قانون اور انصاف کی وزارت

عدالتی انفرااسٹرکچر کی ترقی سے متعلق مرکزی اسپانسرڈ اسکیم کے ذریعے عدلیہ کے لیے بنیادی ڈھانچہ جاتی سہولیات کی ترقی


اسکیم کے تحت عدالتی ڈھانچے کی پیش رفت کی نگرانی نیائے وکاس پورٹل 2.0 کے ذریعے کی جاتی ہے

15 جولائی 2024 تک، اسکیم کے تحت 420 مجوزہ منصوبے ہیں

Posted On: 25 JUL 2024 1:09PM by PIB Delhi

عدلیہ کے لیے بنیادی ڈھانچہ جاتی  سہولیات کی ترقی کی بنیادی ذمہ داری ریاستی حکومتوں پر عائد ہوتی ہے۔ مرکزی حکومت عدالتی انفرااسٹرکچر کی ترقی کے لیے مرکزی اسپانسرڈ اسکیم (سی ایس ایس) کے ذریعے مالی امداد کے توسط سے ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومتوں کے وسائل میں مدد بہم پہنچاتی  ہے۔ اس اسکیم میں عدالتی افسران کے لیے کورٹ ہالز اور رہائشی یونٹس کی تعمیر کے ساتھ ساتھ وکلاء ہال، ٹوائلٹ کمپلیکس اور ڈیجیٹل کمپیوٹر روم شامل ہیں۔ مزیدبرآں، موجودہ رہنما خطوط کے مطابق، حکومت ہند ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو یکمشت رقم  بھی فراہم کرتی ہے۔

اسکیم کے تحت عدالتی ڈھانچے کی ترقی کی نگرانی نیائے وکاس پورٹل 2.0 کے ذریعے کی جاتی ہے۔ اس پورٹل پر دستیاب معلومات کے مطابق، 15جولائی 2024  تک، اس اسکیم کے تحت 420 مجوزہ منصوبے ہیں۔

آج تک، 1993-94 میں اسکیم کے آغاز سے لے کر اب تک 11294.80 کروڑ روپے کا مرکزی فنڈ جاری کیا گیا ہے، جس میں  20.07.2024 تک 10,489.14 کروڑ  روپےکا استعمال کیا گیا ہے۔ 20.07.2024 تک 20,414 ججوں/عدالتی افسران کے کام کرنے کی تعداد کے مقابلے میں ضلع اور ماتحت عدالتوں میں 23,079 تعداد میں کورٹ ہال اور 20,890 رہائشی یونٹ دستیاب ہیں۔ منظور شدہ / مختص اور استعمال شدہ فنڈز کی ریاست / مرکز کے لحاظ سے تفصیلات منسلک ہیں۔

مرکزی حکومت ضلع اور ماتحت عدالتوں کی عدلیہ کے لیے بہتر بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کی ضروریات کے تئیں حساس ہے۔ گزشتہ دس سالوں کے دوران ماتحت عدلیہ کے لیے 7,256 کورٹ ہالز اور 10678 رہائشی یونٹس تعمیر کیے گئے ہیں۔ مزیدبرآں، نیا ئےوکاس پورٹل کے مطابق، آج تک 2,990 کورٹ ہال اور 2,492 رہائشی یونٹ زیر تعمیر ہیں۔ اس کے رہنما خطوط کے مطابق، اسکیم کے وقت کی  پابندی کے ساتھ  نفاذ کے لیے ایک مانیٹرنگ میکانزم موجود ہے۔

ریاست میں ہائی کورٹ کی سطح کی مانیٹرنگ کمیٹی ہے، جس کی صدارت متعلقہ ہائی کورٹس کے چیف جسٹس کرتے ہیں اور اس میں دیگر اسٹیک ہولڈرز  یعنی ہائی کورٹ کے رجسٹرار جنرل، پورٹ فولیو جج، ریاست کے قانون/ہوم سکریٹری اور سیکریٹری داخلہ اورریاستی پی ڈبلیو ڈی سکریٹری  بطور ممبر شامل ہیں۔یہ کمیٹی وقتاً فوقتاً منصوبوں کی فزیکل/مالی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لیے میٹنگ کرتی ہے۔ اس کے علاوہ، ایک مرکزی سطح کی نگرانی کمیٹی ہے جس کی صدارت سکریٹری، محکمہ انصاف، حکومت ہند کرتے ہیں۔ یہ کمیٹی پروجیکٹوں کی پیشرفت کا جائزہ لیتی ہے اور عمل آوری سے متعلق مسائل کو حل کرتی ہے۔

 

نمبر شمار

ریاست کا نام

منظور شدہ / مختص رقم (94-1993 سے 20 جولائی 2024 تک) (کروڑ روپئے میں)

استعمال شدہ رقم (94-1993 سے 20 جولائی 2024 تک) (کروڑ روپئے میں)

 

 

1

آندھرا پردیش

272.24

247.57

 

2

بہار

519.41

498.44

 

3

چھتیس گڑھ

203.03

196.55

 

4

گوا

52.25

48.73

 

5

گجرات

649.50

617.81

 

6

ہریانہ

225.93

215.68

 

7

ہماچل پردیش

58.24

52.31

 

8

جموں وکشمیر

194.82

194.82

 

9

جھارکھنڈ

257.57

249.57

 

10

کرناٹک

942.67

930.77

 

11

کیرالا

218.40

200.79

 

12

مدھیہ پردیش

863.45

827.79

 

13

مہاراشٹرا

1,011.59

1,011.59

 

14

اڈیشہ

227.24

226.26

 

15

پنجاب

602.00

593.29

 

16

راجستھان

509.37

480.71

 

17

تملناڈو

433.79

398.89

 

18

تلنگانہ

58.26

43.91

 

19

اترپردیش

1656.41

1579.21

 

20

اتراکھنڈ

271.94

263.68

 

21

مغربی بنگال

294.81

275.86

 

کُل (اے)

9,522.92

9,154.23

 

1

اروناچل پردیش

91.72

71.27

 

2

آسام

336.75

323.05

 

3

منی پور

99.51

97.62

 

4

میگھالیہ

249.71

241.94

 

5

میزورم

91.56

91.18

 

6

ناگالینڈ

137.25

133.89

 

7

سکم

59.57

56.49

 

8

تریپورہ

137.58

121.55

 

کُل (بی)

1203.65

1137.01

 

1

انڈمان و نکوبار جزائر

14.34

14.34

 

2

چنڈی گڑھ

39.01

37.30

 

3

دادرا و نگر حویلی

7.06

7.06

 

4

دمن ودیو

2.32

2.32

 

5

لکشدیپ

0.51

0.37

 

6

لداخ

2.40

2.40

 

کُل (سی)

65.64

63.79

 

1

دہلی

354.39

337.34

 

2

پڈوچیری

71.95

65.41

 

3

جموں وکشمیر

76.25

55.43

 

کُل (ڈی)

502.59

458.57

 

کل میزان

(اے +بی+سی+ڈی)

11294.80

10,813.60

 

یہ معلومات وزارت قانون اور انصاف کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور پارلیمانی امور کی وزارت میں ریاستی وزیر جناب ارجن رام میگھوال نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

********

 

 

ش ح۔م م۔ع ن

 (U: 8708)



(Release ID: 2036752) Visitor Counter : 6


Read this release in: English , Hindi , Tamil