اسٹیل کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

اسٹیل کی صنعت کی جدید کاری اور تکنیکی ترقی

Posted On: 02 AUG 2024 4:20PM by PIB Delhi

اسٹیل اور بھاری صنعتوں کے مرکزی وزیر جناب ایچ ڈی کمار سوامی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایاکہ اسٹیل کی صنعت ایک غیرمنضبط  سیکٹر ہونے کی وجہ سے  کمپنیاں جدیدیت اور تکنیکی ترقی کے بارے میں فیصلے خودتجارتی غور وفکر اور مارکیٹ کی سرگرمیوں  کی بنیاد پر کرتی ہیں۔ اسٹیل کمپنیاں اپنے جدید اور تکنیکی ترقی کے پروگراموں میں عالمی سطح پر بہترین دستیاب ٹیکنالوجیز (بی اے ٹی ) کو اپنا رہی ہیں۔

اسٹیل مینوفیکچرنگ سیکٹر میں ماحولیات سے متعلق  پائیداری کو یقینی بنانے اور کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے پالیسیاں درج ذیل ہیں:-

  •  اسٹیل کی وزارت  کی  آر اینڈ ڈی اسکیم یعنی ‘‘آئرن اینڈ اسٹیل سیکٹر میں تحقیق اور ترقی کا فروغ’’، ماحولیات سے متعلق پائیداری کو فروغ دینے اور کاربن کے اخراج کو کم کرنے کے لیے اپنے  متعلقہ فریقوں کو  مالی مدد فراہم کرتی ہے۔
  • نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آرای ) نے گرین ہائیڈروجن کی پیداوار اور استعمال کے لیے نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن کا آغاز کیا ہے جس کا استعمال  ا سٹیل کے شعبے سمیت مختلف سیکٹروں میں  استعمال اورپیداوارکے لئے  کیا جا رہا ہے۔ اس مشن کے تحت ایم این آرای نے اسکیم کو بھی نوٹیفائی کیا ہے۔ اسٹیل کی وزارت کے صلاح  ومشورے  سے  ‘‘اسٹیل سیکٹر میں ہائیڈروجن کے استعمال کے لیے اہم  پروجیکٹوں کا نفاذ’’۔
  • اسٹیل 100فیصد قابل تجدید ماحول کے لحاظ سے پائیدار مواد میں سے ایک ہے۔ا سٹیل ا سکریپ ری سائیکلنگ پالیسی، 2019 کواسٹیل کی وزارت کی طرف سے  نوٹیفائی کیا گیا ہے جوا سٹیل بنانے میں کوئلے کی کھپت کو کم کرنے اور اخراج میں کمی کے لیے مقامی طور پر تیار کردہ اسکریپ کی دستیابی کو بڑھاتی ہے۔
  • موٹر وہیکلز (گاڑیوں کی اسکریپنگ کی سہولت کے رجسٹریشن اور فنکشنز) ضابطہ ستمبر، 2021، اسٹیل سیکٹر میں اسکریپ کی دستیابی کو بڑھانے کا تصور پیش  کرتا ہے۔
  • نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت کے ذریعہ جنوری 2010 میں شروع کیا گیا قومی شمسی مشن شمسی توانائی کے استعمال کو فروغ دیتا ہے اور زیرزمیں  ایندھن پر مبنی توانائی کی جگہ قابل  تجدید توانائی کا استعمال کرکے اسٹیل صنعت  کے کاربن کے  اخراج کو کم کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔
  • توانائی کی کارکردگی کو بڑھانے کے لئے  قومی مشن کے تحت ، کارکردگی ، حصولیابی اورکاروبار(پرفارم ، اچیواینڈ ٹریڈ)(پی اے ٹی ) اسکیم، توانائی کی کھپت کو کم کرنے کے لیے اسٹیل کی صنعت کو ترغیب دیتی ہے۔

حکومت نے معدنیات کی سپلائی کو بڑھانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں جن میں دیگر باتوں کے ساتھ ساتھ ، کان کنی اور معدنی پالیسی میں اصلاحات شامل ہیں تاکہ پیداوار میں اضافہ کیاجاسکے ، میعاد ختم ہونے والی لیز پر کانوں کی جلد نیلامی اور آپریشنلائزیشن، کاروبار کرنے میں آسانی، تمام جائز حقوق کی بغیر کسی رکاوٹ کے منتقلی اور منظوری، کان کنی کے آپریشن اور ڈسپیچ کے آغاز کے لیے ترغیب دینا، کان کنی کے لیز کی منتقلی، سرکارکی زیرنگرانی چلنے والی کان سے  پیدا ہونے والی معدنیات کا 50 فیصد تک فروخت کرنے کی اجازت دینا، تلاش کی سرگرمیوں کو بڑھانا وغیرہ اس کے دیگراجزاء ہیں ،اسٹیل کی صنعت ایک غیرمنضبط سیکٹرہے ، اس میں   چھوٹے اور درمیانہ درجے کے پروڈیوسرز  کے لیے ان  کی کارروائیوں میں مالی مدد فراہم کرنے کے لئے کوئی اسکیم نہیں ہے ۔

ہندوستان میں لوہے اور اسٹیل کے شعبے میں تحقیق اور ترقی بنیادی طور پر خود آئرن اینڈ اسٹیل کمپنیاں، نیشنل ریسرچ لیبارٹریز، تعلیمی ادارے وغیرہ  کے ذریعہ انجام دی جاتی ہے۔ اسٹیل کی وزارت اسٹیل صنعت ، سی ایس آئی آر لیبارٹریز اورماہرین تعلیم کو،لوہے اور اسٹیل کے شعبے میں، ‘‘آئرن اینڈ اسٹیل سیکٹر میں تحقیق اور ترقی کا فروغ’’اسکیم کے تحت تحقیق کے لیے مالی مدد فراہم کر رہی ہے۔ اس اسکیم کے تحت زیر غور علاقوں میں اسٹیل کے شعبے کو درپیش عام مسائل جیسے فضلہ کا استعمال، کارکردگی اور پیداواری صلاحیتوں کو بہتر بنانا، توانائی کی کھپت اور اخراج کو کم کرنا، اسٹیل کی مصنوعات کے معیار کو بہتر بنانا وغیرہ کی تحقیق شامل ہے۔

***********

(ش ح۔ش م۔ ع آ)

U: 9229



(Release ID: 2040916) Visitor Counter : 34


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP , Kannada