کانکنی کی وزارت

مرکزی وزیر جی کشن ریڈی نے کہا ہے کہ بجٹ تجاویز اور تخصیص  وزیر اعظم  نریندر مودی کے آتم نربھر بھارت  کی عکاسی کرتا ہے اور بھارت کو 5ٹریلین کی معیشت بنانے میں کارگر ثابت ہوگا


’’بجٹ میں کان کنی کی وزارت کے ذریعے شروع کیے جانے والے کلیدی اقدامات کا احاطہ کیا گیا ہے جس میں  ساحل سے دور کان کنی بلاکس کی نیلامی، کریٹیکل  اہم کان کنی کےمشن، 25 اہم معدنیات پر کسٹم ڈیوٹی کا خاتمہ اور دو اہم معدنیات پر بنیادی کسٹم ڈیوٹی کو کم کرنا اور چھالے تانبے پر کسٹم ڈیوٹی کا خاتمہ شامل ہے‘‘: جناب ریڈی

’’مختلف اقدامات ،پائیدار ترقی، تکنیکی اختراع اور اقتصادی ترقی کے تئیں  ہماری وابستگی کی عکاسی کرتی ہے‘‘: جناب ریڈی

’’جیولوجیکل سروے آف انڈیا (جی ایس آئی)، انڈین بیورو آف مائنز (آئی بی ایم) اور نیشنل منرل ایکسپلوریشن ٹرسٹ (این ایم ای ٹی) کے لیے بہتر بجٹ مختص کرنے سے کھوج کی سرگرمیوں کو تقویت ملے گی، کان کنی کے پائیدار طریقوں کو فروغ ملے گا، اور جامع  انداز میں  کھوج سے متعلق  پروجیکٹوں کو مدد ملے گی ‘‘:جناب ریڈی

Posted On: 23 JUL 2024 9:17PM by PIB Delhi

کوئلہ اور کانوں کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے کہا ہے کہ آج جو مرکزی بجٹ پیش کیا گیا ہے، اس میں ہندوستان کے معدنیات اور کان کنی کے شعبے کو تقویت دینے کے مقصد سے بدلنے والی اصلاحات اور بجٹ میں مختص کیے گئے اقدامات شامل ہیں۔ بجٹ میں ان اہم اقدامات کا احاطہ کیا گیا جو وزارت کان کنی کے ذریعے شروع کیے جا رہے ہیں جن میں ( i) ساحل سے دور کان کنی بلاکس کی نیلامی (ii) کریٹیکل منرلز مشنiii) )25اہم معدنیات پر کسٹم ڈیوٹی کا خاتمہ اور دو اہم معدنیات پر بنیادی کسٹم ڈیوٹی کو کم کرنا (iv) چھالا تانبے پر کسٹم ڈیوٹی کا خاتمہ شامل ہیں ۔

جناب ریڈی نے کہا کہ یہ اقدامات پائیدار ترقی، تکنیکی اختراعات اور اقتصادی ترقی کے لیے ہماری وابستگی کی عکاسی کرتے ہیں۔ بڑھتی ہوئی شفافیت، وسائل کے بہتر استعمال، روزگار پیدا کرنے، سرمایہ کاری کو فروغ دینے سے، اصلاحات اس شعبے کی تمام ہنگامی ضروریات کو پورا کرتی ہیں اور ہندوستان میں اہم معدنیات کی ترقی کے پورے ویلیو چین کو روکتی ہیں۔

مرکزی وزیر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ساحل سے دور معدنیات (ڈیولپمنٹ اینڈ ریگولیشن) ایکٹ 2002 کے تحت آف شور بلاکس کی پہلی قسط کی نیلامی سے ہماری صلاحیتوں اور مواقع میں زبردست اضافہ ہوگا۔ ہندوستان کے خصوصی اقتصادی زون (ای ای زیڈ) میں واقع 10 بلاکس کی کھوج سے متعلق رپورٹیں جامع لائسنس کی منظوری کے لیے نیلامی کے لیے دستیاب ہیں۔ ان میں سے پولی میٹالک نوڈولس اور کرسٹس کے 7 بلاک بحیرہ انڈمان میں واقع ہیں، چونے کی مٹی کے 3 بلاکس گجرات کے ساحل پر واقع ہیں۔ معدنیاتی  بلاکس جن میں کوبالٹ اور نکل جیسے اہم معدنیات ہوتے ہیں جو صاف توانائی پیدا کرنے، ذخیرہ کرنے اور منتقل کرنے کے لیے کم کاربن ٹیکنالوجیز تیار کرنے کی کلید ہیں۔ آف شور معدنی وسائل، خاص طور پر اہم معدنیات جیسے کوبالٹ اور نکل، کو استعمال کرنے سے صاف توانائی اور اسٹیل کی تیاری جیسی صنعتوں کو مدد ملے گی۔

مزید برآں، اہم معدنیات کے شعبے کے لیے ایک اہم کام نیشنل کریٹیکل منرلز مشن (این سی سی ایم) کا آغاز ہے۔ یہ مشن اہم معدنیات کی پوری سپلائی چین کو حل کرے گا، جس میں ملکی پیداوار سے لے کر ری سائیکلنگ تک اہم معدنی اثاثوں کا حصول، تجارت اور مارکیٹ تک رسائی،اہم معدنیات کی قدر کے سلسلے کے مختلف مراحل میں سائنسی تحقیق اور ٹیکنالوجی کی ترقی، مہارت کی تعمیر اور ایک اس ڈومین میں ہنر مند افرادی قوت اور اہم معدنیات کی ری سائیکلنگ شامل ہے۔ وزیرموصوف نے مزید کہا کہ یہ اقدام ہندوستانی صنعت کو ری سائیکلنگ کے ذریعے ثانوی ذرائع سے اہم معدنیات کی علیحدگی اور پیداوار کے لیے ملک میں ری سائیکلنگ کی صلاحیت کو فروغ دینے کی ترغیب دے گا۔

جناب ریڈی نے کہا کہ بجٹ کی تجاویز اور تخصیص وزیر اعظم نریندر مودی کے آتم نر بھر بھارت کے وژن کی عکاسی کرتی ہیں اور ہندوستان کو 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے کے لیے آگے بڑھائیں گی۔ 25 اہم معدنیات پر درآمدی ڈیوٹی کا خاتمہ، دو دیگر کی کمی کے ساتھ ان معدنیات پر انحصار کرنے والی صنعتوں کے اخراجات کم ہوں گے، پروسیسنگ اور ریفائننگ میں سرمایہ کاری کو راغب کریں گے، اور نیچے کی دھارے کی صنعتوں کی ترقی میں مدد ملے گی۔ یہ اقدام جیو پولیٹیکل ہنگامہ آرائی کے عالمی رجحانات کی وجہ سے ہندوستان کو درآمدی انحصار کی بلند سطحوں اور رسد کے خطرات سے بچانے کے لیے اہم ہے۔ مزید برآں، بلیسٹر کاپر پر صفر درآمدی ڈیوٹی پر ریفائنرز کے لیے سپلائی چین کو مستحکم کرے گی، جو کہ الیکٹرانکس اور تعمیرات جیسی صنعتوں کے لیے اہم ہے، اور ہندوستانی تانبے کی مصنوعات کی عالمی مسابقت کو بڑھا دے گی۔

وزیر موصوف نے یقین ظاہر کیا کہ جیولوجیکل سروے آف انڈیا (جی ایس آئی)، انڈین بیورو آف مائنز (آئی بی ایم) اور نیشنل منرل ایکسپلوریشن ٹرسٹ (این ایم ای ٹی) کے لیے بہتر بجٹ مختص کرنے سے تلاش کی سرگرمیوں کو تقویت ملے گی، کان کنی کے پائیدار طریقوں کو فروغ ملے گا، اور جامع  طور پرکھوج میں مدد ملے گی۔ جی ایس آئی کے لیے 1,300 کروڑروپے مختص کرنے سے جیو سائنس ڈیٹا اکٹھا کرنے اور اسٹریٹجک منصوبہ بندی میں بہتری آئے گی، جبکہ آئی بی ایم کے لیے 135 کروڑ روپے ریگولیٹری کارکردگی اور ماحولیاتی تحفظ میں اضافہ کرے گا۔ این ایم ای ٹی کے لیے 400 کروڑ روپے معدنیات کی کھوج میں تیزی لائے گا، جو ممکنہ طور پر نئے وسائل کی دریافت کا باعث بنے گا،اس سیکٹر میں اسٹارٹ اپس اورایم ایس  ایم ایز کی حوصلہ افزائی کرے گا۔

جناب ریڈی نے مزید کہا کہ کانوں کی وزارت کے ذریعہ تحقیقی پروگراموں کے لیے فنڈنگ ​​معدنیات کے نکالنے اور پروسیسنگ تکنیکوں میں اختراعات اور تکنیکی ترقی کو فروغ دے گی۔ جواہر لعل نہرو ایلومینیم ریسرچ ڈیولپمنٹ اینڈ ڈیزائن سینٹر (جے این اے آر ڈی ڈی سی) کی مدد سے ایلومینیم کی صنعت کو نئے مرکب تیار کرنے اور ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ آخر میں، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف راک میکینکس (این آئی آر ایم) کے لیے گرانٹ کان کنی کے کاموں میں حفاظت اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے تحقیق اور ترقی کو فروغ دے گی۔

وزیرموصوف نے اس بات پر زور دیا کہ معدنیات کے شعبے کے بجٹ کے اعلانات ہندوستان کے کان کنی کے شعبے کو جدید بنانے اور آتم نربھارت کے حصول کی طرف ایک بڑی پیشرفت حاصل کرنے میں ایک اہم موڑ کی نشاندہی کرتے ہیں۔ شفافیت، اختراع اور پائیداری کو تقویت دیتے ہوئے، یہ اقدامات ہماری اقتصادی ترقی، ماحولیاتی ذمہ داری اور عالمی مسابقت میں اضافہ کریں گے۔

***********

 

ش ح ۔   ح ا - م ش

U. No.8699



(Release ID: 2036684) Visitor Counter : 13


Read this release in: English