جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت

بایوماس پیلٹ مینوفیکچرنگ یونٹوں کی خاطر  ‘‘نیشنل بائیو انرجی پروگرام’’  کے بائیو ماس پروگرام کے جزو کے تحت مرکزی مالیاتی امداد  کی شرح پر نظر ثانی

Posted On: 22 JUL 2024 4:50PM by PIB Delhi

جنگلات کے فضلے، زرعی آپریشن كی باقیات، صنعت كے پراسیس شدہ فضلوں، بلدیاتی اور شہری ٹھوس فضلوں کی شکل میں بائیو ماس دستیاب ہے۔ ملک میں بائیو ماس کی سالانہ پیداوار تقریباً 750 ایم ایم ٹی ہے، جس میں سے 228 ایم ایم ٹی اضافی بائیو ماس ہے۔ بایوماس کو مختلف شکلوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے جیسے ہیٹ اینڈ انرجی، بریکیٹس/پیلٹس وغیرہ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001JUVF.png

نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت نے 02.11.2022 کو مالی سال 2022-2021 سے 2026-2025 کی مدت کے لیے نیشنل بائیو انرجی پروگرام (این بی پی) کو نوٹیفاءی کیا۔ این بی پی کے تحت اجزاء میں سے ایک اسكیم ملک میں صنعتوں میں 'بریکٹس اور پیلٹس اور بائیو ماس (نان باگاس) پر مبنی کوجنریشن کی تیاری کے فروغ میں معاونت کی اسکیم ہے۔ اس اسکیم کے تحت، بریکیٹ/پیلیٹ مینوفیکچرنگ پلانٹ کے لیے مرکزی مالیاتی امداد (سی ایف اے) 9.0 لاکھ روپے ایم ٹی پی ایچ  تھی۔ زیادہ سے زیادہ 45.0 لاکھ فی پروجیکٹ روپے کے ساتھ۔  تاہم، نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت نے 16.07.2024 سے اب سی ایف اے  کی شرح پر نظر ثانی کی ہے جو  ٹوریفائیڈ پیلٹ مینوفیکچرنگ پلانٹ کے اجزاء کے ساتھ پیلٹ مینوفیکچرنگ پلانٹس کے لیے ہے۔ نان ٹوریفائیڈ پیلٹ مینوفیکچرنگ پلانٹ کے لیے سی ایف اے 21.0 لاکھ روپے/ایم ٹی پی ایچ  ہے۔  پیداواری صلاحیت زیادہ سے زیادہ  105 لاکھ فی پراجیکٹ روپے  ہو۔اور ٹوریفاءیڈ پیلیٹ مینوفیکچرنگ پلانٹ کے لیے، یہ 42.0 لاکھ روپے/ایم ٹی پی ایچ  ہے۔ پیداواری صلاحیت زیادہ سے زیادہ 210 لاکھ فی پراجیکٹ روپے ہو۔ یا ایك  ایم ٹی پی ایچ پلانٹ کے پلانٹ اور مشینری کے لیے زیر غور سرمایہ لاگت کا 30 فیصد ہو۔ دونوں اجزاء کی صورت میں جو بھی کم ہو۔

سی ایف اے کی نظر ثانی سے ملک میں بایوماس کے استعمال میں اضافہ ہوگا جس میں پنجاب، ہریانہ اور اتر پردیش جیسی ریاستوں میں دھان کے بھوسے کا استعمال بھی شامل ہے اور یہ باقیات کو جلانے سے بچ کر ہوا کے معیار کے انتظام میں بھی اپنا كردار ادا كرے گا۔

***

ش ح۔ ر ف۔ ک ا

U NO 8561



(Release ID: 2035345) Visitor Counter : 9


Read this release in: Hindi , English