شہری ہوابازی کی وزارت
اڑان مرحلہ 5.3، اڑان مرحلہ 5 کے تحت 12 پچھلی بولیوں کے دور کے بعد 3 سال کی مدت پوری ہونے سے پہلے منقطع روٹس کے لیے بولی کے عمل کو دوبارہ کھولتا ہے
اڑان اسکیم کی دفعات کے تحت وائبلٹی گیپ فنڈنگ کے لیے منتخب ایئر لائن آپریٹرز کو 3,587 کروڑ روپے تقسیم کیے گئے ہیں
Posted On:
02 AUG 2024 3:18PM by PIB Delhi
شہری ہوا بازی کے وزیر مملکت جناب مرلی دھر موہول نے کل لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں یہ جانکاری فراہم کی کہ آر سی ایس-اڑان مارکیٹ سے چلنے والی اسکیم ہے جس میں کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کے لیے ایئر لائنز کے ذریعے بولی لگانے کے لیے غیر استعمال شدہ اور کم استعمال والے ہوائی اڈوں کو درج کیا جاتا ہے ۔ اسکیم کے تحت مزید مقامات اور روٹس کا احاطہ کرنے کے لیے وقتاً فوقتاً بولی کے دورر منعقد کیے جاتے ہیں ۔ مخصوص روٹس پر مانگ کے ان کے جائزے کی بنیاد پر، دلچسپی رکھنے والی ایئر لائنزاڑان اسکیم کے تحت بولی لگانے کے وقت اپنی تجاویز پیش کرتی ہیں ۔ ایک ہوائی اڈہ جو اڑان اسکیم کے عطا کردہ راستوں میں شامل ہے اور اڑان کے کاموں کے آغاز کے لیے اپ گریڈیشن/ترقی کی ضرورت ہے، ‘غیر محفوظ اور کم خدمت والے ہوائی اڈوں کی بحالی’ اسکیم کے تحت تیار کیا گیا ہے ۔ ہوائی اڈے کی ترقی اور تیاری پر، سلیکٹڈ ایئر لائن آپریٹرز (ایس اے اوز) ان ہوائی اڈوں کو جوڑنے والے اڑان روٹس پر کام شروع کرتے ہیں ۔ منتخب ایئرلائن آپریٹرس (ایس اے اوز ) کو ائیر لائن آپریشنز کی لاگت اور اڑان کے ایسے راستوں پر متوقع آمدنی کے درمیان فرق کو پورا کرنے کے لیے مالیاتی (وائیبلٹی گیپ فنڈنگ یا وی جی ایف) مدد فراہم کی جاتی ہے ۔ اڑان کے پانچویں دور کے تحت اب تک بولی کے 12 دور منعقد کیے جا چکے ہیں ۔ اڑان کے تحت دیئے گئے کچھ راستے جو 3 سالہ مدت کی تکمیل سے پہلے ہی بند ہو گئے تھے، اڑان مرحلہ 5.3 کے تحت دوبارہ بولی لگانے کے لیے پیش کیے گئے ہیں ۔
درج ذیل وجوہات کی بنا پر ہوائی اڈوں کو چلانے میں کبھی کبھار تاخیر ہوتی ہے ۔
1. زمین کی عدم دستیابی کی وجہ سے تاخیر ۔
2. مخصوص ہوائی اڈوں پر تکنیکی اورکام کاج سے متعلق رکاوٹیں ۔
3. نئی آنے والی ایئر لائنز کے ذریعے شیڈولڈ کمیوٹر آپریٹرز پرمٹ حاصل کرنے میں تاخیر ۔
4. دیگر مسائل جیسے مناسب طیارے کی عدم دستیابی، ہوائی جہاز لیز پر دینے کے مسائل، چھوٹے طیاروں کی دیکھ بھال کے مسائل وغیرہ ۔
منتخب ایئرلائن آپریٹرز کو مرکزی حکومت، ریاستی حکومت اور ہوائی اڈے کے آپریٹرز کی طرف سے ذیل میں مختلف رعایتیں بھی فراہم کی جاتی ہیں:
ہوائی اڈے کے آپریٹرز:
i) ہوائی اڈے کے آپریٹرز آر سی ایس فلائٹس پر لینڈنگ اور پارکنگ چارجز نہ لگائیں ۔
ii) ایئرپورٹ اتھارٹی آف انڈیا ،آر سی ایس پروازوں پر کوئی ٹرمینل نیویگیشن لینڈنگ چارجز (ٹی این ایل سی) نہیں لگائے گی۔
iii) روٹ نیویگیشن اینڈ فیسیلیٹیشن چارجز اے اے آئی (آر این ایف سی) کی طرف سے آر سی ایس فلائٹس پر نارمل ریٹس کے 42.50 فیصد کی رعایتی بنیاد پر لگائے جائیں گے ۔
iv) منتخب ایئر لائن آپریٹرز (ایس اے او) نے تمام ہوائی اڈوں پر اسکیم کے تحت آپریشنز کے لیے سیلف گراؤنڈ ہینڈلنگ کی اجازت دی ۔
مرکزی حکومت:
i) اس اسکیم کے نوٹیفکیشن کی تاریخ سے تین سال کی ابتدائی مدت کے لیے آر سی ایس ہوائی اڈوں سے ایس اے اوز کے ذریعے خریدے گئے ہوابازی ٹربائن فیول (اے ٹی ایف) پر 2فیصد کی شرح سے ایکسائز ڈیوٹی لگائی جائے گی ۔
ii ) منتخب ایئر لائن آپریٹرز (ایس اے او) کو مقامی اور بین الاقوامی دونوں ایئر لائنز کے ساتھ کوڈ شیئرنگ کے انتظامات میں داخل ہونے کی آزادی ہے ۔
ریاستی حکومتیں اپنی ریاستوں کے اندر آر سی ایس ہوائی اڈوں پر:
i) ریاستوں کے اندر واقع آر سی ایس ہوائی اڈوں پر اے ٹی ایف پر ویٹ کو 10 سال کی مدت کے لیے 1 فیصد یا اس سے کم کر دیں ۔
ii) کم از کم اراضی، اگر ضرورت ہو، مفت فراہم کریں اور آر سی ایس ہوائی اڈوں کی ترقی کے لیے بوجھ سے آزاد ہوں اور ضرورت کے مطابق ملٹی ماڈل انٹر لینڈ کنیکٹیویٹی فراہم کریں ۔
iii) آر سی ایس ہوائی اڈوں پر سیکورٹی اور آگ کی خدمات مفت فراہم کریں ۔
iv) آر سی ایس ہوائی اڈوں پر کافی حد تک رعایتی نرخوں پر بجلی، پانی اور دیگر افادیت کی خدمات فراہم کریں یا فراہم کرنے کا سبب بنیں ۔
اسکیم کی دفعات کے مطابق اب تک 3587 کروڑ روپے منتخب ایئر لائن آپریٹرز کو وائبلٹی گیپ فنڈنگ (وی جی ایف) کے لیے تقسیم کیے جا چکے ہیں ۔
*****
ش ح ۔ م ع ۔ ت ح ۔
U - 9209
(Release ID: 2040810)
Visitor Counter : 53