مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

تعمیراتی مقامات سے پیدا ہونے والی دھول اور آلودگی

Posted On: 05 AUG 2024 2:55PM by PIB Delhi

ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا  میں تبدیلی کی وزارت (ایم او  ای ایف  اینڈ سی سی) نے کنسٹرکشن اینڈ ڈیمالیشن ویسٹ مینجمنٹ رولز، 2016 اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ رولز، 2016 کو مشتہر کیا ہے ، تاکہ تعمیراتی اور انہدامی ملبے اور ٹھوس کچرے کے ماحولیاتی طور پر درست بند و بست کے ساتھ ساتھ فضائی آلودگی پر قابو پایا جا سکے، جو اس طرح کے کچرے سے پیدا ہوتی ہے۔

تعمیراتی سرگرمیوں سے فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے، ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈز / آلودگی کنٹرول کمیٹیوں ( ایس پی سی بیز / پی سی سیز) کو تعمیراتی سرگرمیوں میں شامل اتھارٹیز / ایجنسیوں کی نگرانی اور عمل درآمد کے لیے درج ذیل رہنما خطوط جاری کیے گئے ہیں۔

  1. مارچ، 2017  میں تعمیراتی اور انہدامی  (سی اینڈ ڈی) ملبے کے ماحولیاتی  بند وبست سے متعلق رہنما خطوط۔
  2. نومبر 2017  میں تعمیراتی مادے اور سی اینڈ ڈی ویسٹ سے نمٹنے میں دھول کم کرنے کے اقدامات سے متعلق رہنما خطوط۔

اس کے علاوہ ، آلودگی کی روک تھام کے مرکزی بورڈ  (سی پی سی بی) نے تمام  ایس پی  سی بیز /  پی سی سیز  کو اینٹی سموگ گن کی تعیناتی اور 20,000 مربع میٹر سے زیادہ کے رقبے والے تعمیراتی پروجیکٹوں/ مقامات  پر دھول کم کرنے کے مناسب اقدامات کے نفاذ کی ہدایت جاری کی ہے۔ سی پی سی بی نے تعمیراتی اور انہدام کرنے کے منصوبوں میں اینٹی سموگ گنز کے استعمال کے لیے رہنما خطوط / طریقہ کار بھی جاری کیا ہے۔ اس کے علاوہ، آن لائن مانیٹرنگ میکانزم (ویب پورٹل کے ذریعے) متعارف کرایا گیا ہے، تاکہ تعمیراتی مقامات کے لیے دھول کم کرنے کے اقدامات کی تعمیل کی نگرانی کی جا سکے۔

جنوری 2019 میں ایم او ای ایف اینڈ سی سی  کے ذریعے شروع کیے گئے صاف  ہوا کے قومی پروگرام (این سی اے پی) کے تحت، 24 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے معیار پر پورے نہ اترنے والے  اور  10  لاکھ سے زیادہ  آبادی والے 131 شہروں کو بہتر بنانے کے اقدامات کرنے کے لیے سٹی ایکشن پلان کے نفاذ کے لیے کمیوں کو  دور کرنے کے لیے فنڈز فراہم کیے جاتے ہیں۔ ہوا کا معیار تمام 131 شہروں/ شہری مقامی اداروں (یو ایل بیز) بشمول ممبئی اربن ایگلومیریشن (یو اے) نے سٹی ایکشن پلانس کے ساتھ ساتھ دیگر چیزوں کو بھی تیار کیا ہے ،جس میں تعمیرات اور انہدام کی سرگرمیوں سے پیدا ہونے والی فضائی آلودگی کو کم کرنے کے اقدامات شامل ہیں۔

این سی اے پی کے تحت،  مالی سال 20-2019 سے مالی سال 26-2025کی مدت کے دوران 131 شہروں کے لیے 19,614.44 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جن میں 10 لاکھ سے زیادہ  آبادی  والے 49  شہروں / بستیوں  کو 15ویں فائنانس کمیشن ایئر کوالٹی گرانٹ کے تحت فنڈز فراہم کیے گئے ہیں اور باقی 82 شہروں کو ایم او ای ایس  اینڈ  سی سی  کے ذریعہ آلودگی کی روک تھام  کی اسکیم  کے تحت  فنڈ جاری کئے گئے ہیں۔  اب تک 131 شہروں میں سٹی ایکشن پلان کو نافذ کرنے کے لیے 11211.13 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔ سٹی ایکشن پلان کے نفاذ کے لیے این سی اے پی کے تحت اب تک ممبئی یو اے کو  938.59 کروڑ روپے فراہم کیے گئے ہیں۔

اس کے علاوہ ، مہاراشٹرا آلودگی کنٹرول بورڈ (ایم پی سی بی) نے 27 اکتوبر 2023 کے  نوٹس کے ذریعے نفاذ کرنے والے حکام کو "فضائی آلودگی میں کمی کے لیے رہنما خطوط" جاری کیے ہیں، جو کہ تعمیراتی اور انہدام کی سرگرمیوں، گاڑیوں، سڑکوں کی دوبارہ معطلی سے پیدا ہونے والی فضائی آلودگی سے نمٹنے کے لیے ضروری کارروائی کرنے کے لیے  مرتب کی گئی ہیں۔  اس  کے علاوہ ، ایم پی سی بی  نے ماحولیات (تحفظ) کے ایکٹ کی دفعہ 5 کے تحت تمام ایجنسیوں/ اتھارٹیز کو ہدایات بھی جاری کی ہیں ،جو تعمیرات اور انہدامی سرگرمیوں میں شامل ہیں، تاکہ مذکورہ رہنما خطوط پر عمل درآمد کریں۔

اس کے علاوہ ، سوچھ بھارت مشن – شہری (ایس بی ایم –یو ) 2.0  یکم اکتوبر 2021 کو شروع کیا گیا،جس میں تمام شہروں میں میونسپل ٹھوس فضلہ کی 100 فیصد محفوظ سائنسی پروسیسنگ کے مقاصد کے ساتھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ (ایس  ڈبلیو ایم) کا حصہ شامل ہے۔ اس میں تعمیرات  اور  انہدامی (سی اینڈ ڈی) فضلہ کی پروسیسنگ شامل ہے۔ اس وزارت نے تعمیراتی اور انہدامی  فضلے کی ری - سائیکل شدہ پیداوار کے استعمال کے لیے اعداد  وشمار تیار کرنے  کا ایک نظام بھی متعارف کرایا ہے۔

یہ معلومات ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر مملکت جناب توکھن ساہو نے آج  راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں  فراہم کیں ۔

************

U.No:9324

ش ح۔وا۔ق ر


(Release ID: 2041667) Visitor Counter : 42


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP , Marathi