بجلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

تھرمل پاور پلانٹس کی توسیع

Posted On: 29 JUL 2024 4:11PM by PIB Delhi

سال32-2031 تک بجلی کی متوقع مانگ کو پورا کرنے کے لیے، سنٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی (سی ای اے) کے ذریعے جنریشن پلاننگ اسٹڈیز کی گئی ہیں۔ مطالعہ کے نتائج کے مطابق، یہ تصور کیا گیا ہے کہ 2032 میں ملک کی بنیادی لوڈ کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے، کوئلے اور لگنائٹ کی بنیاد پر نصب شدہ صلاحیت 217.5 گیگاواٹ کی موجودہ نصب شدہ صلاحیت کے مقابلے میں 283 گیگا واٹ ہوگی۔ اس پر غور کرتے ہوئے حکومت ہند نے 2031-32 تک اضافی کم از کم 80 گیگا واٹ کوئلے پر مبنی بجلی پیداواری صلاحیت قائم کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔

 کوئلے پر مبنی نئی تھرمل صلاحیت کے قیام کے لیے تخمینہ سرمایہ لاگت جیسا کہ نیشنل الیکٹرسٹی پلان میں 8.34 کروڑ/ میگاواٹ (2021-22 نرخ کی سطح پر) غور کیا گیا ہے ۔ لہٰذا، تھرمل صلاحیت کے اضافے پر کم از کم 2031-32 تک 6,67,200 کروڑ روپے کے اخراجات کی توقع ہے۔

کوئلے پر مبنی تھرمل پاور پلانٹس پر انحصار کو کم کرنے کے لیے،حکومت ہند نے غیرفوسل ایندھن پر مبنی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کو بڑھانے کا منصوبہ بنایا ہے۔ ہندوستان اپنے مطلوبہ قومی طور پر طے شدہ تعاون (آئی این ڈی سیز) میں 2030 تک غیرفوسل ایندھن پر مبنی توانائی کے وسائل سے تقریباً 50 فیصد مجموعی برقی توانائی کی تنصیب کی صلاحیت حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے، ملک میں قابل تجدید توانائی کی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں۔

  • خودکار راستے کے تحت 100 فیصد تک براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کی اجازت؛

  •  30 جون 2025 تک شروع کیے جانے والے منصوبوں کے لیے سولر اور ونڈ پاور کی بین ریاستی فروخت کے لیے انٹر اسٹیٹ ٹرانسمیشن سسٹم (آئی ایس ٹی ایس) چارجز کی چھوٹ؛

  •  سال 30-2029 تک قابل تجدید خریداری کی ذمہ داری (آر پی او) کے لیے رفتار کا اعلان؛

  • بڑے پیمانے پر آرای منصوبوں کی تنصیب کے لیے قابل تجدید توانائی کے ڈویلپرز کو زمین اور ٹرانسمیشن کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کے لیے الٹرا میگا قابل تجدید توانائی پارکس کا قیام؛

  •  اسکیمیں جیسے پردھان منتری کسان اُرجا سرکشا ایوم اُتھان مہاابھیان (پی ایم- کُسم)، سولر روف ٹاپ فیز II، 12,000 میگاواٹ سی پی ایس یو اسکیم فیز II، پی ایم سوریہ گھر: مفت بجلی یوجنا:

  • نئی ٹرانسمیشن لائنوں کا بچھانا اور قابل تجدید بجلی کے اخراج کے لیے گرین انرجی کوریڈور سکیم کے تحت نئے سب سٹیشن کی گنجائش پیدا کرنا۔

  • سولر فوٹووول ٹیک سسٹم/آلات کی تعیناتی کے لیے معیارات کی اطلاع۔

  • سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور سہولت فراہم کرنے کے لیے پروجیکٹ ڈیولپمنٹ سیل کا قیام۔

  •  گرڈ سے منسلک سولر پی وی اور ونڈ پروجیکٹس سے بجلی کی خریداری کے لیے ٹیرف پر مبنی مسابقتی بولی کے عمل کے لیے معیاری بولی کے رہنما خطوط؛

  •  حکومت نے احکامات جاری کیے ہیں کہ لیٹر آف کریڈٹ (ایل سی) یا پیشگی ادائیگی کے خلاف بجلی بھیجی جائے گی تاکہ آر ای جنریٹروں کو تقسیم کرنے والے لائسنس دہندگان کے ذریعے بروقت ادائیگی کو یقینی بنایا جا سکے۔

  • گرین انرجی اوپن ایکسس رولز 2022 کے ذریعے قابل تجدید توانائی کو فروغ دینے کی اطلاع؛

  • ایکس چینجز کے ذریعے قابل تجدید بجلی کی فروخت کو آسان بنانے کے لیے گرین ٹرم اہیڈ مارکیٹ (جی ٹی اے ایم) کا آغاز؛

  •  نیشنل گرین ہائیڈروجن مشن شروع کیا گیا جس کا مقصد ہندوستان کو گرین ہائیڈروجن اور اس کے مشتقات کی پیداوار، استعمال اور برآمد کا عالمی مرکز بنانا ہے۔ اور،

  • قابل تجدید توانائی کے نفاذ کی ایجنسیوں کی طرف سے مالی سال 24-2023 سے مالی سال 28-2027 تک آرای پاور  نیلامی کے لیے مقررہ رفتار کا نوٹیفکیشن جی ڈبلیو آر ای 50 بولیوں کے سالانہ ہدف کے ساتھ۔

  • مزید یہ کہ تھرمل پاور پلانٹس کے اخراج کی سطح کو کم کرنے کے لیے حکومت کی طرف سے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں۔

  •  07.12.2015 کے نوٹیفکیشن کے ذریعے ایم او ای ایف اینڈ سی سی اور اس کے بعد کی ترامیم نے کوئلے پر مبنی تھرمل پاور پلانٹس سے معطل شدہ پارٹیکیولیٹ میٹرایس او ایکس،(ایس پی ایم) اوراین او ایکس جیسے اسٹیک اخراج کو کم کرنے کے سلسلے میں اصولوں کو مطلع کیا ہے۔ ان معیارات کو پورا کرنے کے لیے، تھرمل پاور پلانٹس الیکٹرو سٹیٹک پرسی پیٹیٹر (ای ایس پی)، فلو گیس ڈیسلفورائزیشن این او ایکس کمبسشن موڈیفکیشن(ایف جی ڈی) وغیرہ جیسی تکنیکوں کا استعمال کر رہے ہیں۔

  •  سب کریٹکل تھرمل یونٹس پر موثر سپر کریٹکل / الٹرا سپر کریٹکل یونٹس کی تنصیب کو فروغ دینا۔

  •  وزارت بجلی نے کوئلے پر مبنی پاور پلانٹس میں کو-فائرنگ کے ذریعے پاور جنریشن کے لیے بائیو ماس کے استعمال سے متعلق پالیسی جاری کی ہے۔ پالیسی تکنیکی فزیبلٹی کا جائزہ لینے کے بعد، بنیادی طور پر کوئلے کے ساتھ زرعی باقیات کی بایوماس کی 5-7فیصد کو کو-فائرنگ کو لازمی قرار دیتی ہے۔

2019 سے مختلف ذرائع جیسے کوئلہ، گیس، ہائیڈل اور قابل تجدید توانائی سے پیدا ہونے والی بجلی کے فیصد کی تفصیلات ضمیمہ کے طور پر منسلک ہیں۔

یہ اطلاع بجلی کے وزیر مملکت  جناب شری پد نائک نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے  جواب میں دی۔

ضمیمہ

 

سالانہ بنیاد پر سال 19-2018 سے 2024-25 تک (مئی، 2024 تک) بجلی پیداوار 

 

ماخذ کا نام

2018-19

2019-20

2020-21

2021-22

2022-23

2023-24

2024-25 (مئی تک)

 

کل جنرل کا فیصد

کل جنرل کا فیصد

کل جنرل کا فیصد

کل جنرل کا فیصد

کل جنرل کا فیصد

کل جنرل کا فیصد

کل جنرل کا فیصد

 

روایتی

تھرمل

کوئلہ

71.77

69.20

68.82

69.81

70.54

72.50

73.29

 

لگنائٹ

2.51

2.37

2.21

2.49

2.23

1.95

1.94

 

ڈیزل

0.01

0.01

0.01

0.01

0.01

0.02

0.03

 

نیپتھا

0.00

0.00

0.01

0.00

0.00

0.00

0.00

 

قدرتی گیس

3.62

3.49

3.68

2.41

1.47

1.80

2.75

 

ذیلی کل

77.92

75.07

74.72

74.72

74.25

76.28

78.00

 

جوہری

2.75

3.35

3.11

3.16

2.82

2.76

2.76

 

ہائیڈرو

9.80

11.21

10.88

10.16

9.98

7.71

6.42

 

بھوٹان درآمد

0.32

0.42

0.63

0.50

0.42

0.27

0.06

 

روایتی کل

90.79

90.04

89.34

88.54

87.47

87.01

87.24

 

قابل تجدید توانائی

ہوا

4.51

4.65

4.35

4.60

4.42

4.79

4.03

 

شمسی

2.85

3.61

4.37

4.93

6.28

6.67

7.65

 

بایوماس

0.20

0.21

0.25

0.23

0.19

0.20

0.18

 

بیگاسے

0.99

0.78

0.82

0.84

0.79

0.62

0.34

 

چھوٹا ہائیڈرو

0.63

0.68

0.74

0.70

0.69

0.55

0.41

 

دیگر

0.03

0.03

0.12

0.15

0.16

0.16

0.15

 

قابل تجدید توانائی ٹوٹل

9.21

9.96

10.66

11.46

12.53

12.99

12.76

 

مجموعی مقدار

100.00

100.00

100.00

100.00

100.00

100.00

100.00

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

***********

ش ح ۔  ش ت - م ش

U. No.8919


(Release ID: 2038583) Visitor Counter : 59


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP , Tamil