وزارات ثقافت

46 ویں عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کی میٹنگ ہندوستان کے متنوع اور منفرد ثقافتی اور قدرتی ورثے کو دنیا کے سامنے پیش کرے گی: مرکزی وزیر ثقافت


بین الاقوامی میٹنگ  دنیا میں بھارت کی ثقافتی قوت کو مزید مضبوطی فراہم کرے گی: جناب گجیندر سنگھ شیخاوت

Posted On: 19 JUL 2024 7:04PM by PIB Delhi

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0014T6S.jpg

ثقافت و سیاحت کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے آج نئی دہلی میں ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا، ’’ 46ویں عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کی میٹنگ ہندوستان کے متنوع اور منفرد ثقافتی اور قدرتی ورثے کو دنیا کے سامنے پیش کرے گی، ہندوستان کی ثقافتی شان کو نئی بلندیوں تک لے جائے گی۔‘‘

پہلی مرتبہ ہندوستان کی میزبانی میں عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کا 46 واں اجلاس 21 سے 31 جولائی 2024 کو نئی دہلی کے بھارت منڈپم میں منعقد ہونے والا ہے۔ اس سیشن کا افتتاح ہندوستان کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی 21 جولائی 2024 کو کریں گے۔ اس کے علاوہ، افتتاحی تقریب میں یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل میڈم آڈرے ازولے اور یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثہ سیکرٹریٹ کے دیگر سینئر افسران بھی دیگر اعلی سطحی معززین جیسے ثقافت کے وزراء، سفیروں، اور مختلف ممالک کے ڈومین ماہرین کے ساتھ شرکت کریں گے۔

جناب شیخاوت نے روشنی ڈالی کہ یہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی تیسری میعاد کے تحت بھارت کی پہلی بڑی تقریب ہے۔ انہوں نے 40 دنوں کے قلیل عرصے میں مکمل حکومتی نقطہ نظر کے ساتھ اس اجلاس کو منعقد کرنے پر وزارت ثقافت کی تعریف کی۔ انہوں نے مزید کہا، "اس پیمانے کی بین الاقوامی میٹنگ دنیا میں بھارت کی ثقافتی قوت کو مزید مضبوط کرے گی اور عالمی سامعین اور رسائی کے لیے ایک موقع فراہم کرے گی"۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002XSH5.jpg

46ویں عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کے اجلاس کے لوگو پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر ثقافت نے کہا کہ یہ ہمپی کے عالمی ثقافتی ورثے سے متاثر ہے۔ وجے وِٹھل مندر کا پتھر کا رتھ بھارت کی تعمیراتی عظمت اور مجسمہ سازی کا ثبوت ہے۔ لوگو کی ٹیگ لائن ہے सह नौ यशः جس کا انگریزی میں مطلب ہے 'May our Glory Grow' (خدا ہماری عظمت میں اضافہ کرے)۔ "یہ ٹیگ لائن قدیم سنسکرت صحیفے 'تیتیریا اپنشد' (1.3.1) سے اخذ کی گئی ہے جو ہمارے آباؤ اجداد کے ’سب کی ترقی ‘کی خواہش کا ایک اور ثبوت ہے۔ جناب شیخاوت نے زور دیتے ہوئے کہا، ’’ خدا ہماری عظمت میں اضافہ کرے ‘‘ کا نعرہ اس سال کی کمیٹی میٹنگ کی میزبانی کرکے عالمی ثقافتی ورثہ کنونشن کے دائرہ کار اور دسترس کو مزید بڑھانے میں بھارت کی امنگوں اور حقیقی کوششوں کی خوبصورتی سے عکاسی کرتا ہے ‘‘۔

A close-up of a signDescription automatically generated

مرکزی وزیر کے ساتھ عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کے چیئرپرسن اور یونیسکو میں ہندوستان کے سفیر اور مستقل نمائندے شری وشال وی شرما اور اے ایس آئی کے ڈائرکٹر جنرل جناب یادویر سنگھ راوت نے تعارفی پریس کانفرنس میں شرکت کی۔

وزارت ثقافت کی جانب سے آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کے ذریعہ 46 ویں عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا جا رہا ہے۔ یہ ہمارے مشترکہ ثقافتی، قدرتی اور ملے جلے ورثے کے تحفظ پر بات چیت اور تعاون کے لیے دنیا بھر سے مندوبین کو اکٹھا کرے گا۔ یہ عالمی تعاون کو فروغ دینے اور ہماری عالمی ثقافتی ورثہ جائیدادوں کے تحفظ کو یقینی بنانے میں ہندوستان کے بڑھتے قد کی طرف ایک اہم قدم ہے۔

اے ایس آئی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل جناب جانھویز شرما نے میڈیا کو عالمی ثقافتی ورثہ کنونشن اور عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کی تاریخ اور کام کے بارے میں آگاہ کیا۔

1972 کا عالمی ثقافتی ورثہ کنونشن عالمی ثقافتی / قدرتی مقامات کی نشاندہی کرنے کے لیے ریاستوں کے فریقین کے فرائض کا تعین کرتا ہے جو عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل ہیں۔ 195 ممالک (رکن ریاستوں) نے آج تک کنونشن کی توثیق کی ہے۔ ہندوستان نے نومبر 1977 میں کنونشن کی توثیق کی۔ آج تک، عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں 168 ریاستی جماعتوں کے ذریعہ 1199 املاک درج ہیں۔ عالمی ثقافتی ورثہ کنونشنز سے متعلق تمام معاملات عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کے اجلاس کے دوران لیے جاتے ہیں۔

عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی یونیسکو کی جنرل اسمبلی کے ذریعہ منتخب کردہ عالمی ثقافتی ورثہ کنونشن (1972) کے 21 ممالک کے نمائندوں پر مشتمل ہے۔ عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کے موجودہ ارکان درج ذیل ہیں:

ارجنٹائنا

بیلجیم

بلغاریہ

یونان

بھارت

اٹلی

جمائیکا

جاپان

قزاخستان

کینیا

لبنان

میکسکو

قطر

جمہوریہ کوریا

روانڈا

سینٹ ونسینٹ اینڈ دی گرینیجنس

سنیگال

ترکیہ

یوکرین

ویتنام

زامبیا

 

جناب شرما نے ڈبلیو ایچ سی کی 46ویں میٹنگ کے ایجنڈے کی بھی وضاحت کی، جو کہ:

ریاستوں کی جماعتوں کی طرف سے جمع کرائی گئی نامزدگیوں کی بنیاد پر، بقایا یونیورسل ویلیو کی ثقافتی اور قدرتی خصوصیات کی شناخت کریں اور ان خصوصیات کو عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں لکھیں۔

ریاستوں کی جماعتوں کے ساتھ رابطے میں، عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں درج جائیدادوں کے تحفظ کی حالت کی نگرانی کریں۔

فیصلہ کریں کہ عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل کن جائیدادوں پر کندہ کیا جائے یا خطرے کا شکار عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست سے ہٹایا جائے۔ فیصلہ کریں کہ آیا کسی پراپرٹی کو عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست سے حذف کیا جا سکتا ہے۔

عالمی ثقافتی ورثہ فنڈ کے ذریعے مالی اعانت فراہم کرنے والی بین الاقوامی امداد کے لیے درخواستوں کا جائزہ لیں۔

ڈبلیو ایچ سی کے 46ویں اجلاس میں متوازی ملاقاتیں بھی طے کی گئی ہیں، جن میں شامل ہیں:

ورلڈ ہیریٹیج ینگ پروفیشنلز فورم: 14 سے 23 جولائی 2024 تک جاری رہنے والا یہ فورم بین الثقافتی سیکھنے اور تبادلے کو فروغ دینے کے لیے نوجوانوں اور ورثہ کے ماہرین کو اکٹھا کرتا ہے۔ یہ نوجوانوں کو تحفظ کے مشترکہ خدشات کو دریافت کرنے اور ان پر تبادلہ خیال کرنے اور ورثے کے تحفظ میں نئے کرداروں کو دریافت کرنے کے مواقع فراہم کرتا ہے۔

گریٹر نوئیڈا کے پنڈت دین دیال انسٹی ٹیوٹ آف آرکیالوجی میں مکمل طور پر حکومت ہند کی مالی اعانت سے چلنے والے ینگ پروفیشنلز فورم میں 31 ممالک سے 50 نوجوان پیشہ ور افراد حصہ لے رہے ہیں۔

ورلڈ ہیریٹیج سائٹ مینیجرز فورم: یہ 18 جولائی سے 25 جولائی 2024 تک منعقد کیا جا رہا ہے، یہ باہمی تعاون اور پائیدار انتظامی طریقوں کی اہمیت پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

فورم کے اس سال کے سیشن کا موضوع ہے "وراثت اور کمیونٹیز: عالمی ثقافتی ورثہ کی جائیدادوں کے پائیدار انتظام کے لیے جامع اور مؤثر انداز"۔

فورم کے اس سال کے چھٹے ایڈیشن میں تقریباً 35 ممالک سے 82 عالمی ثقافتی ورثہ کے منتظمین حصہ لے رہے ہیں۔

بھارت کی بھرپور اور متنوع ثقافت اور ورثے کو دکھانے کے لیے 22 جولائی 2024 سے ڈبلیو ایچ سی کے اجلاس کے موقع پر ضمنی تقریبات اور نمائشوں کا اہتمام کیا گیا ہے۔ ان ضمنی تقریبات اور نمائشوں کا اہتمام حکومت ہند اور ریاستی حکومتوں کی مختلف وزارتوں نے کیا ہے۔ یہ نمائشیں ہندوستان کے پرچر ثقافتی اور قدرتی ورثے، ڈیجیٹل تبدیلی میں ہندوستان کی چھلانگ، اور علاج معالجے کے طریقوں کو اجاگر کریں گی۔

یوپی آئی – وَن ورلڈ- ہندوستان نے ہمارے انقلابی ڈیجیٹل انڈیا اقدامات اور یوپی آئی – وَن ورلڈ کو مندوبین کے سامنے دکھانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ اس ایونٹ کے ذریعے، غیر ملکی مندوبین کو یوپی آئی – وَن ورلڈ  ایپ استعمال کرنے کی ترغیب دی جائے گی جو غیر ملکی شہریوں کے لیے بھی فوری ڈیجیٹل لین دین کرنے کے قابل بناتی ہے۔

مختلف ریاستوں کے روایتی دستکاریوں اور فنکاروں کے ہاتھ پر مظاہرے کے ساتھ دستکاری کی مصنوعات کی فروخت پر توجہ مرکوز کرنے والی ہندوستانی نمائشوں کا منصوبہ بھی وزارت سیاحت نے بنایا ہے۔

آیوش کی وزارت کی جانب سے آیوروید کی دنیا کی مشہور قدیم روایت اور اس کی تشخیصی، علاج معالجے اور انسانیت کی مجموعی فلاح و بہبود کے بارے میں ایک نمائش کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ سروے سنتو نرمایا کے پیغام کو مزید پھیلانے کے لیے ہوٹلوں میں صبح یوگا اور مراقبہ کے سیشن کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ کمیٹی کے اجلاس میں ہندوستان اور کئی دوسرے میزبان ممالک کی طرف سے ضمنی تقریبات کا ایک سلسلہ بھی دیکھا جائے گا۔ اس کے علاوہ کچھ ریاستی جماعتوں کی طرف سے چند بین الاقوامی نمائشیں بھی منعقد کی جا رہی ہیں۔

ہندوستان کے بھرپور ورثے کو ظاہر کرنے کے لیے کمیٹی میٹنگ کے اختتام کے دوران اور اس کے بعد مندوبین کے لیے متعدد مقامی دوروں اور ثقافتی ورثے کے مقامات کی سیر کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

پس منظر:

ہندوستان کو 2021 میں 23 ویں جنرل اسمبلی میں 21 رکنی عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی (ڈبلیو ایچ سی) کے لیے چار سال (2021-2025) کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی میں ہندوستان کی یہ چوتھی میعاد ہے۔

ہندوستان اس سے قبل تین میعادوں کے لیے ڈبلیو ایچ کمیٹی کا رکن تھا: 1985-1991، 2001-2007 اور 2011-2015

ہندوستان نے عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں 42 جائیدادیں درج کی ہیں جن میں 34 ثقافتی، 7 قدرتی، ایک مخلوط ورثہ سائٹس شامل ہیں۔

ریاض (سعودی عرب) میں منعقد ہونے والے عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کے توسیعی 45 ویں اجلاس کے دوران گزشتہ 10 سالوں میں 12 مقامات کو شامل کیا گیا ہے جس میں گزشتہ سال کے سانتی نکیتن (مغربی بنگال) کے نوشتہ جات اور ہوئیسل (کرناٹک) کے مقدس مجموعے شامل ہیں۔

عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست کے نمبروں کی بنیاد پر ہندوستان اس فہرست میں چھٹا اور ایشیا پیسفک ریجن میں دوسرا نمبر ہے۔

اس کے علاوہ، ہندوستان کے پاس عالمی ثقافتی ورثہ کی عارضی فہرست میں 57 مقامات ہیں۔

 

**********

 

(ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:8467



(Release ID: 2034491) Visitor Counter : 16


Read this release in: English , Hindi , Tamil