قبائیلی امور کی وزارت

پی ایم – جن من کا نفاذ

Posted On: 25 JUL 2024 3:03PM by PIB Delhi

قبائلی امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب  درگاداس اوئی کے، نے آج لوک سبھا میں سوالات کے تحریری جوابات میں  بتایا کہ پردھان منتری جن جاتی آدیواسی نیائے مہا ابھیان (پی ایم – جن من) کا مقصد 18 ریاستوں اور  مرکز کے زیر انتظام ایک علاقے  میں رہنے والی 75 پی وی ٹی جی برادریوں کا احاطہ کرنا ہے۔ قبائلی امور کی وزارت نے ریاستی حکومتوں/  مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی  انتظامیہ/ محکموں کے ذریعے پی وی ٹی جی  آبادی کے اعداد و شمار اور بنیادی ڈھانچے کے فرق کا اندازہ لگانے کے لیے  پی ایم – جن من کے تحت پی وی ٹی جی  استفادہ کنندگان/ پی وی ٹی جی  گاؤں اور بستیوں کا  احاطہ کرنے کے لیے پی پی گتی شکتی موبائل ایپلی کیشن کے ذریعے رہائش کی سطح پر ڈیٹا اکٹھا کرنے کا کام شروع کیا ہے۔ مشن کے تحت مستفید ہونے والے  پی وی ٹی جی مستفیدین (ریاست وار) کی صحیح تعداد مشن کے تحت منظور شدہ اصولوں کے مطابق متعلقہ  اقدامات کے مخصوص رہنما خطوط کی اہلیت کے معیار کے ساتھ مشروط ہے۔

ریاستی سرکاروں  / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ  / محکمے  کے ذریعہ  (20 جولائی 2024 تک)  موبائل  ایپلی کیشن -  پر مبنی  بستیوں کے  سروے کی بنیاد پر  پی وی ٹی جی  آبادی کا تخمینہ۔

نمبر شمار

ریاست*

 پی وی ٹی جی آبادی

1

آندھرا پردیش

483408

2

چھتیس گڑھ

233450

3

گجرات

153516

4

جھارکھنڈ

377225

5

کرناٹک

57047

6

کیرالہ

29511

7

مدھیہ پردیش

1209630

8

مہاراشٹر

623100

9

اوڈیشہ

300436

10

راجستھان

128456

11

تمل ناڈو

381699

12

تلنگانہ

63194

13

تریپورہ

272067

14

اتر پردیش

3527

15

اتراکھنڈ

92233

16

مغربی بنگال

62315

17

انڈمان اور نیکوبار

191

کل آبادی

4471005

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

*ریاست بہار اور منی پور نے ابھی تک ڈیٹا  ساجھا  نہیں کیا ہے۔

 پی ایم – جن من  کا کل بجٹ 24,104 کروڑ روپے ہے (مرکزی حصہ: 15336 کروڑ روپے اور ریاست کا حصہ: 8768 کروڑروپے)۔  البتہ، ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو فنڈز کا اجرا ءمشن کے تحت مختلف اسکیموں کے رہنما خطوط، متعلقہ ریاستی حکومت  / مرکز کے زیر انتظام  علاقے ،مرکز کے ذریعہ تجاویز جمع کرانے اور جنرل مالیاتی ضوابط(جی ایف آرز) وغیرہ کی تعمیل کے تابع ہے۔

پی  ایم – جن من  پی وی ٹی جی  کنبوں اور بستیوں  کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کے لیے شروع کیا گیا ہے، جن میں محفوظ رہائش، پینے کا صاف پانی اور تعلیم تک بہتر رسائی، صحت اور غذائیت، سڑک اور ٹیلی کام کنکٹیویٹی، بجلی سے محروم کنبوں کی بجلی کاری اور 3 سالوں میں پائیدار ذریعہ معاش کے مواقع شامل ہیں۔  9  وزارتوں کے ذریعے نافذ کیے جانے والے 11 اہمیت  کے حامل اقدامات  پر  پی ایم – جن من کے تحت توجہ مرکوز  کی گئی  ہے۔

وزارت کا نام

سرگرمی

منظور شدہ تفصیلات

دیہی ترقی کی وزارت

پکے مکانات کی فراہمی

226064 مکانات (19788 مکانات مکمل شدہ)

مربوط سڑکیں

2746.17 کلومیٹر سڑک

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

موبائل میڈیکل یونٹس

578 ایم ایم یوز

جل شکتی کی وزارت

پائپ کے ذریعہ  پینے کے پانی کی فراہمی

290676  ایف ایچ  ٹی سیز فراہم کی گئیں۔

خواتین اور بچوں کی بہبود کی وزارت

آنگن واڑی مراکز کی تعمیر اور ان کا کام کاج

1050 اے ڈبلیو سیز(520 آپریشنل)

تعلیم کی وزارت

ہاسٹلز کی تعمیر اور  ان کا کام کاج

100 ہاسٹل

مواصلات کی  وزارت

موبائل ٹاورز کی تنصیب

860 گاؤں/ بستیوں  کا احاطہ

بجلی کی وزارت

غیر برقی کنبوں  کے لئے توانائی

123530  ایچ ایچز

نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت

نئی شمسی  توانائی سکیم کے تحت منظور کئے گئے کنبے

نئی شمسی توانائی سکیم کے تحت منظور شدہ 5067 کنبے

قبائلی امور کی وزارت

کثیر مقصدی مراکز

823 ایم پی سیز

وی ڈی  وی کیز کا قیام

501  وی ڈی وی کیز

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ریاستی حکومتوں کے ساتھ تال میل میں، آئی ای سی (اطلاع، تعلیم اور مواصلات) کیمپوں کا انعقاد کیا گیا ہے، جس کا مقصد بنیادی دستاویزات جیسے آدھار کارڈ، ذات کا سرٹیفکیٹ، جن دھن بینک اکاؤنٹ کی فراہمی میں سہولت فراہم کرنا تھا، جو پی ایم- کسان، آیوشمان کارڈ، منریگا وغیرہ سمیت مختلف اسکیموں کے تحت فوائد حاصل کرنے کے لیے ضروری ہیں۔ اس کے علاوہ ، ان بنیادی دستاویزات کی تیاری میں سہولت کے لیے کامن سروسز سینٹرز (سی ایس سی) کو شامل کیا گیا ہے۔

************

U.No:8720

ش ح۔ ع م۔ق ر



(Release ID: 2036912) Visitor Counter : 12


Read this release in: English , Hindi