بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
حکومت نے آندھرا پردیش میں کلیدی اقدامات کے ساتھ بحری ترقی کو مہمیز کیا ہے
آندھرا پردیش میں مچلی پٹنم بندرگاہ اکتوبر 2025 تک مکمل ہونے کا امکان ہے
جناب سربانند سونووال نے بندرگاہ کی صلاحیت اور سمندری مہارتوں میں اضافے پر بھی روشنی ڈالی
Posted On:
02 AUG 2024 7:00PM by PIB Delhi
بھارت کے بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر جناب سربانند سونووال نے ایک تحریری جواب کے تحت بحری بنیادی ڈھانچے کے بارے میں ایک اہم اطلاع فراہم کی، جس میں آندھرا پردیش میں اس شعبے میں ہونے والی اہم پیشرفت اور سرمایہ کاری کی تفصیل دی گئی۔
جناب سونووال نے بتایا کہ آندھرا پردیش میں مچلی پٹنم بندرگاہ کی تعمیر باضابطہ طور پر 21 اپریل 2023 کو شروع ہوئی تھی اکتوبر 2025 تک مکمل ہونے کا امکان ہے۔ یہ بندرگاہ، آندھرا پردیش حکومت کے انتظامی کنٹرول کے تحت ایک غیر اہم بندرگاہ ہے۔ اگرچہ یہ مرکزی حکومت کی ساگرمالا اسکیم کے تحت شامل نہیں ہے، تاہم بندرگاہ کی ترقی کو 3940.42 کروڑ روپئے کے غیر معمولی مدتی قرض کے ساتھ امداد فراہم کی گئی ہے جس کی منظوری پاور فائننس کارپوریشن (پی ایف سی) کے ذریعہ مچلی پٹنم بندرگاہ ترقیاتی کارپوریشن لمیٹڈ (ایم پی ڈی سی ایل) کو دی گئی ، جو کہ آندھرا پردیش مری ٹائم بورڈ (اے پی ایم بی) کا ایک ماتحت ادارہ ہے۔
وشاکھاپٹنم پورٹ اتھارٹی اور ان لینڈ واٹر ویز اتھارٹی آف انڈیا (آئی ڈبلیو اے آئی) نے آندھرا پردیش میں کل 4,600 کروڑ روپئے کے 36 پروجیکٹ شروع کیے ہیں۔ ان میں سے، تقریباً 2,530 کروڑ روپئے کی مالیت کے 22 منصوبے مکمل ہو چکے ہیں، جبکہ 2,070 کروڑ روپئے کی مالیت کے 14 منصوبے نفاذ کے مختلف مراحل میں ہیں۔ ان پیش رفتوں میں، بین الاقوامی اور گھریلو مسافروں کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے وشاکھاپٹنم بندرگاہ پر ایک جدید ترین بین الاقوامی کروز کم کوسٹل ٹرمینل قائم کیا گیا ہے۔
مالی سال 2022-23 میں ملک کی بندرگاہ کی کل صلاحیت 2,500 ایم ٹی پی اے سے زیادہ ہونے کے ساتھ ہندوستان کی بندرگاہ کی صلاحیت میں خاطر خواہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔ یہ 2014-15 کے مقابلے میں 86 فیصد متاثر کن اضافے کی نمائندگی کرتا ہے، اس عرصے کے دوران بڑی بندرگاہوں پر کارگو ہینڈلنگ کی صلاحیت بھی دوگنی ہو گئی۔ یہ کامیابیاں بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے اور آپریشنل کارکردگی کو بڑھانے کے لیے حکومت کی جاری کوششوں کی نشاندہی کرتی ہیں۔
ساگرمالا پہل کے تحت، ممبئی اور وشاکھاپٹنم میں دو سینٹر آف ایکسیلنس ان میری ٹائم اینڈ شپ بلڈنگ (سی ای ایم) قائم کیے گئے ہیں، وشاکھاپٹنم کیمپس ایشیا میں اپنی نوعیت کا پہلا کیمپس ہے۔ انڈین میری ٹائم یونیورسٹی کے اندر مربوط کیمپس میں 18 لیبارٹریز ہیں اور 10,000 سے زیادہ طلباء کو روزگار حاصل کرنے کے قابل بنانے والی انجینئرنگ اور تکنیکی مہارتوں سے آراستہ کیا گیا ہے۔
فراہم کردہ جوابات ہندوستان کی بندرگاہ اور جہاز رانی کے شعبوں میں جاری اقدامات اور اسٹریٹجک پیش رفت کو نمایاں کرتے ہیں۔
**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:9245
(Release ID: 2040979)
Visitor Counter : 45