بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

نہایت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں (ایم ایس ایم ایز) کے لیے کریڈٹ فلو کو بڑھانے اور آسان بنانے کے  اقدامات

Posted On: 29 JUL 2024 5:00PM by PIB Delhi

24.07.2024 تک ادیم رجسٹریشن پورٹل اور ادیم اسسٹ پلیٹ فارم پر ملک میں رجسٹرڈ ایم ایس ایم ایز کی کل تعداد 4.76 کروڑ  ہیں۔

وزارتِ شماریات اور پروگرام کے نفاذ سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق،2022-23 کے دوران آل انڈیا مینوفیکچرنگ آؤٹ پٹ میں ایم ایس ایم ای مینوفیکچرنگ آؤٹ پٹ کا حصہ 35.4 فیصد تھا اور 2023-2022 کے دوران آل انڈیا گراس ڈومیسٹک پروڈکٹ میں ایم ایس ایم ای گراس ویلیو ایڈڈ  کا حصہ 30.1 فیصد تھا۔

ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کمرشل انٹیلی جنس اینڈ اسٹیٹسٹکس  کے ڈیٹا ڈسمینیشن پورٹل کی معلومات کے مطابق 2024-2023 کے دوران تمام ہندوستانی برآمدات میں ایم ایس ایم ای مخصوص مصنوعات کی برآمد کا حصہ 45.73 فیصد تھا۔

24.07.2024 تک ادیم رجسٹریشن پورٹل اور ادیم اسسٹ پلیٹ فارم پر ایم ایس ایم ایز کے ذریعہ کل روزگار کی اطلاع 20.55 کروڑ ہے۔

ریزرو بینک آف انڈیا سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، 2023-2022 کے دوران شیڈولڈ کمرشل بینکوں کے ذریعے ایم ایس ایم ایز سیکٹر میں کھاتوں کی تعداد اور بقایا رقم بالترتیب 213.32 لاکھ اور   22,60,135.3 کروڑ روپے تھی۔ مزید یہ كہ 2019 میں ریزرو بینک آف انڈیا کے ذریعہ تشکیل كردہ نہایت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں سے متعلق  ماہر کمیٹی نے ایم ایس ایم ایز سیکٹر میں کریڈٹ گیپ 20 سے 25 لاکھ کروڑ روپے کی حد میں ہونے کا تخمینہ لگایا تھا۔

ایم ایس ایم ای کو قرض کے بہاؤ کو بڑھانے کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات ذیل میں دیئے گئے ہیں:

1۔ 4 ستمبر 2020 کوترجیحی شعبے کے قرضے  اہداف اور درجہ بندیپر ماسٹر ڈائریکشن کے لحاظ سے ایم ایس ایم ایز  کو دیئے گئے تمام بینک قرضے جو اس میں دی گئی شرائط کے مطابق ہیں ترجیحی شعبے کے قرضے کے تحت درجہ بندی کے لیے اہل ہیں۔

2۔ شیڈول کمرشل بینکوں  کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ ایم ایس ای زمرہ میں یونٹس کو  10 لاکھ روپے تک کے قرضوں کے معاملے میں کولیٹرل سیکیورٹی قبول نہ کریں۔

3۔ ایم ایس ای یونٹس کی ورکنگ کیپیٹل کی ضرورت کی گنتی بینکوں کے ذریعہ  5 کروڑ  روپےتک کی قرض کی حد کے لیے یونٹ کے متوقع سالانہ ٹرن اوور کے کم از کم 20 فیصد کے آسان طریقے کی بنیاد پر کی جائے گی۔

4۔ قرض کی مختلف اقسام کے لیے 85% تک گارنٹی کوریج کے ساتھ  ایم ایس ایز كو 500 لاكھ روپے کی حد تک کولیٹرل فری قرض (اطلاق 01.04.2023 سے) کریڈٹ گارنٹی فنڈ ٹرسٹ  کے ذریعے ۔

5۔ وزیراعظم کے ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام  کی حد تک رہنما خطوط کے تحت مینوفیکچرنگ اور سروس سیکٹر کے تحت مارجن منی سبسڈی کے لیے قابل قبول پروجیکٹ/یونٹ کی زیادہ سے زیادہ  اضافہ شدہ لاگت  بالترتیب 50.00 لاکھ اور  20.00 لاکھ روپے ہے۔

 6۔ کاروبار کرنے میں آسانی کے لیے ''ادیم رجسٹریشن پورٹل'' کے ذریعے ایم ایس ایم ایز کی مفت رجسٹریشن۔

7۔ غیر رسمی مائیکرو انٹرپرائزز  کو ترجیحی شعبے کے قرضے کے تحت فائدہ حاصل کرنے کے لیے رسمی دائرے میں لانے كی خاطر ادیم اسسٹ پلیٹ فارم کا آغاز۔

8۔ کاریگروں اور دستکاروں کو فوائد فراہم کرنے کے لیے جو سبسڈی والے کریڈٹ تک رسائی سمیت 18 روایتی تجارتوں میں مصروف ہیں  17.09.2023 کو 'پی ایم وشوکرما' اسکیم کا آغاز۔

یہ معلومات نہایت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کے مرکزی وزیر جناب جیتن رام مانجھی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم كیں۔

*****

U.No:8935

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 2038774) Visitor Counter : 6


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP