قانون اور انصاف کی وزارت
ملک بھر کی 30 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں755 فاسٹ ٹریک عدالتیں کام کر رہی ہیں جن میں 410 خصوصی پاکسو عدالتیں شامل ہیں
Posted On:
25 JUL 2024 1:11PM by PIB Delhi
فوجداری قانون ترمیمی ایکٹ 2018 کے مطابق، مرکزی حکومت فاسٹ ٹریک اسپیشل کورٹس (ایف ٹی ایس سیز) کے قیام کے لیے ایک مرکزکی حمایت یافتہ اسکیم نافذ کر رہی ہے، جس میں اکتوبر 2019 سے خصوصی پاکسو عدالتیں شامل ہیں تاکہ جنسی جرائم سے بچوں کی عصمت دری اور تحفظ (پاکسو) ایکٹ سے متعلق زیر التوا مقدمات کی ایک مقررہ وقت میں جلد سماعت اوراسے نمٹایا جا سکے۔
اس اسکیم کو ابتدائی طور پر ایک سال کے لیے لاگو کیا گیا تھا، جس میں مارچ، 2023 تک توسیع کی گئی۔اس اسکیم میں اب31.03.2026 تک توسیع کی گئی ہے ، جس پر1952.23 کروڑ روپے خرچ ہوں گے، جس میں سے 1207.24 کروڑروپے مرکزی حصہ کے طور پر نربھیا فنڈ سے خرچ کئے جائیں گے۔یہ فنڈز سی ایس ایس پیٹرن (60:40, 90:10) پر جاری کیے گئے ہیں تاکہ ایک جوڈیشل آفیسر کے ساتھ ساتھ 7 سپورٹ اسٹاف کی تنخواہوں اور ایک فلیکسی گرانٹ روزانہ کے اخراجات کو پورا کیا جا سکے۔
مئی 2024 تک ہائی کورٹس سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق، 755 ایف ٹی ایس سیز بشمول 410 خصوصی پاکسو( ای-پاکسو) عدالتیں ملک بھر کی 30 ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں کام کر رہی ہیں، جنہوں نے 2,53,000 سے زیادہ مقدمات کو نمٹا یا ہے۔ 31.05.2024 تک نمٹائے گئے مقدمات کی تعداد کے ساتھ فعال فاسٹ ٹریک خصوصی عدالتوں کی ریاست کے لحاظ سے تفصیلات ضمیمہ میں دی گئی ہیں۔
فاسٹ ٹریک خصوصی عدالتوں کا قیام خواتین کے تحفظ، جنسی اور صنفی بنیادوں پر تشدد کا مقابلہ کرنے، عصمت دری اور پاکسو ایکٹ سے متعلق زیر التوا مقدمات کی تعداد کو کم کرنے اور جنسی جرائم کے متاثرین کے لیے انصاف تک بہتر رسائی فراہم کرنے کے لیے حکومت کے غیر متزلزل عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ پیشہ ور اور تجربہ کار ججوں اور معاون عملے کے ساتھ جو حساس جنسی جرائم کے مقدمات کو سنبھالنے میں مہارت رکھتے ہیں، یہ عدالتیں جنسی جرائم کے متاثرین کے صدمے اور تکلیف کو کم کرنے اور انہیں آگے بڑھنے کے قابل بنانے کے لیے مستقل اور ماہر رہنمائی والی قانونی کارروائیوں کو یقینی بناتی ہیں۔ فاسٹ ٹریک خصوصی عدالتوں نے خاص طور پر متاثرین کی سہولت کے لیے عدالتوں کے اندر زدپذیر گواہوں کی گواہی کے لئے مراکز قائم کرنے اور عدالتوں کو بچوں کے لیے موزوں عدالتوں میں تبدیل کرنے کا طریقہ اپنایا ہے تاکہ ہمدردی پر مبنی قانونی نظام کے لیے اہم مدد فراہم کی جا سکے۔
مئی 2024 تک نمٹائے گئے مقدمات کی تعداد کے ساتھ فعال فاسٹ ٹریک خصوصی عدالتوں کی تعداد کی ریاست/یوٹی کے لحاظ سے تفصیلات
نمبرشمار
|
ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ
|
فعال عدالتیں
|
اسکیم کے آغاز کے بعد سے نمٹائے گئے مجموعی مقدمات
|
|
خصوصی پاکسو سمیت ایف ٹی ایس سیز
|
خصوصی پاکسو
|
ایف ٹی ایس سیز
|
خصوصی پاکسو
|
میزان
|
|
|
1
|
آندھرا پردیش
|
16
|
16
|
0
|
4899
|
4899
|
|
2
|
آسام
|
17
|
17
|
0
|
5893
|
5893
|
|
3
|
بہار
|
46
|
46
|
0
|
11798
|
11798
|
|
4
|
چندی گڑھ
|
1
|
0
|
265
|
0
|
265
|
|
5
|
چھتیس گڑھ
|
15
|
11
|
924
|
4044
|
4968
|
|
6
|
دہلی
|
16
|
11
|
555
|
1262
|
1817
|
|
7
|
گوا
|
1
|
0
|
32
|
34
|
66
|
|
8
|
گجرات
|
35
|
24
|
2263
|
9793
|
12056
|
|
9
|
ہریانہ
|
16
|
12
|
1572
|
4675
|
6247
|
|
10
|
ہماچل پردیش
|
6
|
3
|
416
|
1126
|
1542
|
|
11
|
جموں و کشمیر
|
4
|
2
|
91
|
101
|
192
|
|
12
|
جھارکھنڈ
|
22
|
16
|
2279
|
4537
|
6816
|
|
13
|
کرناٹک
|
31
|
17
|
3740
|
6657
|
10397
|
|
14
|
کیرالہ
|
55
|
14
|
13530
|
6123
|
19653
|
|
15
|
مدھیہ پردیش
|
67
|
57
|
3894
|
22456
|
26350
|
|
16
|
مہاراشٹر
|
14
|
7
|
7258
|
11530
|
18788
|
|
17
|
منی پور
|
2
|
0
|
146
|
0
|
146
|
|
18
|
میگھالیہ
|
5
|
5
|
0
|
462
|
462
|
|
19
|
میزورم
|
3
|
1
|
148
|
55
|
203
|
|
20
|
ناگالینڈ
|
1
|
0
|
61
|
3
|
64
|
|
21
|
اوڈیشہ
|
44
|
23
|
4992
|
9521
|
14513
|
|
22
|
پڈوچیری*
|
1
|
1
|
0
|
83
|
83
|
|
23
|
پنجاب
|
12
|
3
|
2055
|
2061
|
4116
|
|
24
|
راجستھان
|
45
|
30
|
4502
|
10138
|
14640
|
|
25
|
تمل ناڈو
|
14
|
14
|
0
|
7225
|
7225
|
|
26
|
تلنگانہ
|
36
|
0
|
5993
|
2731
|
8724
|
|
27
|
تریپورہ
|
3
|
1
|
203
|
186
|
389
|
|
28
|
اتراکھنڈ
|
4
|
0
|
1614
|
0
|
1614
|
|
29
|
اتر پردیش
|
218
|
74
|
34091
|
34998
|
69089
|
|
30
|
مغربی بنگال
|
5
|
5
|
0
|
106
|
106
|
|
|
میزان
|
755
|
410
|
90624
|
162497
|
253121
|
|
*پڈوچیری نے خصوصی طور پر اس اسکیم میں شامل ہونے کی درخواست کی اور اس کے بعد سے مئی 2023 میں ایک خصوصی پاکسو کورٹ کو فعال کیا۔
یہ معلومات وزارت قانون اور انصاف کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) اور پارلیمانی امور کی وزارت میں وزیرمملکت جناب ارجن رام میگھوال نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی ۔
******
ش ح۔ ف ا ۔ ف ر
U:8707
(Release ID: 2036750)
Visitor Counter : 65