خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ازدواجی تنازعات سے متعلق مسائل سے نمٹنے کے لیے وزارت داخلہ، وزارت خارجہ، وزارت  برائے قانون و انصاف کے نمائندوں کے ساتھ خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کے ذریعے مربوط نوڈل ایجنسی قائم کی گئی


خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت کے ذریعہ این سی پی سی آر میں ثالثی سیل تشکیل دیا گیا

Posted On: 02 AUG 2024 7:26PM by PIB Delhi

حکومت ہند نے ان بچوں کے معاملات کو حل کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں جنہیں ازدواجی تنازعہ یا گھریلو تشدد کی وجہ سے میاں بیوی میں سے ایک کی اجازت کے بغیر دوسرے شریک حیات کے ذریعہ دوسرے ممالک سے ہندوستان لایا گیا تھا یا ہندوستان سے باہر لے جایا گیا تھا۔ خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت نے ثالثی کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اور بچے کے بہترین مفاد کے تحفظ کے لیے قومی کمیشن برائے تحفظ حقوق اطفال (این سی پی سی آر) میں ایک ثالثی سیل تشکیل دیا تاکہ بچے کے بہترین مفاد کو مدنظر  رکھتے ہوئے والدین کے لیے منصوبہ بندی کی تیاری کے لیے ایسے معاملات کو حل کیا جا سکے۔

مزید یہ کہ اس وزارت نے ازدواجی تنازعات سے متعلق مسائل سے نمٹنے کے لیے وزارت داخلہ، وزارت خارجہ، وزارت قانون و انصاف کے نمائندوں کے ساتھ مربوط نوڈل ایجنسی (آئی این اے) قائم کی ہے۔ ایسے معاملات میں، یا تو شوہر یا بیوی یا ایسے بچے کا موجودہ کفیل، یا خود بچہ/بچی سیکشن آفیسر، چائلڈ ویلفیئر-I سیکشن، پہلی منزل، جیون تارا بلڈنگ، پارلیمنٹ اسٹریٹ، نئی دہلی-110001میں آئی این اے کو، مقررہ درخواست فارمیٹ کے مطابق ایک درخواست دائر کر سکتا ہے یا اسے ای میل-ina.childcustody-wcd[at]nic[dot]in کے ذریعے ارسال کر سکتا۔ مقدمات کے حقائق پر منحصر ، آئی این اے والدین کا منصوبہ تیار کرنے کے لیے معاملے کو ثالثی سیل کے پاس بھیجتا ہے۔

ثالثی سیل متعلقہ فریقوں کو ذاتی طور پر یا ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کال کرکے والدین کا منصوبہ تیار کرنے کی کوشش کرتا ہے اور باہمی رضامندی سے معاملے کو حل کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ ثالثی سیل ثالثی کے عمل کی تکمیل کے بعد رپورٹ بھی آئی این اے کو فراہم کرتا ہے۔ تاہم، آئی این اے اپنی صوابدید میں کیس کو دوبارہ ثالثی سیل کو بھیج سکتا ہے۔ ثالثی سیل کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ کی بنیاد پر ایک حتمی حکم آئی این اے جاری کرتا ہے۔ یہ حکم کیس میں شامل فریقین کے ساتھ ساتھ وزارت خارجہ، وزارت داخلہ، خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت اور متعلقہ سفارت خانے کو بھی دستیاب کرایا جاتاہے۔

یہ جانکاری خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر محترمہ انّاپورنہ دیوی کے ذریعہ آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب کے تحت دی گئی۔

**********

 

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:9248




(Release ID: 2041033) Visitor Counter : 29


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP