بجلی کی وزارت
چوبیس گھنٹے بجلی کی فراہمی
Posted On:
05 AUG 2024 3:46PM by PIB Delhi
ملک میں ریاست / مرکز کے لحاظ سے روزانہ کی فراہمی کے اوسط اوقات کی تفصیلات کو، جیسا کہ ریاستوں کے ذریعہ رپورٹ کیا گیا ہے، ضمیمہ میں دیا گیا ہے۔
حکومت ہند نے دین دیال اپادھیائے گرام جیوتی یوجنا (ڈی ڈی یو جی جے وائی)، مربوط پاور ڈیولپمنٹ اسکیم (آئی پی ڈی ایس)، پردھان منتری سہج بجلی ہر گھر یوجنا (سوبھاگیہ) وغیرہ جیسی اسکیمیں شروع کی ہیں، تاکہ سبھی گھرانوں کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی کے مقصد کو حاصل کرنے میں ریاستوں کی مدد کی جا سکے۔ ریاستوں میں تقسیم کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے 1.85 لاکھ کروڑ روپے کے پروجیکٹوں پر عمل کیا گیا جس میں سب اسٹیشنوں کی نئی/اپ گریڈیشن، ایچ ٹی اور ایل ٹی لائنوں کی نئی/اپ گریڈیشن، زرعی فیڈر سیگریگیشن، ایریل بنچڈ کیبل اور زیر زمین کیبلنگ وغیرہ جیسے کام شامل ہیں۔
اس کے علاوہ، حکومت ہند نے ایک مالیاتی طور پر پائیدار اور آپریشنل طور پر مؤثر ڈسٹری بیوشن سیکٹر کے ذریعے صارفین کو بجلی کی فراہمی کے معیار اور بھروسے کو بہتر بنانے کے مقصد کے ساتھ اصلاح شدہ ڈسٹری بیوشن سیکٹر اسکیم (آر ڈی ایس ایس) کا آغاز کیا۔ 2021-22 سے مالی سال 2025-26 تک پانچ سالوں کے دوران حکومت ہند کی طرف سے 97,631 کروڑ روپے کی مجموعی بجٹ سپورٹ کے ساتھ اس اسکیم کا تخمینہ 3,03,758 کروڑ روپے ہے۔ اس اسکیم کے تحت تقسیم کے بنیادی ڈھانچے کے کاموں اور اسمارٹ میٹرنگ کے کاموں کے لیے 2.62 لاکھ کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے۔
مندرجہ بالا کے علاوہ، حکومت نے ملک بھر میں بلاتعطل بجلی کی فراہمی کے حصول کے لیے درج ذیل اقدامات کیے ہیں:
(i) پچھلے دس سالوں میں پیداواری صلاحیت میں 2,14,237 میگاواٹ کا اضافہ کیا گیا۔ پیداواری صلاحیت مارچ 2014 میں 2,48,554 میگاواٹ سے 79.5 فیصد بڑھ کر جون، 2024 میں 4,46,190 میگاواٹ ہوگئی۔
(ii) اپریل 2014 سے اب تک 1,95,181 سی کے ٹی کلومیٹر ٹرانسمیشن لائنیں شامل کی گئیں جو پورے ملک کو ایک فریکوئنسی پر چلنے والے ایک گرڈ سے جوڑتی ہیں۔ اس سے ملک کے ایک کونے سے دوسرے کونے میں 1,18,740 میگاواٹ کی منتقلی ممکن ہوئی ہے۔
(iii) 2032 تک جنریشن کی صلاحیت میں اضافہ (زیر تعمیر اور شناخت) جیسا کہ ذیل میں دیا گیا ہے:
a) 2032 تک کم از کم 80,000 میگاواٹ کی تھرمل صلاحیت۔
b) 2032 تک 25,010 میگاواٹ کی ہائیڈرو صلاحیت۔
c) 2032 تک 14,300 میگاواٹ کی جوہری صلاحیت۔
d) 2032 تک پمپ اسٹوریج پلانٹس (پی ایس پی) کی صلاحیت 50,760 میگاواٹ۔
e) 2032 تک 510 میگاواٹ کی چھوٹی ہائیڈرو صلاحیت۔
f) 2032 تک سولر پاور کی صلاحیت 1,43,980 میگا واٹ۔
g) 2032 تک 23,340 میگاواٹ کی ونڈ پاور کی صلاحیت۔
بجلی (صارفین کے حقوق) رولز، 2020 کے قاعدہ (10) کے مطابق، ڈسٹری بیوشن لائسنس یافتہ تمام صارفین کو چوبیس گھنٹے بجلی فراہم کرے گا۔ تاہم، کمیشن زراعت جیسے صارفین کی کچھ اقسام کے لیے سپلائی کے کم اوقات متعین کر سکتا ہے۔ قوانین ملک میں یکساں طور پر لاگو ہوتے ہیں۔
ضمیمہ
بجلی کے وزیر مملکت جناب شریپد نائک نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی۔
*************
ش ح۔ ف ش ع- ج ا
U: 9364
(Release ID: 2041912)
Visitor Counter : 56