تعاون کی وزارت
پی اے سی ایس پروجیکٹ کے کمپیوٹرائزیشن کے لیے تجویز موصول ہوئی
Posted On:
06 AUG 2024 4:37PM by PIB Delhi
امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ اب تک، 30 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے 67,930 پی اے سی ایس کے کمپیوٹرائزیشن کے لیے تجاویز کو منظوری دی گئی ہے، جس کے لیے 654.23 کروڑ روپے حکومت ہند کے حصہ کے طور پر متعلقہ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جاری کیے گئے ہیں ۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو آج تک جاری کیے گئے پی اے سی ایس کی منظور شدہ تعداد اور حکومت ہند کے حصہ کی تفصیلات ضمیمہ کے طور پر منسلک ہیں ۔
وہ ریاستیں جنہوں نے پہلے ہی اپنے پی اے سی ایس کو کمپیوٹرائزڈ کیا ہے وہ اس پروجیکٹ کے ساتھ ضم ہو سکتی ہیں ۔ پروجیکٹ کے رہنما خطوط کے مطابق، ہر پی اے سی ایس کے لیے 50,000/- روپے جو پہلے ہی کمپیوٹرائزڈ ہو چکے ہیں، ریاستوں کو اس شرط کے ساتھ ادا کیے جائیں گے کہ وہ اپنے سافٹ ویئر کو قومی پی اے سی ایس سافٹ ویئر کے ساتھ مربوط کریں ۔ نیز، ان کے ہارڈویئر کو مطلوبہ تصریحات پر پورا اترنا چاہیے اور پی اے سی ایس کی کمپیوٹرائزیشن کو ریاست کی طرف سے یکم فروری 2017 کو یا اس کے بعد یعنی پی اے سی ایس کے کمپیوٹرائزیشن کے لیے مرکزی حکومت کی جانب سے بجٹ کے اعلان کی تاریخ سے شروع کیا جانا چاہیے ۔
حکومت ہند فنکشنل پی اے سی ایس کے کمپیوٹرائزیشن کے پروجیکٹ کو نافذ کررہی ہے جس میں تمام فنکشنل پی اے سی ایس کو ای آر پی (انٹرپرائز ریسورس پلاننگ) پر مبنی مشترکہ قومی سافٹ ویئر پر لانا ہے، انہیں ریاستی کوآپریٹو بینکوں (ایس ٹی سی بیز) اور ڈسٹرکٹ سینٹرل کوآپریٹو بینکوں (ڈی سی سی بیز) کے ذریعے نابارڈ سے جوڑنا ہے۔ ای آر پی (انٹرپرائز ریسورس پلاننگ) پر مبنی مشترکہ قومی سافٹ ویئر پی اے سی ایس کی کارکردگی میں کامن اکاؤنٹنگ سسٹم (سی اے ایس) اور مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (ایم آئی ایس) کے ذریعے کارکردگی لاتا ہے ۔
مزید یہ کہ پی اے سی ایس کی عملداری کو بڑھانے اور ان کی کاروباری سرگرمیوں کو متنوع بنانے کے لیے پنچایت کی سطح پر انہیں متحرک معاشی ادارے بنانے کے لیے، پی اے سی ایس کے لیے ماڈل بائی لاز بنائے گئے ہیں ۔
حکومت کی طرف سے تیار یہ پی اے سی ایس کو 25 سے زیادہ کاروباری سرگرمیاں شروع کر کے اپنی کاروباری سرگرمیوں کو متنوع بنانے کے قابل بنائے گا، جس میں دیہی علاقوں میں، ڈیری، ماہی گیری، پھولوں کی زراعت، گوداموں کا قیام، غذائی اجناس، کھاد، بیج، ایل پی جی/ سی این جی /پیٹرول/ ڈیزل کی تقسیم، قلیل مدتی اور طویل مدتی کریڈٹ، کسٹم ہائرنگ سینٹرز، کامن سروس سینٹرز، فیئر پرائس شاپس (ایف پی ایس)، کمیونٹی سینچائی، بزنس کرسپانڈنٹ کی سرگرمیاں وغیرہ شامل ہیں ۔ وہ پی اے سی ایس کی آپریشنل کارکردگی، شفافیت اور جوابدہی کو بہتر بنانے میں مدد کریں گے ۔ کسان اراکین کو زرعی قرضہ اور مختلف نان کریڈٹ خدمات فراہم کرنا اس طرح انہیں آمدنی کے اضافی ذرائع فراہم کرتے ہیں ۔ اب، پی اے سی ایس کو ملک کے دیہی شہریوں کو بینکنگ، بیمہ ، آدھار اندراج / اپ ڈیٹ، صحت خدمات، قانونی خدمات وغیرہ سمیت سی ایس سیز کے ذریعے فراہم کی جانے والی 300 سے زیادہ ای خدمات فراہم کرنے کے قابل بنایا گیا ہے ۔
تقریباً 1.05 لاکھ پی اے سی ایس کے ساتھ 13 کروڑ سے زیادہ کسان ممبران وابستہ ہیں ۔ ‘پی اے سی ایس کی کمپیوٹرائزیشن’ منصوبے کے ساتھ منسلک مذکورہ بالا اقدامات کسانوں کو قلیل مدتی، درمیانی مدت کے اور طویل مدتی قرض کی سہولیات تک رسائی میں اضافہ کرتے ہیں ۔ یہ پی اے سی ایس کی اقتصادی سرگرمیوں کو متنوع بنانے میں بھی مدد کرتا ہے، اس طرح کسان ممبران کو آمدنی کے اضافی اور پائیدار ذرائع حاصل کرنے کے قابل بناتا ہے ۔
ضمیمہ
پی اے سی ایس پروجیکٹ کی کمپیوٹرائزیشن
|
نمبر شمار
|
ریاستیں
|
منظور شدہ پی اے سی ایس کی تعداد
|
حکومت ہند نے شیئر جاری کیے (روپے میں)
|
1
|
آندھرا پردیش
|
2037
|
18,67,47,271
|
2
|
اروناچل پردیش
|
14
|
27,00,000
|
3
|
آسام
|
583
|
8,86,25,000
|
4
|
بہار
|
4495
|
32,95,00,000
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
2028
|
14,86,00,000
|
6
|
گوا
|
58
|
44,50,000
|
7
|
ہریانہ
|
710
|
7,29,16,000
|
8
|
ہماچل پردیش
|
1789
|
16,88,00,000
|
9
|
جھارکھنڈ
|
1500
|
10,99,00,000
|
10
|
کرناٹک
|
5491
|
55,64,00,000
|
11
|
مدھیہ پردیش
|
4536
|
58,65,25,000
|
12
|
مہاراشٹر
|
12000
|
1,21,59,50,000
|
13
|
منی پور
|
232
|
2,55,00,000
|
14
|
میگھالیہ
|
112
|
1,23,00,000
|
15
|
میزورم
|
25
|
27,00,000
|
16
|
ناگالینڈ
|
231
|
2,81,68,555
|
17
|
پنجاب
|
3482
|
25,52,00,000
|
18
|
راجستھان
|
6781
|
67,07,86,131
|
19
|
سکم
|
107
|
2,08,00,000
|
20
|
تمل ناڈو
|
4532
|
45,68,20,000
|
21
|
تریپورہ
|
268
|
5,59,15,354
|
22
|
اتر پردیش
|
5686
|
53,58,41,650
|
23
|
مغربی بنگال
|
4167
|
30,54,00,000
|
24
|
اتراکھنڈ
|
670
|
3,68,74,057
|
25
|
گجرات
|
5754
|
58,30,00,000
|
26
|
جموں و کشمیر
|
537
|
6,76,78,040
|
27
|
پڈوچیری
|
45
|
60,75,000
|
28
|
انڈمان اور نکوبار
|
46
|
68,81,462
|
29
|
لداخ
|
10
|
12,00,000
|
30
|
ڈی این ایچ اور ڈی ڈی
|
4
|
-
|
کل
|
67930
|
6,54,22,53,520
|
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
ش ح ۔ ا س ۔ ت ح ۔
U - 9403
(Release ID: 2042223)
|