قبائیلی امور کی وزارت
این ٹی آر آئی نے ایک روشن کل کے لیے قبائلی نوجوانوں کو جدید مہارتوں سے آراستہ کرنے کے لیے ورکشاپ کا اہتمام کیا
Posted On:
30 JUL 2024 4:57PM by PIB Delhi
قبائلی امور کی وزارت کے تحت نیشنل ٹرائبل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (این ٹی آر آئی) نے آج نئی دہلی میں ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا جس کا عنوان ’’آبائیلی نوجوانوں کو نئے دور کی مہارتوں کے ساتھ بااختیار بنانا‘‘ تھا۔ ورکشاپ کا مقصد قبائلی نوجوانوں کو نئے دور کی مہارتوں اور علم سے آراستہ کرنا تھا جو آج کی تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں کامیابی کے لیے ضروری ہے۔ اس تقریب کی صدارت ممبر (قومی کمیشن برائے شیڈولڈ ٹرائب) جناب نروپم چکما نے بطور مہمان خصوصی کی۔

ورکشاپ میں نئے دور کی مہارتیں سیکھنے، نوجوانوں میں کاروباری صلاحیتوں کی تعمیر کے لیے حکومت کے اقدامات، ایک پائیدار مستقبل کے لیے کاروباری اور پیشہ ورانہ تربیت کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنانا، قبائلی نوجوانوں کے اسکالرز اور نئے دور کے کاروباری افراد کے تجربات کا اشتراک سمیت متعدد موضوعات کا احاطہ کیا گیا۔ سیشنز کی قیادت یونیورسٹیوں، سرکاری اور غیر سرکاری تنظیموں، اسٹارٹ اپ انکیوبیٹرز، صنعت اور کامیاب قبائلی کاروباری افراد کے تجربہ کار پیشہ ور افراد اور اسکالرز نے کی۔
افتتاحی سیشن میں مہمان خصوصی، جناب نروپم چکما نے قبائلی نوجوانوں کے لیے نئے دور کی مہارتوں کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قبائلی نوجوان نئی چیزوں اور چیلنجنگ ماحول کو اپنانے کی زیادہ صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 2014 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 15 جولائی کو نوجوانوں کے ہنر کا عالمی دن قرار دیا اور قبائلی نوجوانوں کے نصاب میں کمپیوٹر لٹریسی، ڈیٹا سائنس، مصنوعی ذہانت، اے آئی لرننگ اور ہنر بڑھانے سمیت نئے دور کی مہارتوں کو شامل کرنے پر زور دیا۔

ڈائریکٹر جنرل (انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ایڈمنسٹریشن) جناب سریندر ناتھ ترپاٹھی نے قبائلی اور غیر قبائلی نوجوانوں کے لیے مقامی بولیوں میں پرائمری تعلیم کی ضرورت پر زور دیا۔ اسی سیشن میں اسپیشل ڈائرکٹر (این ٹی آر آئی) پروفیسر نُپور تیواری نے ذکر کیا کہ یہ ورکشاپ نوجوانوں کو روزگار، تعلیمی، ریسرچ، معقول کام اور کاروباری ترقی کے لیے قابل قدر مہارتوں سے آراستہ کرنے کے لیے اسٹریٹجک اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے نئی نسل کی مہارت کی نشوونما کے بارے میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے بیان کا حوالہ دیا جو ایک قومی ضرورت ہے اور ’آتم نر بھر بھارت‘ کی بنیاد ہے۔
افتتاحی سیشن میں کلنگا انسٹی ٹیوٹ آف سوشل سائنسز (کے آئی ایس ایس) کے وائس چانسلر پروفیسر دیپک کمار بہیرا نے اپنی تقریر میں قبائلی علاقوں میں نئے دور کے علم کو شامل کرنے پر زور دیا، خاص طور پر مواصلاتی مہارت، موبائل سیکھنے، کمیونٹی کی شمولیت، رہنمائی اور پیشہ ورانہ پروگرام۔ پروفیسر سنجے کمار نائک، ریوین شا یونیورسٹی، کٹک، اڈیشہ کے وائس چانسلر نے کہا کہ قبائلی نوجوانوں کے لیے نئے دور کی مہارتیں حاصل کرنا خاص طور پر ضروری ہے جو انہیں روایتی علمی نظام اور جدید ٹیکنالوجی کے درمیان فرق کو ختم کرنے کے قابل بناتا ہے اور جدت اور خود انحصاری کو فروغ دیتا ہے۔
اسکل ڈیولپمنٹ اور انٹرپرینیورشپ کی وزارت، نیتی آیوگ کے اٹل انکیوبیشن سینٹر، نیشنل کونسل فار ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ، ایس آئی ڈی بی آئی، ایم ایس ایم ای کی وزارت، پالیسی ماہرین، سماجی کاروباریوں اور قبائلی اسکالرس کے افسران نے بھی نئے دور کی مہارتوں پر زور دیا۔
************
ش ح۔ ا ک ۔ م ص
(U: 9001 )
(Release ID: 2039207)
Visitor Counter : 47