مواصلات اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ سندھیا نے فریقین کی مشاورتی کمیٹیوں (ایس اے سیز) کے دوسرے دور کا انعقاد کیا
صنعت کے رہنماؤں اور تعلیمی اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے کی اہمیت پر زور دیا
ایس اے سیز کے مشورے تکنیکی ترقی، پالیسی اصلاحات اور ہندوستان کے ٹیلی کمیونی کیشن سیکٹر کی ہمہ جہت ترقی میں مدد کریں گے
"ہم ایک وقت میں ہر انفرادی مسئلے کو لے کر، تفصیلات کا جائزہ لیں گے، اور واضح ٹائم لائنز اور قابل عمل معاملات کے ساتھ ایک ایکشن پلان تیار کریں گے": جناب جیوترادتیہ سندھیا
Posted On:
16 JUL 2024 5:36PM by PIB Delhi
مواصلات اور شمال مشرقی خطہ کی ترقی کے وزیر جناب جیوترادتیہ سندھیا اور مواصلات کے وزیر مملکت ڈاکٹر چندر شیکھر پیماسانی کی قیادت میں محکمہ ٹیلی کمیونی کیشن (ڈی او ٹی) نے پہلے دن، 6 نو تشکیل شدہ فریقین کی مشاورتی کمیٹیوں (ایس اے سیز) کے ساتھ نتیجہ خیز بات چیت کے بعد افتتاحی میٹنگوں کو جاری رکھا۔ دوسرے دن، توجہ کا مرکز ٹیلی کمیونی کیشن ایکو سسٹم کے لیے اہم اضافی کلیدی شعبوں پر رہی ۔ آج کی میٹنگیں، ٹیلی مواصلات سروس پرو وائڈرس ایس اے سی، انٹر نیٹ سروس پرو وائڈرس اور انفرااسٹرکچر پرو وائدرس ایس اے سی اور ٹیلی مواصلات کے سیکٹر میں تحقیق و ترقی کی ایس اے سی سمیت تین ایس اے سیز کے ارکان کے ساتھ میٹنگیں منعقد کی گئیں۔
میٹنگ میں ٹیلی مواصلات کے محکمے (ڈی او ٹی) کے سکریٹری ڈاکٹر نیرج متل، رکن (ٹیکنالوجی) محترمہ مدھو اروڑہ، رکن (فنانس) جنسب منیش سنہا کے ساتھ ساتھ صنعت کے رہنما اور اکیڈمی کے افراد بھی موجود تھے۔
یہ کمیٹیاں ٹیکنالوجی کے فروغ، تحقیق و ترقی، ٹیلی کام مصنوعات کے لیے مارکیٹ تک رسائی کی حکمت عملی، مقامی مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے، مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم کو فعال کرنے، صنعت اور اکیڈمی کے روابط کا قیام، اشتراک، نئے خیالات اور پالیسی کے مسائل کو حل کرنے، جیسے اہم معاملات پر حکومت کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کی سہولت فراہم کرنے کے لیے بنائی گئی ہیں۔
بات چیت کے بعد میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے،جناب سندھیا نے کہا کہ "ہم نے تینوں کمیٹیوں کے لیے کافی مؤثر ایجنڈے کی نشاندہی کی ہے۔ اب ان کمیٹیوں کے ارکان اور ہم مل کر کام کریں گے۔ اگلے دو ہفتوں میں ان کمیٹیوں کی پہلی پریزنٹیشن کے لیے مختلف اوقات مقرر کئے گئے ہیں اور پھر ہم ایک وقت میں ایک انفرادی مسئلے پر کام کریں گے ، تفصیلات کا جائزہ لیں گے، اور واضح نظام الاوقات اور قابل عمل معاملات کے ساتھ ایک ایکشن پلان تیار کریں گے تاکہ ہم اپنے سیکٹر کو آگے لے جا سکیں"۔
دوسرے دن کی اہم جھلکیاں
ٹیلی کام سروس پرووائیڈرز ایس اے سی: ٹیلی کام سروس پرووائیڈرز ایس اے سی نے سروس ڈیلیوری کو بڑھانے اور ٹیلی کام آپریٹرز کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا۔ ترقی کے مستقبل اور اختراعی شعبوں سمیت اس شعبے سے متعلق مختلف پہلوؤں کے کلیدی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے اور انفراسٹرکچر فراہم کرنے والےایس اے سی: براڈ بینڈ کی رسائی کو بہتر بنانے اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر توجہ دی گئی۔ کمیٹی نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو تیز کرنے اور انٹرنیٹ تک رسائی کو بڑھانے کے لیے پالیسی سپورٹ کی ضرورت کو اجاگر کیا، خاص طور پر فائبر آپٹکس اورجی- 5 جیسی جدید ٹیکنالوجیز کی تعیناتی پر زور دیا۔
ماہرین تعلیم اور ٹیلی کمیونی کیشن سیکٹر میں تحقیق و ترقی کی ایس اے سی : تعلیمی اداروں اور ٹیلی کام انڈسٹری کے درمیان تعاون کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ کمیٹی نے جدت طرازی اور ٹیلی کام سیکٹر کے لیے ہنر مند افرادی قوت تیار کرنے کے لیے انڈسٹری اور اکیڈمی کی شراکت داری کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
صنعت کے لیڈروں اور تعلیمی اداروں کے ساتھ مسلسل رابطوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، جناب جیوترادتیہ سندھیا نے کہا کہ ایس اے سیزکے مشوروں سے نہ صرف تکنیکی ترقی اور پالیسی اصلاحات میں مدد ملے گی، بلکہ ہندوستان کے ٹیلی کمیونی کیشن سیکٹر کی ہمہ گیر ترقی میں بھی مدد ملے گی۔
اس سے پہلے، جناب سندھیا نے 15 جولائی 2024 کو سیٹلائٹ کمیونی کیشن ایکو سسٹم ایس اے سی، ٹیلی کام سیکٹر اوریجنل ایکوپمنٹ مینوفیکچررز (او ای ایمزاو ای ایمز) اور ٹیلی کام الیکٹرانکس ایکو سسٹم ایس اے سی کے اراکین کے ساتھ بات چیت کی تھی۔
ٹیلی کمیونی کیشن کا محکمہ اس تبادلہ خیال کے سلسلے کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے اور ان ملاقاتوں کے دوران حاصل ہونے والے مشوروں پر فعال طور پر کام کرے گا۔ ڈی او ٹی کا مقصد سفارشات کو نافذ کرنا اور ٹیلی کام سیکٹر کی ترقی کے لیے ایک پیداواری اور اختراعی ماحول کو فروغ دینا ہے۔ تمام فریقین کی مشترکہ کوششیں اہم ہیں، کیونکہ ہم اس مشاورتی عمل میں آگے بڑھ رہے ہیں۔
فریقین کی مشاورتی کمیٹیوں (ایس اے سیز) کی آخری میٹنگ کا اختتام کرتے ہوئے مواصلات اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ سندھیا نے کہا کہ"ان کمیٹیوں کو تشکیل دے کر، ہم اس شعبے کو آگے لے جانے کی امید کرتے ہیں، وزیر اعظم کے نہ صرف 'آتم نر بھر بھارت' بنانے کے مقصد کو پورا کرتے ہوئے، بلکہ ہندوستان کے اندر ایک ایسی ٹیلی کام سپر پاور تشکیل دینے کی امید کرتے ہیں، جو آنے والے دنوں میں ہماری سرحدوں کو بھی پار کرلے گی"۔
ایس اے سیزکی اگلی میٹنگیں اگست میں منعقد کی جائیں گی ،جن میں ،اس افتتاحی اجلاس میں رکھی گئی بنیاد پر مزید بات چیت جاری رہے گی۔
************
ش ح۔و ا۔ق ر
U.No:8374
(Release ID: 2033725)
Visitor Counter : 66