کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

حکومت پی اینڈ کے کھاد میں ملک کو خود کفیل بنانے کے لیے پرعزم ہے


یوریا سیکٹر میں ہندوستان کو خود کفیل بنانے کے سلسلے میں نئی سرمایہ کاری کی سہولت فراہم کرنے کے لیے نئی سرمایہ کاری پالیسی؛ پالیسی کے تحت 6 نئے یوریا یونٹس قائم کیے گئے ہیں

مٹی کی صحت کو بگڑنے اور زمینی پانی کی آلودگی کو روکنے کے لیے مٹی کی جانچ پر مبنی متوازن اور مربوط غذائیت کا انتظام

Posted On: 02 AUG 2024 4:56PM by PIB Delhi

حکومت نے ملک کو پی اینڈ کے کھادوں کے معاملے میں خود کفیل بنانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں، جو مندرجہ ذیل ہیں:

موصول ہونے والی درخواستوں کی جانچ پڑتال کی بنیاد پر، این بی ایس کے تحت کھاد کمپنیوں کو ان کی مینوفیکچرنگ صلاحیت میں اضافے کے لیے، نئی پی اینڈ کے کمپنیوں کی شمولیت  کے لیے اور این بی ایس کے تحت ان کی کھاد پیداوار کے لیے  اجازت دی جاتی ہے۔ اس سلسلے میں کھاد پیداوار میں ملک کو خود کفیل بنانے  اور مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے جیسے امور بھی مدنظر ہیں۔

مولاسس سے حاصل کردہ پوٹاش (پی ڈی ایم )جو کہ 100فیصد  اندرونِ ملک تیارشدہ ہے ، کو 13.10.2021 سے غذائیت پر مبنی سبسڈی (این بی ایس) نظام کے تحت مشتہر کیا گیا ہے۔

یوریا کے حوالے سے، حکومت نے یوریا کے شعبے میں نئی ​​سرمایہ کاری کی سہولت فراہم کرنے اور ہندوستان کو یوریا کے شعبے میں خود کفیل بنانے کے لیے نئی سرمایہ کاری پالیسی (این آئی پی) کا اعلان کیا تھا۔ پالیسی کے تحت کل 6 نئے یوریا یونٹس قائم کیے گئے ہیں جن میں نامزد پی ایس یوکی جوائنٹ وینچر کمپنیوں (جے وی سی ) کے ذریعے قائم کیے گئے 4 یوریا یونٹ اور نجی کمپنیوں کے ذریعے قائم کیے گئے 2 یوریا یونٹ شامل ہیں۔ جے وی سی کے توسط سے قائم کی گئیں اکائیوں میں تلنگانہ  قائم راماگنڈم فرٹیلائزرس اینڈ کیمیکلز لمیٹڈ (آر ایف سی ایل) کی راماگنڈم یوریا اکائی اور تین دیگر یوریا اکائیاں بالخصوص اترپردیش، جھارکھنڈ اور بہار میں بالترتیب گورکھپور، سندری اور برونی کی ہندوستان اُروَرک اینڈ رسائینک لمیٹڈ (ایچ یو آر ایل) ہیں۔ نجی کمپنیوں کی جانب سے قائم کردہ اکائیاں مغربی بنگال میں میٹکس فرٹیلائزرز اینڈ کیمیکلز لمیٹڈ (میٹکس) کی پناگڑھ یوریا یونٹ ؛اور راجستھان میں چمبل فرٹیلائزرز اینڈ کیمیکلز لمیٹڈ (سی ایف سی ایل) کی گڈیپن-III یوریا یونٹ ہیں۔ ان یونٹوں میں سے ہر ایک نے 12.7 لاکھ میٹرک ٹن سالانہ (ایل ایم ٹی پی اے) کی گنجائش رکھی ہے۔

حکومت پودوں کے غذائی اجزاء کے غیر نامیاتی اور نامیاتی دونوں ذرائع (کھاد، بایو فرٹیلائزر وغیرہ) کے مشترکہ استعمال کے ذریعے مٹی کی جانچ پر مبنی متوازن اور مربوط غذائی اجزاء کے انتظام کی سفارش کر رہی ہے تاکہ کیمیاوی کھادوں کے استعمال کو کم کیا جا سکے اور مٹی کی صحت کو خراب ہونے سے ، ماحولیات اور آلودگی سے بچا جا سکے۔ زمینی پانی اس کے علاوہ، کھادوں کی تقسیم اور جگہ کا تعین، دھیرے دھیرے ڈالی جانے والی والی این -کھادوں اور نائٹریفیکیشن انحیبیٹرز کا استعمال، پھلی دار فصلیں اگانا اور ریسورس کنزرویشن ٹیکنالوجیز (آر سی ٹیز) کے استعمال کی بھی وکالت کی جاتی ہے۔ انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ تربیت فراہم کرتی ہے، فرنٹ لائن مظاہروں کا اہتمام کرتی ہے اور کسانوں کو ان تمام پہلوؤں سے آگاہ کرنے کے لیے عوامی مہم چلاتی ہے۔ کھادوں کے نامیاتی ذرائع کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے، حکومت نے کئی ٹیکنالوجیز تیار کی ہیں اور ٹیکنالوجی کو پھیلانے کی سرگرمیاں انجام دی ہیں۔ کئی نامیاتی فضلہ کی ری سائیکلنگ اور افزودگی کی ٹیکنالوجیز تیار کی گئی ہیں۔ بائیو فرٹیلائزر کے استعمال کو بڑھانے کے لیے، آئی سی اے آر نے مختلف فصلوں اور مٹی کی اقسام کے لیے مخصوص بایو فرٹیلائزرز کے بہتر اور موثر اسٹرین تیار کیے ہیں۔ زیادہ شیلف لائف کے ساتھ مائع بایو فرٹیلائزر ٹیکنالوجی بھی تیار کی گئی ہے۔ یہ کسانوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے استعمال کے لیے دستیاب ہیں۔ آئی سی اے آر کسانوں کو تعلیم دینے اور اس سلسلے میں سرکاری اسکیموں کو تکنیکی امداد فراہم کرنے کی تربیت بھی دیتا ہے۔

حکومت نے گیلوینائزنگ آرگینک بایو-ایگرو ریسورسز دھن (گوبردھن) پہل قدمی کے تحت پلانٹوں میں تیار نامیاتی کھادوں کو فروغ دینے کے لیے 1500 روپئے / ایم ٹی کے بقدر کے منڈی ترقیاتی تعاون کو بھی منظوری دی ہے ۔ اس کے تحت مختلف بایوگیس/ سی بی جی کی امداد یافتہ اسکیموں / شراکت دار وزارتوں / محکموں کے پروگراموں ،جیسے  پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت (ایم او پی اینڈ این جی)کی قابل استطاعت نقل و حمل کے لیے پائیدار متبادل (ایس اے ٹی اے ٹی) اسکیم ، نئی و قابل احیاء توانائی کی وزارت کے ’فضلے سے توانائی‘ پروگرام، پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے (ڈی ڈی ڈبلیو ایس) کا سووَچھ بھارت مشن (گرامین)، وغیرہ  پر احاطہ کیا گیا ہے۔

یہ جانکاری کیمیاوی اشیاء اور کھادوں کی مرکزی وزیر مملکت محترمہ انوپریہ پٹیل نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں دی۔

 

**********

 

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:9227


(Release ID: 2040929) Visitor Counter : 49


Read this release in: Tamil , English , Hindi , Hindi_MP