مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

بے گھر لوگوں کے لیے اسکیم

Posted On: 01 AUG 2024 1:14PM by PIB Delhi

2011 کی مردم شماری کے مطابق، ملک کے شہری علاقوں میں بے گھر افراد کی آبادی 938348 کے بقدر ہے۔

بھارت کے آئین کے ساتویں شیڈول کے مطابق، زمین اور نوآبادیات ریاست کے موضوعات ہیں۔ لہذا، ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یوٹیز) کی یہ بنیادی ذمہ داری ہے کہ وہ بے گھر افراد کی باز بحالی کے لیے اقدامات کریں اور اسکیمیں وضع کریں۔ مرکزی حکومت پروگراموں اور منصوبہ بند مداخلتوں کے ذریعے ریاستی حکومتوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کوششوں میں تعاون دے رہی ہے۔

ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت  متعلقہ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے توسط سے، دین دیال انتودیہ یوجنا – قومی شہری روزی روٹی مشن (ڈی اے وائی – این یو ایل ایم) کے تحت  ’شہری علاقوں کے بے گھر افراد کے لیے پناہ گاہیں (ایس یو ایچ)‘ فراہم کرانے کا انتظام کرتی ہے۔ یہ شہری علاقوں کے بے گھر افراد کو بنیادی سہولیات سے آراستہ مستقل پناہ گاہیں فراہم کرنے پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔ ایس یو ایچ کے رہنما خطوط کے مطابق، سماجی تحفظ، خوراک، تعلیم، حفظانِ صحت کے نظام، بے گھر بچوں کے سرکاری اسکول میں داخلے کی سہولت ، ہنر مندی کی تربیت وغیرہ کے مختلف حقداروں کو مربوط کیا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت   مستحق شہری کنبوں کو ہاؤسنگ سے متعلق ضروریات کی فراہمی کی غرض سے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کو تعاون فراہم کرانے کے لیے  پردھان منتری آواس یوجنا – شہری (پی ایم اے وائی - یو) نافذ کرتی ہے۔ پی ایم اے وائی – یو میں تمام مستحق شہری گھرانوں کو بنیادی شہری سہولتوں سے آراستہ بارہ ماسی پکے مکان فراہم کرانے کا تصور پنہاں ہے۔

ایس یو ایچ کے آپریشنل رہنما خطوط کے مطابق، پناہ گاہ چلانے والی ایجنسی کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ بے گھر افراد کی شناخت کرے اور انہیں پناہ گاہ میں آنے پر آمادہ کرے۔ اس کے علاوہ، رہنما خطوط میں، جب بھی ضرورت ہو، بے گھر افراد کے خاندان کا پتہ لگانے میں مقامی پولیس کی فعال شمولیت کی تجویز بھی شامل ہے۔

اس کے علاوہ، رہنما خطوط پناہ گاہ میں داخلے کے وقت افراد کی سماجی-آبادیاتی تفصیلات جمع کرنے کے لیے فراہم کرتے ہیں۔ اگر ضرورت ہو تو، رہائشیوں کو ان کے آبائی مقام کی تفصیلات کے حصول کے لیے مشاورتی معاونت فراہم کی جاتی ہے۔ اگر بے گھر فرد خاندان سے الگ ہو جاتا ہے، تو متعلقہ ریاستی اتھارٹی متعلقہ فلاحی محکموں/پولیس/این جی اوز/سی بی اوز وغیرہ کی شمولیت کے ساتھ فوری طور پر دوبارہ انضمام کے امکانات کو تلاش کرنے کے لیے خاندان کے ساتھ انکوائری/مشاورت کے سیشن کا اہتمام کرتی ہے۔

یہ جانکاری ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر مملکت جناب توکھن ساہو کے ذریعہ آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کی گئی۔

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:8855



(Release ID: 2040421) Visitor Counter : 28


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP , Tamil