ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

آب و ہوا کی تبدیلی کے اثرات

Posted On: 25 JUL 2024 1:32PM by PIB Delhi

ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی  تبدیلی کے وزیر مملکت جناب کیرتی وردھن سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ آب و ہوا کی تبدیلی پر بین الحکومتی پینل (آئی پی سی سی) کی چھٹی جائزہ رپورٹ کی ترکیبی رپورٹ کے مطابق، انسانی سرگرمیاں، بنیادی طور پر گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کے ذریعے، واضح طور پر گلوبل وارمنگ کا سبب بنی ہیں، عالمی سطح کا درجہ حرارت1900-1850 کی سطح سے 2020-2011 کی دہائی میں 1.1  ڈگری سیلسیس اوپر پہنچ گیا ہے۔ ورکنگ گروپ 2نے آئی پی سی سی کی چھٹی جائزہ رپورٹ میں اپنے تعاون میں، اثرات، موافقت اور خطرے سے نمٹنے کے لیے، رپورٹ کیا ہے کہ دنیا بھر میں آب و ہوا کی  تبدیلی تیزی سے سمندری، میٹھے پانی اور زمینی ماحولیاتی نظام اور ایکو سسٹم خدمات ، پانی اور خوراک کے تحفظ، بستیوں اور بنیادی ڈھانچہ، صحت اور تندرستی اور معیشت اور ثقافت، خاص طور پر مرکب دباؤ اور واقعات کے ذریعے متاثر کر رہی ہے۔

سال 2023 میں اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن آن کلائمیٹ چینج (یو این ایف سی سی سی) کے پاس جمع کرائے گئے ہندوستان کے تیسرے قومی مواصلات نے اطلاع دی ہے کہ ہندوستان سیلاب اور خشک سالی سے لے کر گرمی کی لہروں اور گلیشیئر کے پگھلنے تک، آب و ہوا تبدیلی کے اثرات کی مکمل رینج کا سامنا کر رہا ہے۔ آب و ہوا  کی تبدیلی کے اثرات شعبوں، حیاتیاتی تنوع اور جنگلات ، زراعت آبی  وسائل؛ ساحلی اور سمندری ایکو سسٹم؛ انسانی صحت؛ صنف؛ شہری اور بنیادی ڈھانچے میں دیکھے جاتے ہیں۔

مختلف شعبوں میں ہندوستان کےآب و ہوا سے متعلق  اقدامات مختلف پروگراموں اور اسکیموں میں شامل ہیں۔ آب و ہوا کی تبدیلی پر قومی ایکشن پلان (این اے پی سی سی) تمام آب و ہوا سے متعلق کارروائیوں کے لیے جامع فریم ورک فراہم کرتا ہے اور اس میں شمسی توانائی، توانائی کی کارکردگی میں اضافہ، پائیدار رہائش، پانی، پائیدار ہمالیائی ایکو سسٹم، گرین انڈیا، پائیدار زراعت، انسانی صحت کے مخصوص شعبوں  اور آب و ہوا کی تبدیلی کے لئے اسٹریٹجک علم سے متعلق مشن شامل ہیں۔ یہ تمام مشن اپنی متعلقہ نوڈل وزارتوں/محکموں کے ذریعے ادارہ جاتی بنائے گئے ہیں اور نافذ کیے گئے ہیں، اس کے علاوہ  چونتیس ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں  نے ریاست کے مخصوص مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے این اے پی سی سی کے مطابق آب و ہوا  کی تبدیلی پر اپنے ریاستی ایکشن پلان (ایس اے پی سی سی) تیار کیے ہیں۔ آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق ایس اے پی سی سی کے نفاذ کی ذمہ داری متعلقہ ریاستوں پر ہے۔

 آب و ہوا کی تبدیلی پر قومی موافقت فنڈ کے تحت، 847.48 کروڑ روپے  مالیت کے پروجیکٹ 27 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کی منظور کئے گئے ہیں۔ دسمبر 2023 میں یو این ایف سی سی سی کے پاس جمع کرائی گئی ہندوستان کی ابتدائی موافقت مواصلات سے پتہ چلتا ہے کہ 22-2021 کے لئے کل موافقت سے متعلقہ اخراجات مجموعی گھریلو مصنوعات (جی ڈی پی) کا 5.6 ​​فیصد تھا، جو کہ 16-2015 میں 3.7 فیصد کے حصہ سے بڑھ رہا ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ حکومت آب و ہوا کی لچک اور موافقت کو ترقیاتی منصوبوں میں ضم کرنے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہی ہے اور وسائل کے لیے خاص طور پر سماجی شعبے کی جانب سے مسابقتی مطالبات کے باوجود، موافقت کے لیے قابل قدر وسائل خرچ کر رہی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا  گ۔ن ا۔

U-8712



(Release ID: 2036950) Visitor Counter : 9


Read this release in: English , Hindi , Hindi_MP