کوئلے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کوئلے کی کان کنی کی وجہ سے پیدا ہونے والی آلودگی کا اندازہ

Posted On: 05 AUG 2024 6:01PM by PIB Delhi

کوئلے کی کان کنی سے پیدا ہونے والی آلودگی کا اندازہ لگانے کے لیے، ہر نئی کان کے لیے اس کے کھلنے سے پہلے اور ہر کان کے لیے اس کی مجوزہ توسیع سے پہلے تفصیلی ماحولیاتی اثرات کا جائزہ (ای آئی اے) کیا جاتا ہے، جو کہ ماحولیاتی اثرات کی تشخیص کے نوٹیفکیشن کے مقرر کردہ رہنما خطوط2006 اور اس کے بعد کی ترامیم پر مبنی ہے۔ ای آئی اے  کو بعد میں تخفیف کے منصوبے کے ساتھ ماحولیاتی مینجمنٹ پلان (ای ایم پی) کے طور پر بھی جوڑا گیا ہے۔

ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت نے کوئلے کی کانوں کے لیے ماحولیاتی معیارات کو مطلع کیا ہے۔ ماحولیاتی معیارات متعلقہ ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈز (ایس پی سی بی ز) / آلودگی کنٹرول کمیٹیوں (پی سی سی ز) کے ذریعے پانی (آلودگی کی روک تھام اور کنٹرول) ایکٹ، 1974 اور ہوا (آلودگی کی روک تھام اور کنٹرول) ایکٹ کے تحت رضامندی کے طریقہ کار کے ذریعے نافذ کیے جاتے ہیں۔ 1981ایس پی سی بی ز/پی سی سی ز یونٹ پر عائد رضامندی کی شرائط کی تعمیل کی تصدیق کے لیے وقتاً فوقتاً نگرانی کرتے ہیں۔

حکومت نے کوئلہ، بڑے معدنیات اور معمولی معدنیات کی کان کنی کے لیے ماحولیاتی کلیئرنس (ای سی) حاصل کرنا لازمی قرار دیا ہے۔ پروجیکٹ کے تجویز کنندہ کو ماحولیاتی اثرات کی تشخیص (ای آئی اے) کرنے اور انوائرنمنٹ مینجمنٹ پلان (ای ایم پی) تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ ای سی کی شرائط کے مطابق، کان کنی کے پروجیکٹ کے علاقے میں ہوا اور پانی کی نگرانی پروجیکٹ کے حامیوں اور رپورٹوں کو چھ ماہانہ بنیادوں پر پیش کی جائے گی۔

ماحولیات پر ہونے والے اثرات کا اندازہ (ای آئی اے) نوٹیفکیشن 2006 کے مطابق نئے یا توسیعی کوئلے کی کان کنی کے منصوبوں کے لیے پیشگی ماحولیاتی کلیئرنس حاصل کرنا لازمی ہے۔ ماحولیاتی کلیئرنس کو محفوظ بنانے کے لیے ای آئی اے/ای ایم پی ایک لازمی دستاویز ہے جس میں عوام کی طرف سے اٹھائے گئے مسئلے کو شامل کیا گیا ہے جس میں عوامی مشاورت کے دوران کان کنی کی وجہ سے آس پاس کے علاقوں کے ماحولیات/آب و ہوا /سماجی پہلوؤں پر مثبت/منفی اثرات تمام اہم مسائل شامل ہیں۔

ماحولیات پر کوئلے کی کانوں کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے ماحولیات کی وزارت  کوئلے کی کان کنی کے منصوبے کی ماحولیاتی کلیئرنس میں مختلف مخصوص اور عام شرائط عائد کرتی ہے۔ ای ایم پی کے نفاذ کی صورتحال کی رپورٹ وزارت  کو مستقل بنیادوں پر جمع کر کے منصوبے کے حامیوں کی طرف سے ای سی  شرائط کی تعمیل کو یقینی بنایا جاتا ہے۔

کوئلے کی کان کنی کی وجہ سے آلودگی کو کم کرنے کے لیے، ای آئی اے/ای ایم پی میں آلودگی پر قابو پانے کے تفصیلی اقدامات پر غور کیا گیا ہے۔ اس کے مطابق، اس ای آئی اے/ای ایم پی کو نافذ کیا جاتا ہے اور آلودگی پر قابو پانے کے اقدامات کیے جاتے ہیں۔ مختلف صفات کے حوالے سے اہم اقدامات درج ذیل ہیں:

 

فضائی آلودگی پر قابو پانے کے اقدامات:

 

  • دھول پیدا کرنے والے ذرائع کے ارد گرد / ساتھ / پر نمی کا چھڑکاؤ کرنےوالی گاڑی/پانی کا چھڑکاؤ کرنے والی گاڑی  / مصنوعی بارش کرنے والے آلات کی  تنصیب۔
  • ٹرک ماؤنٹڈ فوگ کیننز، ٹرالی ماونٹڈ فوگ کیننز، موبائل واٹر اسپرینکلرز کو ہول سڑکوں اور دیگر نقل و حمل کی سڑکوں پر تعینات کرنا۔
  • کول ہینڈلنگ پلانٹس مناسب انکلوژرز سے ڈھکے ہوئے ہیں اور کنویئر روٹ، کرشرز، مختلف ٹرانسفر پوائنٹس اور بنکرز وغیرہ پر نمی کا چھڑکاؤ کرنےوالی گاڑی/پانی کا چھڑکاؤ کرنے والی گاڑی  فراہم کی جاتی  ہیں۔
  • کوئلے کی نقل و حمل کے دوران دھول کی پیداوار کو روکنے کے لیے، کوئلے کی زیادہ تر پیداوار ریلوے کے ذریعے منتقل کی جاتی ہے اور کوئلے کی محدود فیصد سڑکوں کے ذریعے منتقل کی جاتی ہے۔
  • پائپ کنویئر اور فرسٹ مائل کنیکٹیویٹی (ایف ایم سی) کے ذریعے کوئلے کی نقل و حمل سڑک کے ذریعے کوئلے کی نقل و حمل کو کم سے کم کرنے کے لیے۔
  • کنٹینیوئس ایمبیئنٹ ایئر کوالٹی مانیٹرنگ اسٹیشن (سی اے کیو ایم ایس) متعارف کرایا گیا ہے۔
  • بلاسٹنگ کے منفی اثرات کو کم کرنے کے لیے سطحی کان کنوں کو بھی متعارف کرایا گیا ہے۔

پانی کی آلودگی پر قابو پانے کے اقدامات:

 

  • مائن ڈسچارج کے لیے، پمپ سے نکالے گئے پانی کو اس کے خارج ہونے سے پہلے مائن سمپ میں اور تلچھٹ کے تالاب / سیٹلنگ ٹینک کی سطح پر بھی تلچھٹ کے ذریعے ٹریٹ کیا جاتا ہے۔
  • مائنز ورکشاپس سے لیس ہیں جو ایچ ای ایم ایم ز کی مناسب دیکھ بھال کے لیے پودوں کے ساتھ فضلے کے انتظام  کے لیے فراہم کی جاتی ہیں۔
  • رہائشی کالونیوں سے نکلنے والے فضلے کا بندوبست روایتی ذرائع کے ساتھ ساتھ مشترکہ ٹاؤن شپ میں نامزد سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس (ایس ٹی پی ز) کے ذریعے بھی کیا جاتا ہے۔
  • سی جی ڈبلیو اے سے این او سی پانی نکالنے کے لیے محفوظ ہے۔ سی جی ڈبلیو اے  این او سی  کی شرائط کے مطابق، پانی کی سطح کی نگرانی کے لیے پائی زو میٹرس  سے کام کیا جا رہا ہے۔
  • اس کے علاوہ ، قریبی گاؤں  میں تالابوں کی تخلیق، بارش کے پانی کو ذخیرہ کرنے کے ڈھانچے اور موجودہ ٹینکوں/ تالابوں کو صاف کرکے زمینی پانی کی ری چارجنگ بھی کی جاتی ہے۔

 

زمین کی بحالی :

 

 منظور شدہ ای آئی ا ے/ ای ای پی  کے مطابق بحالی کے لیے، بیرونی او بی ڈمپوں کو ڈھکنے والے کان کنی کے علاقوں میں پودے لگانے کے ساتھ ساتھ دوبارہ دعوی شدہ زمین (اندرونی ڈمپ) کو ریاستی سطح کی ماہر ایجنسیوں کے ذریعے ہر سال پودے لگانے کے بعد 4 سال کی دیکھ بھال کا التزام کیا جاتا ہے۔

 زمین کی بحالی کی پیش رفت کے لیے بڑے او سی پی ز کی نگرانی سالانہ سیٹلائٹ امیجری کے ذریعے کی جاتی ہے (> ایم ایم 5 کول 3 + او بی) اور دیگر او سی پی ز مائنز کے لیے، یہ 3 سال میں ایک بار کی جاتی ہے۔

 بارودی سرنگوں کے زمینی استعمال کی نگرانی کے لیے 3 سال میں ایک بار کوئلے کے میدان کے مطابق پودوں کا احاطہ کرنے والے نقشے بھی تیار کیے جاتے ہیں۔

کول بلاک ڈیولپمنٹ اینڈ پروڈکشن ایگریمنٹ (سی بی ڈی پی اے ) نامزد اتھارٹی (وزارت کوئلہ، حکومت ہند) اور تجارتی کوئلے کی کانوں کے لیے کامیاب بولی دہندہ کے درمیان عمل میں لایا گیا ہے کہ کامیاب بولی دہندہ کوشش کرتا ہے کہ کوئلے کی کان میں ہونے والی کارروائیوں سے کاربن کے اثرات کو کم سے کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔ اچھی صنعت کی مشق کے مطابق ماحولیاتی آلودگی اور پائیداری کو فروغ دینا بھی اس میں شامل  ہے ۔اس کے علاوہ ، کامیاب بولی دہندہ جدید اور مروجہ ٹیکنالوجی کے مطابق کوئلے کی کان میں میکانائزڈ کوئلہ نکالنے، نقل و حمل اور انخلاء کو لاگو کرے گا۔

 

یہ معلومات کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

************

 

ش ح۔ا م  ۔ ر ش۔

 (U: 9362)



(Release ID: 2041882) Visitor Counter : 52


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP