وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

پی ایم جے ڈی وائی کے تحت 52.81 کروڑ روپے پی ایم جن دھن اکاؤنٹس، جن میں 2,30,792 کروڑ روپے کے ڈپازٹ بیلنس ہیں، 19.07.2024 تک کھولے گئے


ان میں 29.37 کروڑ (55.6فیصد) اکاؤنٹس خواتین کے ہیں اور تقریباً 35.15 کروڑ (66.6فیصد) اکاؤنٹس پی ایم جے ڈی وائی کے تحت دیہی اور نیم شہری علاقوں میں کھولے گئے ہیں

Posted On: 05 AUG 2024 8:45PM by PIB Delhi

حکومت نے مالی شمولیت کے لیے قومی مشن (این ایم ایف آئی) یعنی پردھان منتری جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی ) اگست، 2014 میں شروع کیا تاکہ ہر ایک غیر بینک والے گھرانے کے لیے یونیورسل بینکنگ خدمات فراہم کی جا سکے جو کہ بینکنگ سے الگ افراد کے لئے  بینکنگ کے رہنما اصولوں  غیر محفوظ افراد کو محفوظ بنانے، غیر فنڈ شدہ اور غیر خدمت شدہ اور غیر محفوظ علاقوں کی خدمت کرنے پر مبنی ہے۔ یہ بات مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ جناب پنکج چودھری نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہی۔

وزیرموصوف  نے کہا کہ 14اگست 2018 سے، پی ایم جے ڈی وائی  کا مقصد تمام غیر بینک والے بالغوں کا احاطہ کرنا ہے۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ پی ایم جے ڈی وائی ملک بھر میں مالی شمولیت کو فروغ دینے کے لیے بینکنگ کی رسائی بڑھانے میں کامیاب رہا ہے۔ کل 52.81 کروڑ جن دھن اکاؤنٹس  کھولے گئے ہیں ،جن میں ۔ پی ایم جے ڈی وائی کے تحت 19جولائی 2024 تک 2,30,792 کروڑ روپے  کے جمع بیلنس ہیں۔ ان میں سے 29.37 کروڑ (55.6فیصد) جن دھن اکاؤنٹس خواتین کے ہیں اور تقریباً 35.15 کروڑ (66.6فیصد) پی ایم جے ڈی وائی اکاؤنٹس دیہی اور نیم شہری علاقوں میں کھولے گئے ہیں۔

مزید معلومات دیتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ حکومت نے سماجی تحفظ کی مختلف اسکیمیں شروع کی ہیں، جن کی کوریج، 19جولائی 2024  تک، درج ذیل ہے: -

 

  1. پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا (پی ایم جے جے بی وائی ) کے تحت، 20.48 کروڑ مجموعی اندراج کیے گئے ہیں تاکہ کسی بھی وجہ سے ہونے والی  موت پر 2 لاکھ روپے کا لائف انشورنس کور فراہم کیا جا سکے۔
  2. پردھان منتری تحفظ بیما یوجنا (پی ایم ایس بی وائی ) کے تحت، 45.08 کروڑ مجموعی اندراجات کو ایک سال کا حادثاتی امداد فراہم کرنے کے لیے 2 لاکھ روپے کا (موت یا مستقل مکمل معذوری) اور 1 لاکھ روپے (مستقل جزوی معذوری)؛
  3. اٹل پنشن یوجنا (اے پی وائی) کے تحت، اہل صارفین کو ماہانہ پنشن فراہم کرنے کے لیے 6.71 کروڑ مجموعی اندراج کیے گئے ہیں۔

مزید برآں، وزیر موصوف نے کہا،‘‘ فنڈسے محروم افراد کی  فنڈنگ’’ کے مقصد سے اور انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینے کے لیے، حکومت نے کریڈٹ سے منسلک مختلف اسکیمیں شروع کی ہیں، جن کی پیشرفت حسب ذیل ہے:-

  1. پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی ) کے تحت 48.92 کروڑ مجموعی قرضے 29.93 لاکھ کروڑ روپے (12.07.2024 تک) مائیکرو/چھوٹے کاروباری اکائیوں کو 10 لاکھ روپے تک آمدنی پیدا کرنے والی سرگرمیوں کے لیے غیرسودی ادارہ جاتی مالیات فراہم کرنے کے لیے منظور کیے گئے ہیں۔
  2. اسٹینڈ اپ انڈیا اسکیم (ایس یو پی آئی ) کے تحت 2.36 لاکھ مجموعی قرضے جن کی رقم 53,609 کروڑ روپے  ہے۔ (15.07.2024 تک) شیڈولڈ کاسٹ / شیڈول ٹرائب اور خواتین کاروباریوں کو گرین فیلڈ پروجیکٹس قائم کرنے کے لیے منظور کیے گئے ہیں۔
  3. پی ایم  وشوکرما اسکیم، 17.09.2023 کو شروع کی گئی، جس کا مقصد 18 شناخت شدہ تجارتوں میں مصروف روایتی فنکاروں اور دستکاروں کو ہنر کی تربیت تک رسائی، کولیٹرل فری کریڈٹ(غیرسودی قرض)، جدید ٹولز، مارکیٹ لنکیج سپورٹ اور ڈیجیٹل لین دین کی ترغیبات کے ذریعے آخر تک مکمل تعاون فراہم کرنا ہے۔
  4. وزیر اعظم اسٹریٹ وینڈرز آتما نربھر ندھی (پی ایم سواندھی ) کو یکم  جون 2020 کو شروع کیا گیا تھا جس کا بنیادی مقصد کووڈ-19 لاک ڈاؤن سے متاثرہوئے  خوانچے فروشوں کو ریلیف فراہم کرنا تھا۔ یہ اسکیم  ریڑھی پڑی والوں سڑک کے دکانداروں کو نہ صرف قرض دے کر بلکہ ان کی مجموعی اقتصادی ترقی کے لیے بھی بااختیار بنانے کا تصور کرتی ہے۔

وزیرموصوف  نے کہا کہ بینکوں اور دیگر متعلقہ شراکت داروں  کے ساتھ ان اسکیموں کے نفاذ اور نتیجہ خیزی کی نگرانی کے لیے وقتاً فوقتاً جائزہ لینے کا طریقہ کار موجود ہے۔

**********   

(ش ح ۔س ب ۔ع آ)

U-9371


(Release ID: 2041972) Visitor Counter : 51