عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت

فیملی پنشن یافتگان کی شکایتوں کے ازالے کے لیے شروع کی گئی خصوصی مہم کے تیسرے ہفتے کے دوران 1375 فیملی پنشن یافتگان کی شکایتوں کا ازالہ کیا گیا


مہم کے اولین 3 ہفتوں کے دوران 73 فیصد کے بقدر طے شدہ معاملات نمٹائے گئے

46وزارتوں/محکموں کے ذریعہ انجام دی گئیں ٹھوس کوششوں کے ذریعہ اس خصوصی مہم کے توسط سے مختلف پنشن یافتگان کو مالی طور پر بااختیار بنایا گیا

Posted On: 19 JUL 2024 9:52PM by PIB Delhi

پنشن اور پنشن ویلفیئر کے محکمے کے 100 دنوں کے ایکشن پلان کے ایک جزو کے طور پر یکم جولائی 2024 کو ، پنشن ،عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ کے ایک مہینے تک چلنے والی ایک خصوصی مہم کا آغاز کیا گیا جس کا مقصد فیملی پنشن سے متعلق شکایات کا ازالہ کرنا ہے۔

تیسرے ہفتے کے آخر تک اس ایک ماہ طویل خصوصی مہم نے 73 فیصد ہدف عبور کر لیا ہے،  اور مہم کے آغاز کے وقت شناخت کیے گئے 1891 فیملی پنشن معاملات میں سے 1375 معاملات کو نمٹا دیا ہے۔

46 وزارتوں/محکموں کی مربوط کوششوں سے فیملی پنشن یافتگان اور کچھ اہم معاملات کو فائدہ پہنچا ہے، جہاں ایک آن لائن پورٹل سنٹرلائزڈ پنشن گریونس ریڈیس اینڈ مانیٹرنگ سسٹم (سی پی این جی آر ایم ایس) پر فیملی پنشن کی شکایات کا کامیابی سے ازالہ کیا گیا ہے، درج ذیل ہیں:

1۔ محترمہ انیما رانی داس (لال باغ، مغربی بنگال) کی شکایت - "13 سال بعد شریک حیات کو 9.1 لاکھ روپئے کے بقایا جات کے ساتھ فیملی پنشن کی منظوری"

محترمہ انیما رانی داس اورینٹل بینک آف کامرس سے ریٹائر ہونے والے آنجہانی شری لال چھڈ داس کی اہلیہ ہیں۔ وہ 06.08.2011 کو اپنے شوہر کی وفات کے بعد فیملی پنشن کے شروع ہونے میں تاخیر کی وجہ سے شدید مالی مشکلات کا سامنا کر رہی تھیں۔ انہوں نے مختلف فورموں سے رابطہ کیا، لیکن اس میں وقت لگ رہا تھا۔ اس دوران، انہیں سی پی ای این جی آر اے ایم ایس پورٹل کے بارے میں معلوم ہوا اور انہوں نے 22.05.2024 کو وہاں شکایت درج کرائی۔ ان کے کیس کو خصوصی مہم کے لیے منتخب کیا گیا تھا، جس نے ان کے کیس پر توجہ دی تھی۔ آخر کار، 9.1 لاکھ روپئے کے بقایا جات کی ادائیگی اور ماہانہ فیملی پنشن کے آغاز کے ساتھ، شکایت کو کامیابی سے حل کر دیا گیا ہے۔ اس سے انہیں مالی استحکام حاصل ہوا۔

 

 

2۔ محترمہ روکیش (علی گڑھ، اتر پردیش) کی شکایت - "فیملی پنشن پر نظرثانی اور 8 سال بعد شریک حیات کو 12.7 لاکھ روپئے کے بقایا جات حاصل ہوئے"

محترمہ روکیش آنجہانی شری چندر پال سنگھ کی اہلیہ ہیں، جو آرمی کے سپاہی تھے جنہوں نے 30.08.1996 کو اپنی جان قربان کی۔ اس وقت ان کی آزادانہ فیملی پنشن منظور کی گئی تھی۔ اس کے بعد یکم جنوری 2016 سے فیملی پنشن پر نظر ثانی کی جانی تھی۔ انہوں نے نظر ثانی کی کوشش کی، لیکن وہ کامیاب نہ ہو سکیں۔ بقایا جات کی عدم وصولی کی وجہ سے ان کی مالی حالت متاثر ہونے لگی۔ دریں اثنا، انہوں نے 08.04.2024 کو سی پی ای این جی آر اے ایم ایس پورٹل پر شکایت درج کرائی۔ ان کا کیس جاری خصوصی مہم میں اٹھایا گیا اور اس کی سرگرمی سے نگرانی کی گئی۔ آخر کار، ان کی ماہانہ فیملی پنشن کو 17,425/-  روپئے سے بڑھا کر 28,026/- روپئے کر دیا گیا ہے اور انہوں نے 12.7 لاکھ روپے کے بقایا جات بھی حاصل کر لیے ہیں، جس سے انہیں اشد طور پر ضروری مالی تعاون حاصل ہوا ہے۔

3۔ محترمہ بی جے شری (کھرگپور، مغربی بنگال)کی شکایت – ’’ فیملی پنشن اور او آر او پی - II بقایا جات کی منظوری 3 سال بعد نابالغ بیٹی کو 6.9 لاکھ روپئے حاصل ہوئے‘‘

محترمہ بی جے شری آنجہانی فوجی ایس ایچ بالاکرشنن کی نابالغ بیٹی ہیں۔ بدقسمتی سے، وہ اور ان کی چھوٹی بہن کووِڈ کے دوران اپنے والدین سے محروم ہوگئیں۔ انہیں پہلے فیملی پنشن کی منظوری دی گئی تھی، تاہم مئی 2021 سے نومبر 2023 تک کے بقایا جات کی منظوری نہیں دی گئی۔ اس کے لیے، انہوں نے 06.05.2024 کو سی پی ای این گی آر اے ایم ایس پورٹل پر شکایت درج کرائی۔ ان کا کیس جاری خصوصی مہم میں اٹھایا گیا تھا، اور مسلسل نگرانی کی وجہ سے، 6.9 لاکھ روپے کے بقایا جات کی کل ادائیگی کے ساتھ اسے کامیابی سے حل کیا گیا ہے۔ اس سے نابالغ بچوں کو ان کی تعلیم اور ذریعہ معاش میں تقویت ملے گی۔

4۔ محترمہ قریشہ خاتون (دربھنگہ، بہار) کی شکایت – ’’ 20 ماہ کے بعد شریک حیات کو 9.5 لاکھ روپئے کے بقایا جات کے ساتھ عارضی فیملی پنشن کا دوبارہ آغاز‘‘

محترمہ قریشہ خاتون، مرحوم جناب محمد سلطان کی اہلیہ، سابق انجینئرنگ اسسٹنٹ، اے آئی آر، دربھنگہ، کو چنوتیوں کا سامنا تھا کیونکہ نومبر 2022 میں عارضی فیملی پنشن روک دی گئی تھی۔ اس کی وجہ سے، وہ اپنا علاج کروانے سے قاصر تھیں۔ اس دوران، انہیں سی پی ای این جی آر اے ایم ایس پورٹل کے بارے میں معلوم ہوا اور انہوں نے 25.06.2024 کو شکایت درج کرائی۔ ان کا کیس بھی جاری خصوصی مہم میں اٹھایا گیا جس وجہ سے ازالے کے عمل میں تیزی آئی۔ آخر کار، 9.5 لاکھ روپے کے فیملی پنشن کے بقایا جات کی ادائیگی کے ساتھ کیس کو کامیابی کے ساتھ حل کر لیا گیا ہے۔ پنشن بند ہونے کی وجہ سے انہیں کھوئی ہوئی مالی قوت دوبارہ حاصل ہو گئی ہے۔

5۔ محترمہ ویمبو (اُدایارپلایم، تمل ناڈو) – ’’ 8 سال بعد شریک حیات کو 3.25 لاکھ روپئے کے بقایا جات کے ساتھ نظرثانی شدہ فیملی پنشن کی منظوری‘‘

محترمہ ویمبو فوج کے حوالدار آنجہانی شری بوراسامی کی اہلیہ ہیں جنہوں نے 15.03.1989 کو ایک فوجی گاڑی کے حادثے میں المناک طور پر اپنی جان گنوا دی۔ وہ اپنی زندگی میں مشکلات کا سامنا کر رہی تھیں کیونکہ 2016 میں منظور شدہ 7,000 روپے ماہانہ کا کیزوَلٹی پنشنری ایوارڈ انہیں ادا نہیں کیا گیا تھا۔ ان کی شکایت کا ازالہ نہیں ہو رہا تھا اور اس دوران انہوں نے 18.12.2023 کو سی پی ای این جی آر اے ایم ایس پورٹل پر شکایت درج کرائی۔ ان کا کیس جاری خصوصی مہم میں شامل تھا جس کی وجہ سے ان کے کیس کے نپٹارے کے عمل میں تیزی آئی۔ آخر کار، انہیں 3.25 لاکھ روپئے کے کیزولٹی پنشنری ایوارڈ کے بقایا جات ملے ہیں اور ماہانہ فیملی پنشن میں 7,000/- روپے ماہانہ کا اضافہ کیا گیا ہے۔ یہ اضافہ انہیں باوقار زندگی گزارنے میں مدد فراہم کرے گا۔

6۔ محترمہ دولی مونڈل (کانڈی، مغربی بنگال) – ’’شریک حیات کو 5 سال بعد 2.4 لاکھ روپئے کے بقایا جات کے ساتھ فیملی پنشن کی منظوری‘‘

محترمہ دولی مونڈل آنجہانی شری آنند گوپال منڈل کی اہلیہ ہیں، جو آرمی سے تھے جنہوں نے 1995 میں ایک جنگی حادثے میں اپنی جان گنوادی تھی۔ محترمہ یکم جولائی 2019 سے 21,780 روپئے کی خصوصی فیملی پنشن کے لیے واجب الادا تھیں۔ انہوں نے دستاویزات جمع کرائے؛ تاہم، اس میں وقت لگ رہا تھا۔  اتفاق سے، انہیں سی پی ای این جی آر اے ایم ایس پورٹل کے بارے میں پتہ چلا اور انہوں نے 30.05.2024 کو شکایت درج کرائی۔ ان کے کیس کو جاری خصوصی مہم میں شامل کیا گیا تھا، جس  سے ان کی شکایت کے ازالے کے عمل میں تیزی آئی۔ نتیجتاً، انہیں 2.4 لاکھ روپئے کے خصوصی فیملی پنشن کے بقایا جات دیئے گئے۔ ان اقدامات سے انہیں ازحد ضروری مالی اور جذباتی راحت حاصل ہوئی ہے۔

7۔ محترمہ سروج رانی (دوارکا، نئی دہلی) کی شکایت – ’’ 19 ماہ کے بعد 85 سالہ شریک حیات کو 4,45,506/- روپئے کے بقایا جات کی ادائیگی کے ساتھ فیملی پنشن کا دوبارہ آغاز‘‘

محترمہ سروج رانی، ایک 85 سالہ فیملی پنشنر، مشکلات کا سامنا کر رہی تھیں کیونکہ دسمبر 2022 میں ان کی فیملی پنشن روک دی گئی تھی۔ ایک بہت ہی  بزرگ شہری ہونے کی وجہ سے، وہ فیملی پنشن بند ہونے سے جذباتی اور مالی طور پر متاثر ہوئی تھیں۔ انہوں نے پنشن تقسیم کرنے والے بینک سے رجوع کیا۔ تاہم، ان کی کوششیں بارآور ثابت نہیں ہوئیں۔ حل تلاشنے کی امید کے ساتھ، اس نے 03.06.2024 کو سی پی ای این جی آر اے ایم ایس پورٹل پر شکایت درج کرائی۔ ان کے کیس کا انتخاب ایک جاری خصوصی مہم میں کیا گیا تھا اور فوری حل کو ممکن بنایا گیا تھا کیونکہ 4.45 لاکھ روپئے کے بقایا جات کی ادائیگی بشمول رکی ہوئی ماہانہ فیملی پنشن کی شروعات 42 دنوں کے اندر کی گئی۔

8۔ محترمہ ترپتا اوہری (اندور، مدھیہ پردیش) کی شکایت – ’’ او آر او پی -  II  بقایا جات کی ادائیگی 18 ماہ کے بعد شریک حیات کو 2.15 لاکھ روپئے ملے‘‘

محترمہ ترپتا اوہری آنجہانی کرنل پی سی اوہری کی اہلیہ ہیں، جنہیں جنوری 2023 سے او آر او پی - II بقایا جات کی منظوری نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا تھا۔ انہوں نے بقایا جات کی منظوری حاصل کرنے کی کوشش کی، تاہم، اس میں وقت لگ رہا تھا۔ اس دوران، انہیں سی پی ای این جی آر ایم اے ایس پورٹل کے بارے میں معلوم ہوا اور انہوں نے 12.06.2024 کو وہاں شکایت درج کرائی۔ ان کا کیس خصوصی مہم کے دوران اٹھایا گیا، جس کے نتیجے میں مسلسل نگرانی کو یقینی بنایاگیا ۔ بالآخر، ان کی شکایت کو او آر او پی - II کے بقایا جات کے طور پر 2.15 لاکھ روپئے کی ادائیگی کے ساتھ کامیابی سے حل کر دیا گیا ہے۔

9۔ محترمہ سُرشٹا رانی (سمبا، جموں و کشمیر) کی شکایت - 04 سال بعد شریک حیات کو 2.45 لاکھ روپئے  کے بقدر فیملی پنشن کے بقایا جات کی ادائیگی

محترمہ سُرشٹا رانی، عمر 73، آنجہانی شری شمشیر سنگھ کی اہلیہ ہیں، جو آرمی میں اعزازی نائب صوبیدار تھے۔ مارچ 2020 میں جاری ہونے والے پی سی ڈی اے کے سرکلر نمبر 631 کے مطابق ، محترمہ پنشن پر نظرثانی کرنے والی تھیں۔ اسی وقت، وہ پھیپھڑوں کے انفیکشن  کی بیماری میں مبتلا تھیں اور طبی اخراجات میں اضافے کی وجہ سے پیسوں کی سخت ضرورت تھی۔ اس کے لیے انہوں نے محکمہ سے رجوع کیا لیکن اس عمل میں وقت لگ رہا تھا۔ اس دوران، انہیں سی پی ای این جی آر اے ایم ایس پورٹل کے بارے میں معلوم ہوا اور انہوں نے 07.06.2024 کو شکایت درج کرائی۔ ان کے کیس کا انتخاب جاری خصوصی مہم میں کیا گیا تھا اور اسے جلد از جلد حل کرنے کے لیے فعال طور پر اٹھایا گیا ۔ اس کے نتیجے میں، انہیں 37 دنوں کے اندر 2.45 لاکھ روپئے کی فیملی پنشن کے بقایا جات مل گئے ہیں، جس سے ان کے طبی علاج کے لیے انتہائی ضروری مالی تعاون حاصل ہوا ہے ۔

10۔ محترمہ برج بالا (لدھیانہ، پنجاب) کی شکایت – ’’شریک حیات کو 2 سال بعد 4.6 لاکھ روپئے کے فیملی پنشن بقایا جات حاصل ہوئے‘‘

محترمہ برج بالا آنجہانی شری نریش کمار وششٹھا، سابق نائک، آرمی کی بیوی ہیں۔ بدقسمتی سے، 11.08.2022 کو ان کے شوہر کا انتقال ہوگیا۔ اس کے بعد اگست، 2022 میں پی پی او جاری کیا گیا، تاہم، دستاویزات میں تضادات کی وجہ سے، ان کی فیملی پنشن حال ہی میں یعنی مارچ، 2024 میں شروع کی جا سکی۔ انہوں نے اگست، 2022 سے فروری، 2024 تک کی مدت کے بقایا جات حاصل کرنے کی پوری کوشش کی۔ تاہم اس عمل میں وقت لگ رہا تھا۔ اس دوران، انہوں نے سی پی ای این جی آر اے ایم ایس پورٹل کے بارے میں جان لیا اور 10.05.2024 کو شکایت درج کرائی۔ ان کا کیس جاری خصوصی مہم میں شامل کیا گیا تھا، جس کی وجہ سے شکایت حل کرنے کے عمل کو تیز کرنے کے لیے مسلسل فالو اپ کیا گیا۔ بالآخر، کیس کامیابی سے حل ہو گیا ہے اور انہیں 4.6 لاکھ روپئے کی فیملی پنشن کے بقایا جات مل گئے ہیں، جس سے وہ معاشرے میں عزت کے ساتھ زندگی گزار سکتی ہیں ۔

**********

 

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:8485



(Release ID: 2034565) Visitor Counter : 15


Read this release in: English , Hindi , Tamil