وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
پائیدار ماہی گیری کو یقینی بنانے کے اقدامات
Posted On:
31 JUL 2024 4:38PM by PIB Delhi
سمندری ساحل سے 12 سمندری میل کے علاقائی پانیوں میں ماہی گیری کا موضوع آئین کے ساتویں شیڈول کے تحت 'ریاست کی فہرست' کے 'انٹری 21' کے تحت آتا ہے۔
1979 میں مرکزی حکومت کے ذریعہ جاری کردہ 'ماڈل بل' کی بنیاد پر، ساحلی ریاستوں اورمرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اپنے آبی علاقے کے اندر ماہی گیری کے ضابطے اور انتظام کے لیے اپنے میرین فشنگ ریگولیشن ایکٹ کو نافذ کیا ہے۔ حکومت ہند نے 'نیشنل پالیسی آن میرین فشریز 2017' کو نوٹیفاءی کیا جس کا مقصد تمام اقدامات کی بنیاد پر وسائل کی پائیداری کو برقرار رکھنا ہے۔ ماہی گیری کے وسائل کی صلاحیت کا تخمینہ ماہر کمیٹی باقاعدگی سے وقفوں پر لگاتی ہے۔اسے ماہی پروری، حیوانات اور ڈیری، حکومت ہند کی طرف سے تشکیل دیا گیا ہے۔ اس كا مقصد انڈین ایکسکلوسیو اکنامک زون (EEZ) میں مچھلیوں کے ذخیرے کی حیثیت کا پتہ لگانے اور ماہی گیری کے وسائل کے امکانات کی دوبارہ توثیق ہے۔ ممکنہ ماہی گیری کے وسائل کی بحالی کے لیے ماہر کمیٹی (2018) کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق ہندوستانی ایز میں سمندری ماہی گیری کے وسائل کی سالانہ ممکنہ پیداوار کا تخمینہ 5.31 ملین ٹن ہے۔ 2023-2022 کے دوران سمندری مچھلیوں کی لینڈنگ 4.43 ملین ٹن ریکارڈ کی گئی، جو کہ سالانہ کٹائی کی صلاحیت کے اندر ہے۔حکومت ہند نے مچھلی کے ذخیرے کو بڑھانے اور پائیدار ماہی گیری کو یقینی بنانے کے لیے بھی کئی اقدامات کیے ہیں۔جیسے کہ ایز میں مون سون سیزن کے دوران 61 دن کی یکساں ماہی گیری پر پابندی کا نفاذ، تباہ کن ماہی گیری کے طریقوں پر پابندی جیسے جوڑی ٹرالنگ یا بیل ٹرالنگ اور ماہی گیری میں مصنوعی ایل ای ڈی لائٹس کا استعمال، نوجوانوں کی ماہی گیری کی حوصلہ شکنی اور سمندری کھیتی کو فروغ دینا، مصنوعی چٹانوں کی تنصیب، سمندری سوار کی کاشت سمیت میری کلچر کی سرگرمیاں وغیرہ۔اس کے علاوہ ساحلی ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے بھی تحفظ اور انتظامی اقدامات کو نافذ کر رہے ہیں۔جیسے گیئر میش سائز اور انجن پاور ریگولیشنز،مچھلی کا کم از کم قانونی سائز ،ماہی گیری کے جہازوں کے مختلف زمروں کے لیے ماہی گیری کے علاقوں کی زونیشن وغیرہ۔ نتیجتاً، 2022 میں آءی سی اے آر-سنٹرل میرین فشریز ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی طرف سے کئے گئے تازہ ترین مطالعہ کے مطابق یہ مشاہدہ کیا گیا ہے کہ ہندوستانی پانیوں کے سمندری مچھلیوں کے ذخیرے اچھی صحت میں ہیں۔ مختلف علاقوں میں 135 مچھلیوں کے ذخائر میں سے 91.1 فیصد کا جائزہ لیا گیا ہے اور انہیں پائیدار پایا گیا.
یہ اطلاع مرکزی وزیر برائے ماہی پروری، حیوانات اور دودھ کی پیداوار جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کی ۔
*****
U.No:9076
ش ح۔رف۔س ا
(Release ID: 2039879)