بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ایم ایس ایم ای  سیکٹر کے لیے خام مال کی دستیابی

Posted On: 29 JUL 2024 5:03PM by PIB Delhi

ایم ایس ایم ایز کو خام مال کی باقاعدگی سے فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے، نیشنل اسمال انڈسٹریز کارپوریشن لمیٹڈ (این ایس آئی سی)، جو ایم ایس ایم ای کی وزارت کے تحت ایک پبلک سیکٹر کا ادارہ ہے، ایم ایس ایم ایز کو ان کے خام مال کی ضروریات کو پورا کرنے میں سہولت فراہم کرتا ہے۔ اس مقصد کے لیے، این ایس آئی سی، ایم ایس ایم ایز کو خام مال کی فراہمی کے لیے بلک مینوفیکچررز کے ساتھ بندوبست کرتا ہے۔ این ایس آئی سی، ایم ایس ایم ایز  کو اپنی خام مال  کی امداد (آر ایم اے) اسکیم کے تحت فراہم کنندگان کو ادائیگی کے لیے بینک گارنٹی کے تحت مالی امداد بھی فراہم کرتا ہے۔ مزید برآں، ایم ایس ایم ای کی وزارت ملک میں کوائر سیکٹر کی مجموعی ترقی کے لیے امبریلا اسکیم ‘کوائر وکاس یوجنا’  نافذ کر رہی ہے۔ ‘کوائر وکاس یوجنا’ کے تحت برآمدات کی منڈی کے فروغ کے پروگراموں کا مقصد صنعت کو فروغ دینا ہے، تاکہ کوائر اور کوائر کی مصنوعات کی عالمی منڈی میں  شرکت کر سکے۔ کوائر بورڈ ایم ایس ایم ایز کو ایکسپورٹ مارکیٹ پروموشن پروگرام کے تحت انٹرنیشنل کوآپریشن (آئی سی) اسکیم کے مطابق بیرون ملک بین الاقوامی میلوں میں شرکت کرنے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔آئی سی اسکیم کا مقصد بہت چھوٹی ،چھوٹی اور اوسط  درجے  کی صنعتوں (ایم ایس ایم ایز) کی بین الاقوامی تقریبات میں شرکت کی سہولت فراہم کرکے، شراکت داری کو فروغ دینا، اور عالمی سطح پر اپنی مارکیٹ کی رسائی کو بڑھانا ہے۔

تجارت اور صنعت کی وزارت کے بیرونی تجارت کے ڈائریکٹوریٹ جنرل  (ڈی جی ایف ٹی) کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق، بیرونی  تجارت پالیسی 2023 کے تحت، ایڈوانس اتھورائزیشن اسکیم کے تحت خام مال/ لاگت  کی تیاری کے لیے ایم ایس ایم ایز اور دیگر صنعت کاروں کے لیے ڈیوٹی فری درآمد کی اجازت ہے۔ برآمد کنندگان یہ اسکیم ایم ایس ایم ایز کو 'نیل' ڈیوٹی کی شرح پر خام مال حاصل کرنے کے قابل بناتی ہے ، تاکہ ان کی برآمدی مصنوعات بین الاقوامی مارکیٹ میں اپنے غیر ملکی ہم منصبوں کے ساتھ مقابلہ کر سکیں۔ تقریباً 24,000 ایسی ایڈوانس اتھارٹیز ہر سال ڈی جی ایف ٹی کی طرف سے جاری کی جاتی ہیں جو کہ 35 بلین امریکی ڈالر مالیت کے خام مال کی درآمد کے برابر ہے ،جس کے نتیجے میں 60 بلین امریکی ڈالر کی برآمدات ہوتی ہیں۔ اس اسکیم سے زیادہ فائدہ اٹھانے والوں میں برآمد کنندہ  ایم ایس ایم ایز شامل ہیں، اور اس اسکیم نے ایم ایس ایم ایز کو بین الاقوامی مارکیٹ میں کامیابی کے ساتھ مسابقت کرنے کے قابل بنایا ہے۔ نیز، ڈیوٹی فری امپورٹ اتھورائزیشن اسکیم (ڈی ایف آئی اے) کے تحت، ایم ایس ایم ای برآمد کنندگان محصول  سے مکمل چھوٹ کے ساتھ خام مال درآمد کر سکتے ہیں اور اس طرح کی  لاگت کو برآمد ات مکمل ہونے کے بعد بھی درآمد کیا جا سکتا ہے۔ اسی طرح، ایکسپورٹ اورینٹڈ یونٹ (ای او یو) کے طور پر کام کرنے والے ایم ایس ایم ای  یونٹ بھی بغیر کسی ڈیوٹی کی ادائیگی کے بین الاقوامی مارکیٹ سے خام مال حاصل کر سکتے ہیں۔ ای او یو اسکیم ایم ایس ایم ایز کو بین الاقوامی مارکیٹ میں کامیابی کے ساتھ مسابقت کرنے کے قابل بھی بناتی ہے۔

اس کے علاوہ، ایم ایس  ایم ایز گھریلو مارکیٹ سے خام مال حاصل کر سکتے ہیں اور اس طرح کی لاگت پر ادا کردہ انٹیگریٹڈ گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (آئی جی ایس ٹی) کو واپس کر دیا جا تاہے، یا پھر برآمدات کے وقت ان کے پاس دوبارہ جمع کر ایا جاسکتا ہے، تاکہ ان کی برآمدی مصنوعات عالمی مارکیٹ میں مسابقتی رہے۔ اس طرح ایم ایس ایم ایز اپنے خام مال کو ، جیسا کہ فارن ٹریڈ پالیسی اور جی ایس ٹی  ایکٹ کے تحت فراہم کیا گیا ہے، ڈیوٹی میں چھوٹ کے ساتھ گھریلو مارکیٹ سے یا بین الاقوامی مارکیٹ سے حاصل کر سکتے ہیں۔

یہ معلومات  بہت چھوٹی، چھوٹی اور اوسط  درجے کی صنعتوں کے مرکزی وزیر جناب جیتن رام مانجھی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں  فراہم کیں۔

************

 

U.No:8929

ش ح۔و ا۔ق ر


(Release ID: 2038702) Visitor Counter : 20