وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
مویشیوں میں مصنوعی تخم ریزی
Posted On:
31 JUL 2024 5:24PM by PIB Delhi
مویشی پروری اور ڈیری کا محکمہ راشٹریہ گوکل مشن کا نفاذ کر رہا ہے جس کا مقصد دیسی مویشیوں کی نسلوں کی ترقی اور تحفظ، مویشیوں کی آبادی کی جینیاتی اپ گریڈیشن اور دودھ کی پیداوار اور گائے کی پیداوار میں اضافہ کرنا ہے۔
راشٹریہ گوکل مشن کے تحت ملک میں دیسی نسلوں کی مصنوعی تخم ریزی کی کارکردگی اور کامیابی کی شرح کو بڑھانے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں:
- کسانوں کی دہلیز پر معیاری مصنوعی تخم ریزی کی خدمات کی فراہمی کے لیے تربیت یافتہ افرادی قوت کو دستیاب کرنے کے لیے دیہی ہندوستان (میتری) میں کثیر مقصدی مصنوعی انسیمینیشن ٹیکنیشنوں کی شمولیت۔ ریاستوں اور مرکز زیر انتظام علاقوں کو مصنوعی تخم ریزی کے تکنیکی ماہرین اور پیشہ ور افراد کی تازہ کاری کی تربیت کے لیے بھی مدد فراہم کی جاتی ہے۔
- دیسی بوائین نسلوں کے اعلی جینیاتی میرٹ بُل کے منی کا استعمال کرتے ہوئے گایوں کے درمیان AI کوریج کو بڑھانے کے لیے نیشن وائیڈ آرٹیفیشل انسیمینیشن پروگرام (این اے آئی پی)۔
- iii. منی کی پیداوار کے لیے ہائی جینیٹک میرٹ بُل (ایچ جی ایم) کی شمولیت: معروف جینیاتی صلاحیت والے پروجینی ٹیسٹنگ پروگرام اور پیڈیگری سلیکشن پروگرام کے ساتھ اعلیٰ جینیاتی میرٹ بیلوں کی تیاری کے لیے راشٹریہ گوکل مشن کے تحت عمل کیا گیا ہے۔
- iv. سیمن اسٹیشنوں کا استحکام: منی کی پیداوار کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے سیمن اسٹیشنوں کے استحکام کا احاطہ راشٹریہ گوکل مشن کے تحت کیا گیا ہے۔
مقامی نسلوں کی اندھا دھند افزائش سے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں تمام درآمدی جراثیموں کی نسل کی پاکیزگی کا ٹیسٹ کرایا جاتا ہے۔ جراثیم کی درآمد کو منظم کرنے اور ملک میں غیر ملکی بیماریوں کے داخلے سے بچنے کے لیے محکمہ نے بوائین جراثیم کی درآمد اور برآمد کے لیے رہنما اصول وضع کیے ہیں۔
ماہی گیری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی۔
**********
ش ح۔ ف ش ع- م ف
U: 9084
(Release ID: 2039853)
Visitor Counter : 46