الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
آئی آئی ٹی دہلی نے الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی کی مالی اعانت سے چلنے والے پروجیکٹ این این ای ٹی آر اے کے تحت مقامی صحت کی نگہداشت کی ٹیکنالوجیز کو صنعت میں منتقل کیا
پروسٹیٹ کینسر کا پتہ لگانے کے لیے ڈی این اے اپٹیمر اور پیتھوجین کا پتہ لگانے کے لیے فوٹوونک چپ پر مبنی اسپیکٹرو میٹرک بائیو سینسر ٹیکنالوجی ا ن میں سے ہیں جنہیں منتقل کیاگیا ہے
Posted On:
01 AUG 2024 1:47PM by PIB Delhi
الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹکنالوجی کی وزارت(ایم ای آئی ٹی وائی) کی امداد سے چلنے والے نینو الیکٹرانکس نیٹ ورک فار ریسرچ اینڈ ایپلی کیشنس(این این ای ٹی آر اے) کے تحت تیار کردہ دو مقامی صحت کی نگہداشت کی ٹیکنالوجیز کو 31 جولائی 2024 کو انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی دہلی کی میزبانی میں منعقد ایک تقریب میں صنعت کو منتقل کیا گیا ۔
ٹیکنالوجی کی منتقلی کی تقریب کئی معزز شخصیات کی موجودگی میں ہوئی جیسے کہ الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹکنالوجی کی وزارت کے سکریٹری جناب ایس کرشنن، آئی آئی ٹی ڈی کے ڈائریکٹر پروفیسر رنگن بنرجی، الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹکنالوجی کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری جناب بھونیش کمار، الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹکنالوجی کی وزارت ، ایف آئی ٹی ٹی ٹی کی سینئر ڈائریکٹر؛ گروپ کوآرڈینیٹر (الیکٹرانک اور آئی ٹی میں آر اینڈ ڈی) محترمہ سنیتا ورما، پروجیکٹ کے سی آئی پروفیسر نیرج کھرے اور ڈاکٹر سنگیتا سیموال، سائنسدان ای، الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹکنالوجی کی وزارت ۔ آئی آئی ٹی دہلی میں فاؤنڈیشن فار انوویشن اینڈ ٹیکنالوجی ٹرانسفر (ایف آئی ٹی ٹی) نے اس ٹیکنالوجی کی منتقلی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
‘‘ڈی این اے ایپٹمر فار پروسٹیٹ کینسر ڈیٹیکشن’’ نامی ٹیکنالوجی ڈاکٹر سواپینل سنہا، ایچ یو ایم ایم ایس اے بایوٹیک پرائیویٹ لمیٹیڈ کولکتہ، انڈیا کو منتقل کر دی گئی ہے۔ اپٹیمر کو پروفیسر پرشانت مشرا اور آئی آئی ٹی دہلی کی ٹیم نے تیار کیا ہے اور یہ مخصوص آنکوجینز سے منسلک ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے اور پروسٹیٹ کینسر کے لیے تھرانوسٹکس کے طور پر مفید ہو سکتا ہے۔
پیتھوجین کا پتہ لگانے کے لیے ٹیکنالوجی ‘‘فوٹونک چپ پر مبنی اسپیکٹرو میٹرک بائیو سینسر’’ مسٹر نتن زاویری، یو این آئی این او ہیلتھ کیئر پرائیویٹ لمیٹڈ، ممبئی، انڈیا کو منتقل کر دی گئی ہے۔ یہ نئی ٹیکنالوجی پروفیسر جوبی جوزف اور آئی آئی ٹی دہلی کی ٹیم نے تیار کی ہے اور یہ پیتھوجینز کا فوری اور درست پتہ لگانے کے قابل بنائے گی، اس طرح متعدی بیماریوں کی روک تھام میں مدد ملے گی۔
الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹکنالوجی کی وزارت کےسیکرٹری نے ٹیموں کو ان ٹیکنالوجیز کی کامیاب منتقلی پر مبارکباد دی اور کہا کہ ‘‘ہم ایک ایسے مستقبل کا تصور کرتے ہیں جہاں ٹیکنالوجی کی منتقلی اختراع، تعاون اور پائیدار ترقی کو آگے بڑھاتی رہے۔ ٹیکنالوجی کے کامیاب اختیار، نفاذ اور تجارت کاری کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔’’
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا ک۔ن ا۔
U- 9136
(Release ID: 2040414)
Visitor Counter : 59