قبائیلی امور کی وزارت

ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکول

Posted On: 25 JUL 2024 3:04PM by PIB Delhi

قبائلی امور کی وزارت   ، قبائلی بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کے لیے ایکلویہ ماڈل رہائشی اسکول (ای ایم آر ایس ) کی مرکزی سیکٹر اسکیم کو نافذ کر  رہی ہے۔ پہلے ای ایم آر ایس آئین کی دفعہ  275  (1) کا  ایک جزو تھی۔ نئی اسکیم کے تحت، حکومت نے ہر بلاک میں ، جس میں 50 فی صد  سے زیادہ  ایس ٹی  آبادی اور کم از کم 20000 قبائلی افراد (2011 ء کی مردم شماری کے مطابق)  کی آبادی ہو ، ایک ای ایم آر ایس قائم کرنے کا فیصلہ کیا   ہے ۔

اس کے مطابق، وزارت نے سال  2026 ء تک  ، ملک بھر میں  728 ای ایم آر ایس قائم کرنے کا  نشانہ مقرر کیا ہے۔ اب  تک، ملک بھر میں کل 708 ای ایم آر ایس کی منظوری دی گئی ہے، جن میں سے 405 اسکولوں کے فعال ہونے کی اطلاع ہے۔ اس کے علاوہ، کھیلوں میں قبائلی طلباء کی حوصلہ افزائی کرنے اور ان کی صلاحیتوں کو  فروغ دینے کے لیے  ، انہیں ایک پلیٹ فارم فراہم کرنے  کی خاطر ، وزارت نے ای ایم آر ایس میں 15 سنٹر آف ایکسیلنس فار اسپورٹس ( سی او ای فار اسپورٹس ) قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیشنل ایجوکیشن سوسائٹی فار ٹرائبل اسٹوڈنٹس ( این ای ایس ٹی ایس ) ، جو ایک خود مختار تنظیم ہے، ای ایم آر ایس کی اسکیم کا بندوبست کرنے اور نافذ کرنے کے لیے  قائم کی  گئی ہے۔

ایکلویہ ماڈل ڈے بورڈنگ اسکول (ای ایم ڈی بی ایس ) کو 29 اپریل ، 2022 ء  سے ای ایم آر ایس   کے ساتھ ضم کر  دیا گیا ہے اور ای ایم آر ایس کے قیام اور  بندوبست کے لیے کیے گئے اہم اقدامات کا خاکہ ذیل میں دیا گیا ہے:

  1.  480 طلباء (لڑکوں اور لڑکیوں کی مساوی تعداد) کی گنجائش کے ساتھ  اسکول قائم کیے گئے ہیں، جو کلاس VI سے XII تک کے طلبا کی  ضرورتوں کو پورا کرتے ہیں۔
  2.  اسکول کے بنیادی ڈھانچے میں کلاس روم، انتظامی بلاک، لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے ہاسٹل، کھیل کا میدان، تدریسی اور غیر تدریسی عملے کے لیے رہائش، لیباریٹریوں   وغیرہ کی سہولیات  ، تعلیم کے ساتھ ساتھ غیر نصابی سرگرمیوں  کے لیے بھی دستیاب  ہوں گی۔
  3.  میدانی علاقوں میں تعمیر  کے لیے 37.80 کروڑ روپے    ، جب کہ شمال مشرقی علاقوں  ، پہاڑی اور بائیں بازو کے انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں  میں تعمیر کے  لیے 48 کروڑ روپے کیرقم فراہم کی گئی ہے  ۔
  4. جاری رہنے والی گرانٹ 1.09 لاکھ روپے فی طالب علم سالانہ ہے۔
  5.  جیسا کہ این ای ایس ٹی ایس  نے اطلاع دی ہے،  اب تک تمام ای ایم آر ایس میں 8000 سے زیادہ تدریسی اور غیر تدریسی عملے کی بھرتی مکمل  کی جا  چکی ہے۔

 

ای ایم آر ایس کی اسکیم میں درج ذیل سرگرمیاں متعارف کرائی گئی ہیں تاکہ معیاری جدید تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے  ، جس میں بنیادی طور پر دیہی علاقوں کے باصلاحیت قبائلی بچوں کو  ، ان کے سماجی و اقتصادی پس منظر سے قطع نظر اقدار، ماحولیاتی بیداری، مہم جوئی اور جسمانی تعلیم پر زور دیا جائے گا ۔

  1.  سی بی ایس ای کے معیارات کے مطابق ایک جدید نصاب کا نفاذ۔
  2. تمام سکولوں میں یکساں نصاب اور تعلیمی معیار۔
  3.  جدید تکنیکی مداخلتوں کا انضمام جیسے ڈائریکٹ ٹو ہوم ( ڈی ٹی ایچ ) تعلیم۔
  4.  مسابقتی امتحانات جیسے آئی آئی ٹی ، این ای ای ٹی  وغیرہ کے لیے آن لائن ٹیوشن۔
  5.  انٹرایکٹو سیکھنے کے لیے اسمارٹ بورڈز کا استعمال۔
  6.  طلباء کی ملازمت اور عملی صلاحیتوں کو  فروغ دینے کے لیے تیار کردہ ہنر مندی کے فروغ کے پروگراموں کی فراہمی۔
  7.  طلباء کو مستقبل کے کیریئر کے مواقع کے لیے تیار کرنے کی خاطر مختلف شعبوں میں خصوصی تربیت۔
  8.  اندرونی اور بیرونی کھیلوں کے لیے بنیادی ڈھانچے کی سہولیات کی ترقی۔
  9.  قومی اور بین الاقوامی کھیلوں کے مقابلوں میں شرکت کے لیے طلباء کی حوصلہ افزائی اور مدد۔
  10. ایتھلیٹک ٹیلنٹ کو  فروغ دینے کے لیے کھیلوں کی جامع تربیت۔
  11.  ای ایم آر ایس میں ’’ پوشن واٹیکا ‘‘  قائم کرنے کی پہل کی گئی ہے۔ پوشن واٹیکا کے قیام کا بنیادی مقصد پودوں کی مقامی اقسام کو محفوظ کرنا اور دور دراز علاقوں میں دواؤں اور غذائیت سے متعلق پودوں کے بارے میں معلومات حاصل کرنا ہے۔  اس کے علاوہ ، ایک اہم  مہم جوئی  کی پہل میں 8 ریاستوں کے 58 طلباء کو اے بی وی آئی ایم اے ایس   میں 26 روزہ ’ بنیادی کوہ پیمائی کورس ‘   کو مکمل کرنے کے لیے  منالی بھیجنا شامل ہے۔

یہ  معلومات  قبائلی امور کے مرکزی وزیر مملکت  جناب درگا داس یوکی نے آج لوک سبھا میں  ایک سوال کے تحریری جواب میں  فراہم کیں ۔

*****

 ش ح۔     و ا ۔   ع ا

U.No. 8719

 



(Release ID: 2036918) Visitor Counter : 12


Read this release in: English , Hindi