وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری

مویشی پروری کے شعبے میں جدید ترین  طور طریقے اور تکنیک


ڈیری کسانوں کے روزی روٹی کمانے کی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے مویشی پروری اور ڈیری کا محکمہ ملک بھر کے تمام دیہاتوں میں مختلف اسکیمیں نافذ کر رہا ہے

Posted On: 24 JUL 2024 4:11PM by PIB Delhi

ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی طرف سے کاشتکاروں کو مویشی پروری  اور ڈیری فارمنگ میں جدید ترین طور طریقوں اور تکنیکوں کی بہتر سمجھ حاصل کرنے میں مدد کرنے کے لیے کی گئی کوششوں اور  اس طرح ان کی روزی روٹی  کمانے کی صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے مویشی پروری اور ڈیری کا محکمہ  ملک بھر کے تمام دیہاتوں میں درج ذیل اسکیمیں نافذ کر رہا ہے:

راشٹریہ گوکل مشن: اسکیم کے اجزاء میں سے ایک راشٹریہ گوکل مشن کسان بیداری پروگراموں کی تنظیم ہے جس میں زرخیزی کیمپوں کا انعقاد، دودھ کی پیداوار سے متعلق مسابقہ ، بچھڑوں کی  ریلیاں اور کسانوں کی تربیت کا پروگرام شامل ہے ۔  افزائش نسل کی جدید ترین ٹیکنالوجیز کو کسانوں کے لیے قابل رسائی بنایا جا رہا ہے جس میں سیکس سورٹڈ سیمین کے ساتھ مصنوعی انسیمی نیشن (اے آئی) ،  بووائن ان وٹرو فرٹیلائزیشن (آئی وی ایف) اور جینومک سلیکشن شامل ہیں ۔

نیشنل لائیو اسٹاک مشن: اسکیم کی جمع آوریوں میں سے ایک اختراع اور توسیع ہے اور  کمپونینٹ ایکسٹینشن اسسٹینس  کے تحت ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مدد دی جاتی ہے تاکہ وہ  مویشیوں کے کسانوں /گروپوں، بریڈرز ایسوسی ایشنز کی  صلاحیت سازی کے لیے سیمیناروں ، ورکشاپوں کا انعقاد کر سکیں ، مویشی پروری سے متعلق  پروموشنل سرگرمیاں انجام دے سکیں، کسانوں کے فیلڈ اسکول کو فعال بنا سکیں ، کسانوں کے لیے نمائشی  دوروں کا اہتمام کر سکیں، نمائشی  سرگرمیاں انجام دے سکیں اور سوشل میڈیا نیز آڈیو ویژول سپورٹ وغیرہ  کے ذریعے بیداری پھیلانے کا کام کر سکیں۔  اس اسکیم کے تحت بھیڑوں، بکریوں اور خنزیروں کے درمیان مصنوعی تخم کاری (آرٹیفیشیئل انسیمی نیشن)  جیسی جدید ترین ٹیکنالوجی کو فروغ دیا جاتا ہے ۔

کوآپریٹو ڈیری سیکٹر میں دودھ اور دودھ کی مصنوعات کی خریداری، پروسیسنگ اور مارکیٹنگ کے لیے ڈیری بنیادی ڈھانچہ بنانے کے مقصد سے نیشنل  پروگرام فار ڈیری ڈیولپمنٹ کو نافذ  کیا جا رہا ہے ۔

ریاستی ڈیری کوآپریٹیو سوسائٹیوں اور فارمرز پروڈیوسرز تنظیموں کو سپورٹ: اس اسکیم کے تحت مالی سال  21 - 2020 سے ورکنگ کیپیٹل کے قرضوں پر سود میں رعایت کی شکل میں ایک بار دی جانے والی  مدد متعارف کرائی گئی ہے تاکہ ڈیری کوآپریٹیو اور ڈیری میں مصروف کسانوں کو ترغیب دی جاسکے ۔

جانوروں کی بیماریوں جیسے پاؤں اور منہ کی بیماری (فُٹ اینڈ ماؤتھ ڈیزیز)، بروسیلوسس پر قابو پانے کی خاطر  مدد فراہم کرنے اور مویشیوں کی دیگر متعدی بیماریوں کے کنٹرول کے لیے ریاستی حکومتوں کو مدد فراہم کرنے کے لیے لائیو اسٹاک ہیلتھ اینڈ ڈیزیز کنٹرول پروگرام نافذ کیا جا رہا ہے ۔  مویشیوں سے متعلق  معیاری صحت خدمات کسانوں کی دہلیز پر پہنچانے کے لیے اسکیم کے تحت موبائل ویٹرنری یونٹس قائم کیے گئے ہیں ۔  بیداری اور تشہیر کے لیے  بھی اسکیم کے تحت مدد فراہم کی جاتی ہے۔

مویشی پروری  اور ڈیری کا محکمہ اینیمل ہسبنڈری انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ  فنڈ (اے ایچ آئی ڈی ایف) کو نافذ  کر رہا ہے جس کی مالیت 15000 کروڑ روپے ہے  تاکہ   ڈیری پروسیسنگ اور ویلیو ایڈیشن کے بنیادی ڈھانچے کے قیام، گوشت کی پروسیسنگ اور ویلیو ایڈیشن کی سہولیات، فیڈ مینوفیکچرنگ، ویکسین اور ادویات کی پیداوار کی  یونٹس، اینیمل ویسٹ ٹو ویلتھ  مینجمنٹ، نسل کی بہتری کی ٹیکنالوجی اور بریڈ ملٹی پلیکیشن  فارموں میں سرمایہ کاری کی ترغیب دی جا سکے ۔

پہلی بار، حکومت نے جانور پالنے والے کسانوں اور ماہی گیری کرنے والے  کسانوں کو ان کے کام کرنے والے سرمائے کی ضروریات کے لیے کسان کریڈٹ کارڈ کی سہولت میں توسیع کی ہے جس میں کسان یا تو انفرادی طور پر یا جوائنٹ لائبلیٹی گروپس یا سیلف ہیلپ گروپس کی حیثیت میں ہوں اور جس میں وہ  کرایہ دار کسان جن کی ملکیت  /  کرائے پر  /  لیز پر دیے گئے شیڈ ہیں،  شامل ہے ،  اسکیم کے تحت مراعات حاصل کرنے کے اہل ہیں ۔

کسانوں میں بیداری پیدا کرنے کے لیے محکمہ نے ‘‘اے ہیلپ’’ (ایکریڈیٹڈ ایجنٹ فار ہیلتھ اینڈ ایکسٹینشن آف لائیو اسٹاک پروڈکشن) کو شامل کیا ہے ۔  اے – ہیلپ ایک مقامی لائیو  اسٹاک ریسورس پرسن کے طور پر کام کر رہا ہے اور مویشیوں کے کسانوں اور ویٹرنری سروسز کے درمیان ایک مربوط نقطہ ہے ۔  مزید برآں، میتریز (دیہی ہندوستان میں کثیر مقصدی اے آئی تکنیکی ماہرین) کو محکمے کی طرف سے شامل کیا جا رہا ہے تاکہ کسانوں کی دہلیز پر مصنوعی حمل کی خدمات فراہم کی جا سکیں ۔  میتریز جانوروں کی ویکسینیشن، ابتدائی طبی امداد، جانوروں کی غذائیت سے متعلق مشورے، اور کسانوں کو  بیدار کرنے کا کام بھی  انجام دے رہے  ہیں۔

ملک میں پائیدار ڈیری فارمنگ کو فروغ دینے کے لیے مویشی پروری  اور ڈیری کے محکمے کے پاس گاؤں کو گود لینے کی کوئی تجویز نہیں ہے ۔  تاہم، پائیدار ڈیری فارمنگ کو فروغ دینے کی کوشش میں محکمے کی طرف سے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں:

ملک کے تمام دیہاتوں میں راشٹریہ گوکل مشن کا نفاذ، دیسی مویشیوں کی نسلوں کی ترقی اور تحفظ پر توجہ مرکوز کرنا، گائے کی آبادی  کا جینیاتی اپ گریڈیشن اور دودھ کی پیداوار میں اضافہ اور گائے کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانا اس طرح دودھ کی پیداوار کسانوں کو زیادہ فائدہ مند بناتی ہے ۔

محکمہ ،  نیشنل لائیواسٹاک مشن کے تحت سبز چارے کی پیداوار، سائیلج بنانے، چاف کی کٹنگ اور کل مخلوط راشن کو فروغ دے رہا ہے ۔  نیشنل ڈیری پلان-I کے تحت راشن بیلنسنگ پروگرام کو فروغ دیا گیا ۔  مویشی پروری  اور ڈیری کے محکمے نے کسانوں کے لیے 10.9.2020 کو ای گوپالا ایپ شروع کی ہے، یہ ایپ کسانوں کو جانوروں کی متوازن خوراک کے  حوالے سے  رہنمائی کر رہی ہے ۔

گائے کے گوبر کے بہتر انتظام کو مویشی پروری  اور ڈیری کے محکمہ کے  ذریعے فروغ دیا جاتا ہے ۔  محکمہ کی کوششوں سے نیشنل ڈیری ڈیولپمنٹ بورڈ نے وارانسی دودھ یونین میں 4000 کیوبک میٹر بائیو گیس پلانٹ کا قیام عمل میں لایا ہے، جس میں کسانوں سے خریدے گئے گوبر کا روزانہ 100 میٹرک ٹن استعمال ہوگا ۔  بائیو گیس کا استعمال ڈیری پلانٹ کے دودھ کی پروسیسنگ کے لیے درکار تھرمل اور برقی توانائی پیدا کرنے کے لیے کیا جاتا ہے ۔  پلانٹ سے حاصل کی جانے والی بائیو سلری کو بائیو فرٹیلائزر میں تبدیل کر کے ممبر کسانوں کو مناسب نرخوں پر دستیاب کرایا جائے گا ۔

بناسکانٹھا دودھ یونین نے 2000 کیوبک میٹر کا بائیو گیس پلانٹ لگایا ہے ۔  بائیو گیس پیدا کرنے کے لیے یونین اپنے کسانوں سے تقریباً 40 ٹن گوبر خریدتی ہے ۔  پیدا ہونے والی بائیو گیس کو کمپریسڈ بائیو گیس (سی بی جی) بنانے کے لیے صاف اور کمپریس کیا جاتا ہے ۔

پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے کے ذریعہ گوبردھن یوجنا کے تحت گوبر کے بہتر انتظام کو بھی فروغ دیا جاتا ہے ۔  نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) نے گائے کے گوبر کے بہتر استعمال اور میتھین کے اخراج کو کم کرنے کے لیے چھوٹے سائز کے صارف دوست بائیو گیس پلانٹ تیار کیے ہیں ۔

حیوانات اور ڈیری کا محکمہ اینیمل ہسبنڈری انفرااسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ (اے ایچ آئی ڈی ایف) کے تحت اینیمل ویسٹ ٹو ویلتھ مینجمنٹ  کمپونینٹ کی مدد کر رہا ہے اور اہل اداروںکو  3 فیصد سود کی رعایت فراہم کی گئی ہے تاکہ وہ اینیمل ویسٹ مینجمنٹ یونٹس قائم کر سکیں  جس میں  فاسفیٹ سے بھرپور نامیاتی کھاد (پی آر او ایم )، بایو سی این جی اور گائے کے گوبر / گائے کے پیشاب کی پروسیسنگ یونٹس کے لیے بنیادی ڈھانچہ تعمیر کیا جا سکے ۔

یہ جانکاری ماہی پروری، مویشی پروری اور ڈیری کے مرکزی وزیر جناب راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی ۔

 

ش ح ۔  م م  ۔ ت ح

U. No - 8654

 



(Release ID: 2036496) Visitor Counter : 5


Read this release in: English , Hindi