کوئلے کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

کے اے بی آئی ایل ارجنٹینا ، آسٹریلیا اور چلی میں بیرون ملک اہم معدنیات کے اثاثوں کے حصول کے مواقع تلاش کر رہی ہے

Posted On: 31 JUL 2024 3:47PM by PIB Delhi

کوئلہ اور کانکنی  کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب بتایا کہ ایک جوائنٹ وینچر کمپنی یعنی کھنیج بدیش انڈیا لمیٹڈ (کے اے بی آئی ایل) کو تین مرکزی پبلک سیکٹر انٹرپرائزز یعنی نیشنل ایلومینیم کمپنی لمیٹڈ، ہندوستان کاپر لمیٹڈ اور منرل ایکسپلوریشن اینڈ کنسلٹنسی لمیٹڈ کی ایکویٹی شراکت کے ساتھ قائم کیا گیا ہے جس کا مقصد اسٹریٹجک معدنیات کو  بیرون ممالک میں شناخت کرنا، دریافت کرنا، حاصل کرنا، تیار کرنا، کانکنی  کرنا، پروسیس کرنا، خریدنا اور فروخت کرنا ہے تاکہ ہندوستانی گھریلو صنعت کو ان معدنیات کی لچکدار فراہمی کو محفوظ بنایا جا سکے ۔  اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے، کے اے بی آئی ایل فی الحال لیتھیم (ایل آئی) اور  کوبالٹ (سی او) جیسے بیرون ملک اہم معدنیات کے اثاثوں کے حصول اور ارجنٹینا، آسٹریلیا اور چلی میں  پروجیکٹوں کو شروع کرنے کرنے کے مواقع تلاش کر رہی ہے ۔

ارجنٹینا  میں، کے اے بی آئی ایل نے ارجنٹینا  کی سرکاری کمپنی کے ساتھ ایکسپلوریشن اینڈ ڈیولپمنٹ کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں اور ارجنٹینا  کے کاٹامارکا صوبے میں لیتھیم بلاکس کی تلاش اور ترقی کے لیے خصوصی حقوق حاصل کیے ہیں ۔ کے اے بی آئی ایل نے قانونی منظوریوں اور دیگر سرگرمیوں کے حصول کے لیے سرگرمیاں شروع کر دی ہیں، جن کی تلاش کی سرگرمیاں شروع کرنے کے لیے درکار ہے ۔

آسٹریلیا میں، کے اے بی آئی ایل نے کریٹیکل منرل آفس (سی ایم او)، محکمہ صنعت، سائنس اور وسائل (ڈی آئی ایس ای آر)، حکومت آسٹریلیا  کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں جس کا مقصد ،   آسٹریلیا کے لیتھیم اور کوبالٹ کانکنی کے اثاثوں میں مشترکہ مستعدی اور مزید سرمایہ کاری کرنا ہے ۔  اس سے کے اے بی آئی ایل کو طویل مدتی سرمایہ کاری کے فیصلے لینے اور ملک میں لیتھیم اور کوبالٹ کی پائیدار فراہمی کو یقینی بنانے کے انتظامات میں بھی مدد ملے گی ۔  کے اے بی آئی ایل نے چلی کی ایک سرکاری کمپنی ای این اے ایم آئی کے ساتھ  این ڈی اے کے معاہدے پر بھی دستخط کیے ہیں تاکہ چلی میں برائن ٹائپ لیتھیم بلاک کی تلاش شروع کی جا سکے ۔  کے اے بی آئی ایل طویل مدتی سرمایہ کاری کے لیے اہم اور اسٹریٹجک معدنیات کی بھرپور صلاحیت رکھنے والے دوسرے ممالک میں امکانات تلاش کرنے کی مسلسل کوشش کر رہا ہے۔

سی آئی ایل نے بھی حکومت  چلی کی طرف سے شروع کردہ آر ایف آئی کے خلاف اپنی دلچسپی کا اظہار جمع کرایا ہے ۔جس کا مقصد   چلی میں لتھیم پر مشتمل نمکیات یا دیگر قسم کے ذخائر کی تلاش، نکالنے اور پروسیسنگ کے پروجیکٹوں کو فروغ دینا ہے ۔ سی آئی ایل نے اہم معدنی پروجیکٹوں میں ممکنہ سرمایہ کاری کی فزیبلٹی کی جانچ کے لیے مختلف ممالک کی کمپنیوں کے ساتھ غیر افشاء کرنے والے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں ۔

منرلز سیکیورٹی پارٹنرشپ (ایم ایس پی ) کا مقصد میزبان حکومتوں اور صنعت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے ذریعے متنوع اور پائیدار اہم توانائی معدنیات کی فراہمی کی زنجیروں کی ترقی کو تیز کرنا ہے تاکہ ویلیو چین کے ساتھ اسٹریٹجک منصوبوں کے لیے ہدف بنائے گئے مالی اور سفارتی مدد کی سہولت فراہم کی جا سکے ۔  ایم ایس پی شراکت داروں میں آسٹریلیا، کینیڈا، ایسٹونیا، فن لینڈ، فرانس، جرمنی، بھارت، اٹلی، جاپان، ناروے، جمہوریہ کوریا، سویڈن، برطانیہ، ریاستہائے متحدہ، اور یورپی یونین شامل ہیں ۔  ایم ایس پی شراکت دار عالمی معدنیات کے شعبے میں ماحولیاتی، سماجی، اور گورننس (ای ایس جی) کے معیارات کو بلند کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔  ایم ایس پی صرف ان پروجیکٹوں  کی مدد کرنے کا عہد کرتا ہے جو اعلیٰ، بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ ای ایس جی  معیارات پر پورا اترتے ہیں، مقامی قدر میں اضافے کو فروغ دیتے ہیں، اور کمیونٹیز کو ترقی دیتے ہیں، اس اعتراف میں کہ تمام ممالک عالمی صاف توانائی کی منتقلی سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں ۔  ایم ایس پی کی اعانت یافتہ پروجیکٹس  ، پراجیکٹ کی  پوری مدت کے دوران سخت ای ایس جی  معیارات پر عمل کریں گے ۔   

*********

 (ش ح – ا گ– ت ح)

U. No.9065



(Release ID: 2039787) Visitor Counter : 43


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP , Tamil