اسٹیل کی وزارت
ملک میں فولاد کی پیداوار میں بہتری لانا
Posted On:
06 AUG 2024 5:21PM by PIB Delhi
فولاد کا شعبہ قواعد و ضوابط سے مبرا ہے ۔ حکومت فولاد کے شعبے کی ترقی کے لیے سازگار پالیسی ماحول بنا کر ایک سہولت کار کے طور پر کام کرتی ہے۔ قومی فولاد پالیسی (این ایس پی)2017 سال 2030-31 کے لیے درج ذیل اسٹیل کی پیداوار/ صلاحیت کی پیشن گوئی کرتی ہے:-
نمبر شمار
|
پیرامیٹر
|
تخمینے (2030-31)
(ملین ٹن میں)
|
|
خام فولاد کی کل صلاحیت
|
300
|
|
خام فولاد کی کل پیداوار
|
255
|
|
مجموعی طور پر تکمیل شدہ فولاد کی پیداوار
|
230
|
حکومت نے بطور سہولت کار ملک میں فولاد کی پیداوار اور کھپت کو بہتر بنانے کے مقصد سے سازگار پالیسی ماحول پیدا کرنے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:-
- سرکاری خریداری کی غرض سے ’میڈ ان انڈیا‘ اسٹیل کو فروغ دینے کے لیے گھریلو طور پر تیار کردہ آئرن اینڈ اسٹیل مصنوعات (ڈی ایم آئی اینڈ ایس پی ) پالیسی کا نفاذ۔
- حکومت نے ملک کے اندر 'اسپیشلٹی اسٹیل' کی تیاری کو فروغ دینے اور سرمایہ کاری کو راغب کرکے درآمدات کو کم کرنے کے لیے اسپیشلٹی اسٹیل کے لیے پیداواریت سے مربوط ترغیباتی(پی ایل آئی) اسکیم کا آغاز کیا ہے۔ اسپیشلٹی اسٹیل کے لیے پی ایل آئی اسکیم کے تحت متوقع اضافی سرمایہ کاری 29,500 کروڑ روپئے ہے اور اسپیشلٹی اسٹیل کے لیے تقریباً 25 ملین ٹن (ایم ٹی ) کی اضافی صلاحیت پیدا ہوگی۔
- iii. بھارتی اسٹیل کو عالمی سطح پر مسابقتی بنانے کے لیے بجٹ 2024 میں فیرو نکل، ایک خام مال، پر بنیادی کسٹم ڈیوٹی کو 2.5 فیصد سے کم کر کے صفر کر دیا گیا ہے، جس سے اسے ڈیوٹی فری بنایا گیا ہے، جبکہ فیرس اسکریپ پر ڈیوٹی کی چھوٹ کو 31 مارچ 2026 تک بڑھا دیا گیا ہے۔
- iv. اسٹیل کی وزارت نے 25.07.2024 کو آئرن اور اسٹیل سیکٹر کے لیے اضافی 16 حفاظتی رہنما خطوط شائع کیے ہیں۔ یہ عمل اور کام کی جگہ پر مبنی حفاظت دونوں کا احاطہ کرتے ہیں۔ یہ حادثات کو کم کریں گے اور کام کی جگہ کی حفاظت کے ذریعے پیداواری صلاحیت کو بہتر بنائیں گے۔
- اسٹیل امپورٹ مانیٹرنگ سسٹم (ایس آئی ایم ایس) کو نئے سرے سے بنایا گیا ہے اور ایس آئی ایم ایس 2.0 کو 25.07.2024 کو شروع کیا گیا تھا تاکہ ملکی اسٹیل انڈسٹری کے خدشات کو دور کرنے کے لیے درآمدات کی زیادہ موثر نگرانی کی جا سکے۔
- vi. 'میک ان انڈیا' پہل قدمی اور پی ایم گتی شکتی قومی ماسٹر پلان ریلوے، دفاع، پیٹرولیم اور قدرتی گیس، ہاؤسنگ، سول ایوی ایشن، روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز، زراعت اور دیہی ترقی کے شعبے سمیت ممکنہ صارفین کے ساتھ مزید مشغولیت کے ذریعہ اسٹیل کے استعمال کو بڑھانے میں مدد کر رہے ہیں ۔
- مزید سازگار شرائط پر اسٹیل بنانے کے لیے خام مال کی دستیابی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے دیگر ممالک کے علاوہ وزارتوں اور ریاستوں کے ساتھ تال میل۔
- مقامی طور پر تیار کردہ اسکریپ کی دستیابی کو بڑھانے کے لیے اسٹیل سکریپ ری سائیکلنگ پالیسی کا نوٹیفکیشن ۔
- ix. بڑے پیمانے پر عوام کے لیے معیاری اسٹیل مصنوعات کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے ہندوستانی معیارات کے تحت 145 اسٹیل مصنوعات کے لیے کوالٹی کنٹرول آرڈر کو مطلع کیا گیا۔
حکومت نے اسٹیل کی پیداوار میں توانائی کی بچت اور جدید ٹیکنالوجی کو اپنانے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:-
- نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) نے گرین ہائیڈروجن کی پیداوار اور استعمال کے لیے نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کو مطلع کیا ہے۔ اسٹیل سیکٹر کو بھی مشن میں اسٹیک ہولڈر بنایا گیا ہے۔
- صنعت، تعلیمی شعبہ، تھنک ٹینکس، ایس اینڈ ٹی انجمنوں ، مختلف وزارتوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی شمولیت کے ساتھ 14 ٹاسک فورسز تشکیل دی گئی ہیں تاکہ اسٹیل سیکٹر کی ڈیکاربنائزیشن کے مختلف پہلوؤں پر غور و فکر اور سفارش کی جا سکے۔
- iii. فولاد کی وزارت نامور تعلیمی اداروں، تحقیقی تجربہ گاہوں اور بھارتی فولاد کی کمپنیوں کو مالی امداد فراہم کرانے کی غرض سے ایک اسکیم یعنی ’’آہن اور فولاد کے شعبے میں تحقیق و ترقی کو فروغ‘‘ نافذ کر رہی ہے تاکہ مندرجہ ذیل اہم امور کے لیے آہن اور فولاد کے شعبے میں تحقیق کا کام انجام دیا جا سکے:-
- توانائی اثر انگیزی میں بہتری
- موسمیاتی تبدیلی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے جی ایچ جی اخراج میں تخفیف
- فولاد سے تیار مصنوعات کی کوالٹی میں بہتری
- آہن اور فولاد کی صنعت کو درپیش تکنیکی مسائل کا حل
- بہتر پیداواریت کے لیے خام آہن اور کوئلے جیسے قدرتی وسائل سے استفادہ کرنا
- فضلے کو بروئے کار لانا
- درآمداتی متبادل کے لیے قدرو قیمت میں اضافہ
یہ اطلاع فولاد اور بھاری صنعتوں کے وزیر مملکت جناب بھوپتی راجو سری نواس ورما کے ذریعہ آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی گئی۔
**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:9424
(Release ID: 2042310)
Visitor Counter : 37