بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت  نے ‘‘كھود كر نكالے ہوئے  تلچھٹ کی قیمت كی لاگت’’ پر تحقیقی تجویز کو منظوری دے دی


اس پروجیکٹ کو آئی آئی ٹی بمبئی کے حق میں زائد از 46 لاکھ روپے کی تخمینی لاگت سے منظوری دی گئی ہے

اس کا مقصد مختلف تعمیراتی شعبوں کے لیے موزوں مجموعات میں تبدیل کرکے كھود كر نكالے ہوئے  تلچھٹ کی قیمت كی لاگت سامنے لانا ہے

كھود كر نكالے ہوئے تلچھٹ کو مفید تعمیراتی مجموعات میں تبدیل کرکے ہم ماحولیاتی خدشات اور وسائل کے استعمال دونوں سے مؤثر طور پر رجوع کر سکتے ہیں: ایڈیشنل سكریٹری، ایم او پی ایس ڈبلیو

Posted On: 13 JUL 2024 9:57AM by PIB Delhi

بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت (ایم او پی ایس ڈبلیو) نے كھود كر نكالے ہوئے  تلچھٹ کی قیمت كی لاگت پر ایک تحقیقی تجویز کو منظوری دی ہے۔

اس پروجیكٹ كو جس کی 46,47,380/- روپے كی لاگت كے ساتھ منظوری دی گئی ہے تین سال کی مدت میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی بمبئی کے ذریعے نافذ کیا جائے گا۔

اس تحقیق کا بنیادی مقصد كھود كر نكالے ہوئے  تلچھٹ كو مختلف تعمیراتی شعبوں کے لیے موزوں مجموعات میں تبدیل کرنا ہے۔ اس اختراعی نقطہ نظر کا مقصد كھود كر نكالے ہوئے  تلچھٹ كو جسے عام طور پر فضلہ کے طور پر دیکھا جاتا ہے ایک قیمتی وسائل میں تبدیل کرنا ہے۔ اس طرح پائیدار ترقی اور ماحولیاتی تحفظ میں تعاون کرنا ہے۔

ایڈیشنل سکریٹری (بندرگاہیں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں) کی زیر صدارت 45 ویں ریسرچ کمیٹی کے اجلاس میں اس تجویز پر مکمل غور کیا گیا۔ تفصیلی بات چیت کے بعد، ریسرچ کمیٹی نے مطالعہ کے ممکنہ فوائد کو تسلیم کرتے ہوئے مزید غور کے لیے تجویز کی سفارش کی۔ اس سفارش کے بعد اس تجویز کو باضابطہ طور پر منظور کر لیا گیا ہے۔

یہ تحقیقی اقدام پائیدار سمندری طریقوں میں ایک اہم پیش رفت کی نشاندہی کرتا ہے۔اس تلچھٹ کو مفید تعمیراتی مجموعات میں تبدیل کرنا ماحولیاتی خدشات اور وسائل کے استعمال کو مؤثر طریقے سے حل کرتا ہے۔

وزارت سمندری شعبے میں تحقیق اور اختراع کو فروغ دینے کے لیے وقف ہے۔جدید منصوبوں کی حمایت کرتے ہوئے اور آئی آئی ٹی بمبئی اور آئی آئی ٹی مدراس جیسے سرکردہ تعلیمی اداروں کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے وزارت کا مقصد بندرگاہوں کی کارروائیوں اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے پائیدار اور موثر حل تیار کرنا ہے۔

***

ش ح۔ ع س ۔ ک ا


(Release ID: 2032949) Visitor Counter : 53