوٹک دباؤ کے خلاف رواداری/مزاحمت اور ان کے غذائی معیار میں اضافہ کیا جا سکے۔ محل وقوع (ایکو سسٹم) کی ترقی کے لیے مخصوص اعلی پیداوار دینے والی اقسام اور تیل کے بیجوں اور دالوں کے اچھے انتظام کے طریقوں کے لیے، ریاستی زرعی یونیورسٹیوں کے ساتھ مل کر سات  بین  شعبہ جاتی  آل انڈیا کوآرڈینیٹڈ ریسرچ پروجیکٹس (اے آئی سی آر پیز) کو بھی نافذ کیا جا رہا ہے۔ نتیجتاً، گزشتہ دس برسوں (2024-2014) کے دوران تیل کے بیجوں کی فصلوں کی کل 383 زیادہ پیداوار دینے والی آب و ہوا کی لچکدار اقسام/ہائبرڈ اور مختلف دالوں کی 398 اقسام جاری کی گئی ہیں اور انہیں تجارتی کاشت کے لیے مشتہر کیا گیا ہے۔ دالوں کی اقسام (مونگ کی پھلی اور اُرد بین) اور تیل کے بیجوں (سرسوں، مونگ پھلی، تل، سویا بین اور سورج مکھی) کی مختصر پختگی کی مدت (60-100 دن) کے ساتھ فوٹو تھرمو (ضیا حرارتی ) غیر حساسیت کی خصوصیات بھی تیار کی گئی ہیں، اس طرح انہیں نئے مخصوص کرداروں  ،مختلف موسموں اور مختلف فصلوں کے سلسلے کے لیے موزوں بنایا گیا ہے۔ تاکہ ہندوستان کی فصل کی شدت کو بڑھایا جا سکے۔

ان فصلوں میں پیداواری رکاوٹوں کو توڑنے کے لیے نئی تحقیقی سرگرمیاں جیسے کہ جینوم ایڈیٹنگ اور تیل کے بیجوں اور دالوں کی بہتر بڑی   اقسام کی تیز رفتار ترقی کو بھی ان فصلوں میں شروع کیا گیا ہے۔ اچھے زرعی طریقوں کی ترقی جیسے ثانوی اور مائیکرو نیوٹرینٹس( چھوٹے غذا بخش اجزاء)  کا استعمال، اُبھرنے کے بعد جڑی بوٹیوں کی دوائیں، مائیکرو ایریگیشن، میکانائزیشن اور فصل کے بعد ہونے والے نقصانات کو کم کرنا  وغیرہ ۔

پچھلے پانچ سالوں (2020-2019 سے 2024-2023) کے دوران، تیل کے بیجوں کی انڈینٹڈ (مصنوعی ) اقسام کے کل تقریباً 153704 کوئنٹل بریڈر بیج اور دالوں کے 80205 کوئنٹل بریڈر بیج تیار کیے گئے اور سرکاری/پرائیویٹ سیڈ ایجنسیوں کو فراہم کیے گئے۔ کسانوں کے لیے معیاری بیج۔ آئی سی اے آر تیل کے بیجوں اور دالوں پر 185 ضلعی سطح کے بیج مراکز کے ذریعے کسانوں کے لیے تیل کے بیجوں اور دالوں کے معیاری تصدیق شدہ/ ٹی ایف ایل  بیج کی دستیابی کو بڑھانے میں بھی مصروف ہے۔

حکومت ہند باغبانی کے شعبے کی ہمہ گیر ترقی کے لیے مشن فار انٹیگریٹڈ ڈیولپمنٹ آف ہارٹی کلچر(ایم آئی ڈی ایچ) کو نافذ کر رہی ہے، اس پروگرام کے تحت باغبانی کی مختلف سرگرمیوں کے لیے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے جس میں پیک ہاؤسز، انٹیگریٹڈ پیک ہاؤس، کولڈ سٹوریج، ریفر ٹرانسپورٹ، ریپیننگ چیمبر وغیرہ  اجزاء شامل ہیں۔ اس کا جزو ڈیمانڈ/انٹرپرینیور ہے جس کے لیے کریڈٹ سے منسلک بیک اینڈ سبسڈی کی شکل میں سرکاری امداد عام علاقوں میں پروجیکٹ لاگت کے 35فیصدکی شرح پر  اور پہاڑی اور درج فہرست علاقوں میں  متعلقہ ریاستی باغبانی مشن (ایس ایچ ایمز) کے ذریعے پروجیکٹ لاگت کے 50فیصد کی شرح کے ساتھ  دستیاب ہے۔

**********

ش ح۔ س ب۔ رض

U:9449


(Release ID: 2042480) Visitor Counter : 47


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP , Tamil