کوئلے کی وزارت

کوئلہ ٹیکنالوجیز میں تحقیق و ترقی

Posted On: 24 JUL 2024 4:42PM by PIB Delhi

حکومت نے  طویل مدتی پائیدار ترقی کے لیے تنوع  پیدا کرنے کی غرض سے  موجودہ استعمالات میں بہتری نیز مستقبل کے شعبوں میں بہتری کے لئے کوئلے کی ٹیکنالوجیز میں  تحقیق و ترقی پر کافی زور دیا ہے۔سنٹرل سیکٹر اسکیم کے تحت 24-2023 کے دوران تحقیق و ترقی کے لیے 1800 کروڑ روپے مختص کیے گئے ۔ مزید، 25-2024 کے دوران، اس اسکیم کے تحت 2100 کروڑ روپئے مختص کیے گئے ہیں۔ اس اسکیم کے علاوہ، کوئلے کے شعبے میں سی آئی ایل اور دیگر سی پی ایس ایز بھی  تحقیق و ترقی کی سرگرمیوں کے لیے نمایاں اخراجات کر رہے ہیں۔

اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں۔

سی ایم پی ڈی آئی، رانچی میں "کول اینڈ انرجی سیکٹر کے لیے  ایک قومی مرکز" (این اے سی سی ای آر) قائم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

تحقیق و ترقی کی سرگرمیوں کے لیے جن علاقوں کی نشاندہی کی گئی ہے، وہ درج ذیل ہیں:

  • پیداوار، پیداواریت، حفاظت اور تلاش۔
  • ماحولیات، ایکولوجی، تحفظ اور پائیداری۔
  • کوئلے کی کان کنی کا فضلہ دولت کے لیے۔
  • کلین کول ٹیکنالوجیز اور کوئلے سے فائدہ اٹھانا۔
  • کوئلے کا متبادل استعمال۔
  • قابل تجدید توانائی
  • اے آئی/ ایم ایل/ آئی او ٹی پر مبنی اسمارٹ کانکنی
  • ٹیکنالوجی انوویشن اور انڈیجنائزیشن۔

 ’ہیکتھون آن کول گیسیفیکیشن‘ کا انعقاد 25-2024 کے دوران کیا گیا ہے تاکہ ملک کی توانائی اور کیمیائی ضروریات کو پورا کرنے، اقتصادی آزادی اور ماحولیاتی استحکام کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم قدرتی وسائل کو استعمال کیا جا سکے۔

کوئلے کے شعبے میں "میک ان انڈیا" کے اقدامات کو فروغ دینے اور کوئلے اور لگنائٹ سیکٹر میں اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے / حوصلہ افزائی کرنے کی کوششوں کے ذریعے "تحقیق و ترقی  پر ہیکاتھون" کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

یہ معلومات کوئلہ اور کانکنی کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 ************

 

 

ش ح۔ ا ک    ۔ م  ص

 (U:  8657  )

               



(Release ID: 2036494) Visitor Counter : 2


Read this release in: English , Hindi