دیہی ترقیات کی وزارت
لکھپتی دیدی اسکیم کا نفاذ
Posted On:
02 AUG 2024 5:54PM by PIB Delhi
لکھپتی دیدی کوئی اسکیم نہیں ہے بلکہ دیہی ترقی کی وزارت کے تحت دین دیال انتیودے یوجنا - وزارت دیہی ترقی کے قومی دیہی معاش مشن (ڈے این آر ایل ایم) اسکیم (ایم ای آر ڈی) کا حصہ ہے۔ ڈے این آر ایل ایم کے تحت ، 30 جون 2024 تک، 10.05 کروڑ خواتین کو 90.86 لاکھ سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جی) میں متحرک کیا گیا ہے۔ ان ایس ایچ جی ممبروں میں سے، 1 کروڑ سے زیادہ ایس ایچ جی ممبروں کی سالانہ آمدنی 1 لاکھ روپے سے زیادہ ہے، یعنی، وہ لکھپتی دیدی ہیں۔
مالی سال 2024-25 کے دوران، حکومت ہند (جی او آئی) نے ڈی اے وائی-این آر ایل ایم کے لیے 15047.00 کروڑ روپے کے بجٹ میں اضافے کی تجویز پیش کی ہے۔ اس سے ایس ایچ جی کے ممبروں کی روزی روٹی کے لیے بڑھتی ہوئی مداخلت میں آسانی ہوگی۔ یہ مداخلت نہ صرف ایس ایچ جی کے ممبروں کو معاشی طور پر با اختیار بنائے گی بلکہ خواتین کی ترقی میں بھی سہولت فراہم کرے گی۔
ڈی اے وائی-این آر ایل ایم کے مختلف ذیلی اسکیموں کے تحت ایس ایچ جی ممبروں کے لیے معاش کو متنوع کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، ایس ایچ جی ممبروں کو سالانہ ایک لاکھ روپے کی کم سے کم آمدنی کی سہولت کے لیے ممکنہ لکھپتی دیدیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
ڈی اے وائی-این آر ایل ایم مختلف مراحل کے ذریعہ خواتین کو با اختیار بنانے کے لیے کریڈٹ اور مائیکرو فنانس کی سہولیات تک رسائی فراہم کررہا ہے جو مندرجہ ذیل ہیں:
i) ایس ایچ جی کو ریوالونگ فنڈ (آر ایف) اور کمیونٹی انویسٹمنٹ فنڈ (سی آئی ایف) کی شکل میں فنڈ فراہم کیے جاتے ہیں تاکہ وہ کارپس بنانے میں ان کی مدد کریں، جہاں سے ایس ایچ جی ممبر مختلف مقاصد کے لیے قرضوں سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔
ii) سود کی سبسڈی والے نرخوں پر کریڈٹ تک رسائی حاصل کرنے کے لیے بینک رابطے کے لیے بھی ایس ایچ جی کو سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ 2013-14 کے بعد سے ، ایس ایچ جی کو 9.00 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ بینک کریڈٹ تک رسائی حاصل کرنے میں مدد کی گئی ہے۔
iii) ایس ایچ جی ممبروں کو اکاؤنٹنگ، ریکارڈ رکھنے، بجٹ، اور قرض کے انتظام وغیرہ کی تربیت کے ذریعے مالی خواندگی کی مہارت بھی دی جاتی ہے۔
دیہی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت، ڈاکٹر چندر شیکھر پیمسانی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کی۔
**************
ش ح۔ ف ش ع- ج ا
02-08-2024
U: 9236
(Release ID: 2041012)
Visitor Counter : 37