دیہی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

دیہی ترقی کی وزارت نے جوٹ کرافٹ پر مبنی معاش کو فروغ دینے کے لیے ویبینار کا انعقاد کیا


ویبینار کا مقصد جوٹ کرافٹ صنعت کے مختلف شعبوں سے اہم متعلقہ فریقین کو اس کی حیثیت، چیلنجز اور موقعوں پر تبادلہ خیال کرنا ہے

Posted On: 09 JUL 2024 5:45PM by PIB Delhi

غیر زرعی شعبے میں روزی روٹی کو فروغ دینے کے لیے، دین دیال انتیودیا یوجنا-قومی دیہی روزی روٹی مشن (ڈی اے وائی- این آر ایلایم)، دیہی ترقی کی وزارت نے کل جوٹ کرافٹ پر ایک ویبینار کا اہتمام کیا۔ ویبینار کا مقصد جوٹ کرافٹ صنعت کے مختلف شعبوں سے اہم متعلقہ فریقین کو اس کی حیثیت، چیلنجز اور موقعوں پر تبادلہ خیال کرنا تھا۔

اپنے خطاب میں، جناب  چرنجیت سنگھ، ایڈیشنل سکریٹری، دیہی روزی روٹی نے کہا کہ جوٹ میں خود کو معاش کے لیے ’گولڈن فائبر‘ اور ماحولیات کے لیے ’گرین فائبر‘ ثابت کرنے کی صلاحیت ہے۔ انہوں نے ماہرین اور شرکاء پر زور دیا کہ وہ اس کی پیداواری لاگت کو کم کرنے اور مارکیٹنگ کی کوششوں کو بڑھانے کے طریقوں پر توجہ مرکوز کریں تاکہ جوٹ کرافٹ کو گولڈن فائبر اور گرین فائبر دونوں کے طور پر اس کی مناسب پہچان مل سکے۔ آمدنی میں اضافے کی اپنی صلاحیت کے ساتھ یہ لکھپتی دیدیوں کو قابل بنانے کی کوششوں میں اضافہ کرے گا جیسا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے تصور کیا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001XY65.jpg

شرکاء کا خیرمقدم کرتے ہوئے، محترمہ راجیشوری ایس ایم، ڈائریکٹر، ایم او آر ڈی نے کہا کہ یہ ویبینار ماہرین اور پریکٹیشنرز کو تکنیکی ترقی، مارکیٹ کی حکمت عملیوں اور اس شعبے میں خواتین کاریگروں کے تجربات کے بارے میں بصیرت کا اشتراک کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002MZGD.jpg

جناب کشن سنگھ گھوٹیال، جوائنٹ ڈائریکٹر، نیشنل جوٹ بورڈ، وزارت ٹیکسٹائل، حکومت ہند نے جوٹ کے دستکاری کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے اقدامات پر روشنی ڈالی جس میں جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے سخت جوٹ کو نرم بنانے اور جوٹ کی مصنوعات کے تنوع کو یقینی بنایا گیا۔ جناب تمل سرکار، سینئر مشیر، فاؤنڈیشن فار ایم ایس ایم ای کلسٹر (ایف ایم سی) نے جوٹ دستکاری میں کلسٹر مداخلت کے بارے میں بصیرت کا اشتراک کیا۔  ایم ایس انجلی سنگھ، کاریگر اور کاروباری، نے جوٹ کرافٹ کی مارکیٹنگ اور پروموشن سہولت کاروں میں خاتون  کاریگروں کے لیے دائرہ کار اور چیلنجوں کے بارے میں عملی تجربات سے واقف کرایا۔

ہندوستانی جوٹ کی صنعت ہندوستان کے مشرقی حصے میں بہت  پہلے سے قائم ہے ۔ بہار، مغربی بنگال، آسام، اڑیسہ، اتر پردیش اور تریپورہ میں نقد فصل کے طور پر اگائے جانے والے پودے کے تنے سے جوٹ کا ریشہ نکالا جاتا ہے۔ درحقیقت جوٹ ملز یہاں ایک اہم صنعت کی تشکیل کرتی ہیں اور یہ صنعت ہندوستانی معیشت میں اہم مقام رکھتی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا  س۔ن ا۔

U- 8176


(Release ID: 2031856) Visitor Counter : 59